محکمہ موسمیات: 14 سے 21 اگست تک ملک بھر میں مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ متوقع
پاکستان میں مون سون کی شدت میں اضافہ، محکمہ موسمیات کی اہم پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے مون سون بارشوں کی شدت میں نمایاں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے، جس کے مطابق ملک بھر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوں گی۔ یہ سلسلہ ملک کے مختلف حصوں میں مختلف اوقات میں جاری رہے گا اور اس سے نہ صرف درجہ حرارت میں کمی آئے گی بلکہ کئی مقامات پر شہری زندگی متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
بارشوں کا شیڈول اور متوقع علاقے
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق:
14 سے 17 اگست: اسلام آباد، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان۔
18 سے 21 اگست: خیبر پختونخوا، پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے مختلف شہروں میں بارشیں اور تیز ہوائیں چلنے کی توقع۔
بالائی علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی، جس سے لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بڑھ جائے گا۔
پنجاب میں موسمی صورتحال
پنجاب کے بڑے شہروں جیسے لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اور ملتان میں وقفے وقفے سے ہلکی اور درمیانی شدت کی بارش متوقع ہے۔ بارشوں سے زرعی فصلوں کو فائدہ ہوگا لیکن ساتھ ہی نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
سندھ میں مون سون کا اثر
کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں 18 سے 21 اگست کے دوران بارشوں اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے سمندری ہواؤں کی رفتار میں اضافے اور ساحلی پٹی پر ممکنہ اربن فلڈنگ کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔
بلوچستان میں ممکنہ صورتحال
کوئٹہ، ژوب، خضدار اور گوادر میں بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بلوچستان کے برساتی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں حالیہ بارشوں کے بعد زمین پہلے سے تر ہے۔
خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات
پشاور، ایبٹ آباد، سوات، دیر، مانسہرہ اور چترال میں بارشوں کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات زیادہ ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ممکنہ خطرات اور نقصانات
شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث درج ذیل خطرات لاحق ہو سکتے ہیں:
- برساتی نالوں میں طغیانی اور فلڈنگ
- پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ
- ٹریفک جام اور سڑکوں پر حادثات
- کچے مکانات اور کمزور انفرا اسٹرکچر کو نقصان
شہریوں کے لیے محکمہ موسمیات کی ہدایات
محکمہ موسمیات نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ:
غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں۔
پہاڑی علاقوں میں محتاط ڈرائیونگ کریں۔
کچے گھروں اور کمزور عمارتوں میں رہنے والے افراد محفوظ جگہوں پر منتقل ہو جائیں۔
بجلی کے کھمبوں اور درختوں سے دور رہیں۔
زرعی شعبے پر اثرات
مون سون بارشیں چاول، مکئی، اور کپاس جیسی فصلوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہیں، لیکن غیر متوقع شدید بارشیں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ کسانوں کو چاہیے کہ وہ فصلوں کی نکاسی آب کا نظام بہتر بنائیں تاکہ زیادہ پانی جمع نہ ہو۔
موسمیاتی ماہرین کی رائے
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال مون سون کے دوران بارشوں کی مقدار اوسط سے زیادہ رہ سکتی ہے، جو کہ موسمیاتی تبدیلی کا ایک نتیجہ ہے۔ گلوبل وارمنگ اور درجہ حرارت میں اضافے نے بارشوں کے پیٹرن کو متاثر کیا ہے، جس سے کبھی بارشوں کی شدت بڑھ جاتی ہے اور کبھی کم۔
ہنگامی اداروں کی تیاری
NDMA اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز نے بارشوں کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں، ایمبولینس سروسز اور فلڈ کنٹرول یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
عوامی احتیاط اور آگاہی
عوام کو چاہیے کہ وہ مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں، موسم سے متعلق اپ ڈیٹس دیکھتے رہیں، اور بچوں کو کھلے میدانوں اور پانی بھرے علاقوں میں کھیلنے سے روکیں۔
آئندہ ہفتے پاکستان بھر میں مون سون بارشوں کی شدت میں اضافے کا امکان ہے، جو ایک طرف گرمی سے ریلیف فراہم کرے گا تو دوسری طرف شہری زندگی، زراعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں چیلنجز بھی پیدا کر سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے احتیاطی تدابیر اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
READ MORE FAQs
14 سے 21 اگست کے دوران کہاں کہاں بارش ہوگی؟
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں بارشیں ہوں گی
بارشوں سے سب سے زیادہ خطرہ کہاں ہے؟
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے
کسانوں کو کیا احتیاط کرنی چاہیے؟
فصلوں کی نکاسی آب بہتر بنائیں اور پانی کے جمع ہونے سے بچائیں
