چین میں میانہوا لائبریری کا افتتاح، پہاڑی چٹان پر بنی انوکھی اور ناممکن رسائی والی لائبریری
چین میں منفرد میانہوا لائبریری کا قیام
چین میں فنِ تعمیر اور انسانی تخلیق کی ایک شاندار مثال سامنے آئی ہے۔ میانہوا لائبریری جسے دنیا کی سب سے مشکل رسائی والی لائبریری کہا جا رہا ہے، مئی 2025 میں عوام کے لیے کھول دی گئی۔ یہ منفرد لائبریری چین کے صوبہ گوانژی کے ایک پہاڑی علاقے میں واقع ہے اور اپنی غیر معمولی بناوٹ کی بدولت عالمی توجہ حاصل کر رہی ہے۔
پہاڑی چٹان پر تعمیر
یہ لائبریری ایک بلند اور پرخطر پہاڑی چٹان کے کنارے تعمیر کی گئی ہے۔ لائبریری کی دیواریں براہِ راست چٹان کے اندر تراشی گئی ہیں جبکہ اس کا بیرونی ڈھانچہ لکڑی کے راستوں اور بالکونیوں پر مشتمل ہے جو خطرناک انداز میں پہاڑ کے ساتھ جُڑے ہوئے ہیں۔ یہاں داخل ہونے والا ہر شخص یوں محسوس کرتا ہے جیسے وہ کسی مہم جوئی پر نکلا ہو۔
کتابوں کا انوکھا ذخیرہ
میانہوا لائبریری میں ہزاروں کتابیں رکھی گئی ہیں جنہیں چٹان کی اندرونی دیواروں پر ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ منظر دیکھنے والوں کے لیے حیران کن ہوتا ہے کیونکہ یہ عام لائبریریوں سے بالکل مختلف ہے۔ یہاں آنے والے قارئین قدرتی مناظر کے ساتھ علم و ادب کا حسین امتزاج دیکھتے ہیں۔
مشکل رسائی اور خطرناک راستے
اگرچہ یہ لائبریری عوام کے لیے کھلی ہے لیکن وہاں تک پہنچنا ایک بہت بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے۔ گاؤں سے لائبریری تک جانے والا راستہ طویل اور کٹھن ہے۔ مسافروں کو لکڑی سے بنی کچی بالکونیوں اور تنگ راستوں سے گزرنا پڑتا ہے جو کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کی "ناممکن رسائی والی لائبریری” کہا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل
اس لائبریری کے افتتاح کے بعد چینی سوشل میڈیا پر اس کے چرچے ہونے لگے۔ تصاویر اور ویڈیوز میں پہاڑ پر لٹکی لکڑی کی بالکونیاں اور اندرونی حصے کی انوکھی ترتیب دیکھنے والوں کو مسحور کر دیتی ہیں۔ کئی صارفین نے اسے دنیا کا سب سے شاندار اور خطرناک مطالعے کا مقام قرار دیا ہے۔
ثقافت اور سیاحت کا نیا مرکز
ماہرین کے مطابق میانہوا لائبریری نہ صرف علم و ادب سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک منفرد مقام ہے بلکہ یہ علاقے کی سیاحت کو بھی فروغ دے گی۔ گوانژی صوبہ پہلے ہی اپنی قدرتی خوبصورتی اور پہاڑی مناظر کی وجہ سے مشہور ہے، اب یہ لائبریری مزید لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔
مستقبل کی اہمیت
میانہوا لائبریری اس بات کی مثال ہے کہ انسان اپنی تخلیقی صلاحیت اور حوصلے سے ناممکن کو بھی ممکن بنا سکتا ہے۔ اگرچہ وہاں تک پہنچنا مشکل ہے، لیکن جو لوگ اس کا سفر کرتے ہیں وہ اسے اپنی زندگی کا ناقابلِ فراموش تجربہ قرار دیتے ہیں۔
