چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی – اوپن اے آئی نے صارفین کے لیے نئی پرسنلائزیشن فیچر متعارف کرا دیا
دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے حوالے سے سب سے زیادہ مقبول پلیٹ فارم چیٹ جی پی ٹی ہے۔ اس AI چیٹ بوٹ نے صرف چند سالوں میں کروڑوں صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔ اوپن اے آئی مسلسل اس پلیٹ فارم میں نئی نئی اپ ڈیٹس اور فیچرز شامل کرتا رہتا ہے تاکہ صارفین کا تجربہ مزید بہتر اور دلچسپ بن سکے۔ حال ہی میں چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی متعارف کرائی گئی ہے جو پرسنلائزیشن (Personalization) سے متعلق ہے۔
یہ فیچر صارفین کو یہ سہولت فراہم کرے گا کہ وہ اپنی پسند، دلچسپیوں اور ترجیحات کے مطابق چیٹ بوٹ کے جوابات کو ڈھال سکیں۔ اس سے بات چیت کا تجربہ مزید دوستانہ، ذاتی اور انٹرایکٹو ہو جائے گا۔
چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی کیوں ضروری تھی؟
گزشتہ کچھ عرصے میں چیٹ جی پی ٹی دنیا کے کروڑوں افراد کے روزمرہ استعمال کا حصہ بن گیا ہے۔ کچھ لوگ اسے پڑھائی کے لیے استعمال کرتے ہیں، کچھ لوگ بزنس کے لیے، کچھ اپنی کری ایٹو رائٹنگ یا پروگرامنگ کے لیے۔ لیکن سب کے مقاصد اور انداز مختلف ہیں۔
اسی فرق کو مدنظر رکھتے ہوئے اوپن اے آئی نے فیصلہ کیا کہ چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی کی جائے تاکہ یہ صرف ایک عام چیٹ بوٹ نہ رہے بلکہ ہر صارف کے لیے الگ اور ذاتی نوعیت کا ساتھی بن جائے۔
نئی پرسنلائزیشن فیچر کیا ہے؟
اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین نے ایکس (ٹویٹر) پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ اب چیٹ جی پی ٹی میں پرسنلائزیشن پیج شامل کر دیا گیا ہے۔ اس پیج پر صارفین کو مختلف آپشنز ملیں گے جن میں:
مختلف پرسنلٹی ٹائپس جیسے Cynic، Robot، Listener اور Nerd۔
کسٹم انسٹرکشنز کا سیکشن تاکہ صارف اپنے انداز کے مطابق جوابات ڈیزائن کر سکے۔
ایک ایسا آپشن جہاں صارف یہ طے کرے گا کہ چیٹ بوٹ اسے کس نام سے مخاطب کرے۔
دلچسپیوں اور ترجیحات کے اندراج کے لیے علیحدہ سیکشن۔
یہ سب مل کر صارف کو یہ احساس دلائیں گے کہ وہ کسی عام مشین سے نہیں بلکہ ایک ذاتی دوست یا ساتھی سے گفتگو کر رہا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی کے فائدے
زیادہ دوستانہ تجربہ – صارف کو لگے گا جیسے بوٹ اس کے ذوق کو سمجھتا ہے۔
وقت کی بچت – بار بار ہدایات دینے کے بجائے ایک بار سیٹنگ کر کے ہمیشہ اپنی پسند کا جواب ملے گا۔
ذاتی کنکشن – چیٹ جی پی ٹی اب ایک عام چیٹ بوٹ سے بڑھ کر ایک پرسنل اسسٹنٹ کا احساس دلائے گا۔
بزنس کے لیے بہتر – کاروباری افراد اپنی برانڈ کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کو ڈھال سکتے ہیں۔
تعلیمی سہولت – طلبہ اور اساتذہ اپنی ضرورت کے مطابق ٹون اور انداز منتخب کر سکیں گے۔
صارفین کے لیے امکانات
اس چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی سے یہ بھی ممکن ہو جائے گا کہ ایک ہی بوٹ مختلف کردار ادا کرے۔ کبھی یہ ایک سنجیدہ ٹیچر کی طرح بات کرے گا، کبھی ایک ہلکا پھلکا دوست، کبھی ایک ٹیکنیکل ایکسپرٹ اور کبھی ایک تخلیقی مصنف۔ یہ لچک صارفین کو زیادہ مزہ دے گی اور ان کی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کرے گی۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئی اننگ
اوپن اے آئی کا یہ قدم مصنوعی ذہانت کو مزید "ہیومن لائک” بنانے کی سمت بڑھا ہے۔ پہلے صارفین کو اکثر شکایت ہوتی تھی کہ چیٹ بوٹ کے جوابات مشینی یا روایتی لگتے ہیں۔ اب چونکہ چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی کر دی گئی ہے، اس لیے صارفین اپنی پسند کے مطابق اسے زیادہ انسانی، زیادہ مزاحیہ یا زیادہ پروفیشنل انداز میں ڈھال سکیں گے۔
مستقبل کی جھلک
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ صرف شروعات ہے۔ مستقبل میں چیٹ جی پی ٹی مزید ایڈوانس ہوگا اور آواز، ویڈیو اور حتیٰ کہ ہولوگرام کی شکل میں بھی بات کرنے کے قابل ہو سکتا ہے۔ لیکن موجودہ چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی نے پہلے ہی صارفین کو یہ عندیہ دے دیا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ بوٹ صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک مکمل ذاتی اسسٹنٹ ہوگا۔
جب چیٹ جی پی ٹی، چیٹ جی پی ٹی سے بات کرے – دلچسپ تجربہ
یہ حقیقت ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے ہماری زندگی کے کئی پہلوؤں کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ اب اوپن اے آئی نے جو چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی متعارف کرائی ہے، اس سے یہ تجربہ مزید انوکھا اور دلچسپ ہو جائے گا۔ صارفین اب خود فیصلہ کر سکیں گے کہ انہیں کس انداز میں جواب چاہیے اور کس ٹون میں گفتگو کرنی ہے۔
یقیناً یہ فیچر نہ صرف روزمرہ استعمال کرنے والوں کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ بزنس، تعلیم، تحقیق اور انٹرٹینمنٹ کے میدان میں بھی نئی راہیں کھولے گا۔










Comments 2