پاکستان کا فلسطین پر مؤقف
پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی آزادی اور خودمختاری کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ایک بار پھر دفتر خارجہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ یہ مؤقف نہ صرف پاکستان کے دیرینہ اصولی مؤقف کی عکاسی کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر انصاف کی جدوجہد میں پاکستان کے کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
اسرائیلی اقدامات کی مذمت
دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کی شدید مذمت کی۔ اس فلوٹیلا میں 40 سے زائد کشتیوں پر 500 بین الاقوامی کارکنان غزہ کے عوام کے لیے امداد لے کر جا رہے تھے۔ اسرائیل کی جانب سے ان کارکنان کو حراست میں لینا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان نے کہا کہ یہ عمل نہتے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
غزہ کی صورت حال اور انسانی المیہ
غزہ میں 2 ملین سے زائد فلسطینی غیر قانونی محاصرے کے باعث شدید مشکلات اور محرومیوں میں مبتلا ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے، غیر قانونی محاصرہ ختم کیا جائے اور انسانی امداد کو آزادانہ طور پر متاثرہ عوام تک پہنچنے دیا جائے۔
پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ
دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنائے۔ انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ فلوٹیلا میں سوار تمام کارکنان کو فوری رہا کیا جائے اور فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی انسانی حقوق فراہم کیے جائیں۔
1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام
پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل ایک آزاد، خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ہے جو 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے اصول پر قائم ہو اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ یہ مطالبہ صرف فلسطینی عوام کا نہیں بلکہ عالمی برادری کا اجتماعی مطالبہ ہے جو انصاف اور امن کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔
پاکستانی عوام کا مؤقف
پاکستانی عوام بھی فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر مختلف پلیٹ فارمز پر فلسطینی پرچم اور ہیش ٹیگز کے ذریعے یکجہتی مہم جاری ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہو کر اصولی مؤقف اپنایا اور یہی مؤقف دنیا میں پاکستان کے وقار کو بلند کرتا ہے۔
غزہ کے لیے امدادی جہازوں کا قافلہ محصور، اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ
پاکستان نے ایک بار پھر دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔ دفتر خارجہ کا مؤقف ثابت کرتا ہے کہ پاکستان ہمیشہ انصاف، امن اور انسانی حقوق کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس مؤقف کے ساتھ پاکستان نے اسرائیلی مظالم کی مذمت اور عالمی برادری کو ذمہ داریاں نبھانے کی یاد دہانی کرائی ہے۔
