اچیوٹ پوٹدار کا انتقال: ’’تھری ایڈیٹس‘‘ کے پروفیسر نے 91 برس کی عمر میں دنیا کو الوداع کہا
بالی ووڈ کی دنیا میں ایسے کئی اداکار گزرے ہیں جنہوں نے اپنی محنت اور فن سے ایک منفرد مقام بنایا۔ انہی فنکاروں میں سے ایک ہیں اچیوٹ پوٹدار، جنہوں نے اپنی زندگی کے 91 برسوں میں بھارتی فلمی صنعت پر ایک لازوال چھاپ چھوڑی۔ مشہور فلم ’’تھری ایڈیٹس‘‘ میں پروفیسر کے کردار سے شہرت حاصل کرنے والے پوٹدار کا حال ہی میں انتقال ہو گیا، جس کے بعد مداحوں اور فلمی دنیا میں سوگ کی فضا قائم ہے۔
فلمی دنیا کا پہچان بننے والا پروفیسر
2009 میں ریلیز ہونے والی بلاک بسٹر فلم ’’تھری ایڈیٹس‘‘ میں اچیوٹ پوٹدار نے ایک سخت مزاج پروفیسر کا کردار نبھایا تھا۔ ان کا مکالمہ ’’ارے کہنا کیا چاہتے ہو؟‘‘ آج بھی لاکھوں مداحوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔ یہ جملہ نہ صرف فلمی دنیا میں یادگار ثابت ہوا بلکہ سوشل میڈیا پر اس پر بننے والے میمز نے انہیں نئی نسل تک پہنچا دیا۔
ہسپتال میں آخری دن اور انتقال کی خبر
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اچیوٹ پوٹدار کو کچھ عرصہ قبل طبی مسائل کے باعث ممبئی کے جیوپیٹر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اگرچہ ڈاکٹروں نے ان کے علاج کے لیے بھرپور کوشش کی، لیکن وہ صحت یاب نہ ہو سکے اور زندگی کی بازی ہار گئے۔ ان کی آخری رسومات ممبئی میں ادا کی گئیں جہاں قریبی رشتہ دار، مداح اور فلمی دنیا کے دوست شریک ہوئے۔
فنکارانہ سفر – فلموں سے ٹیلی ویژن تک
اچیوٹ پوٹدار نے اپنی زندگی کے کئی دہائیوں پر محیط سفر میں نہ صرف ہندی بلکہ مراٹھی سینما میں بھی شاندار اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے تقریباً 125 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں ’’آکروش‘‘، ’’اردھ ستیہ‘‘، ’’تیزاب‘‘، ’’راجو بن گیا جینٹل مین‘‘، ’’دل والے‘‘، ’’رنگیلا‘‘، ’’مہرتی دند‘‘، ’’یشونت‘‘، ’’عشق‘‘، ’’واستو‘‘، ’’آ اب لوٹ چلیں‘‘، ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ اور ’’پرندہ‘‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
ٹیلی ویژن کی دنیا میں بھی انہوں نے اپنا لوہا منوایا۔ ’’واگلے کی دنیا‘‘ اور ’’بھارت کی کھوج‘‘ جیسے مقبول ڈراموں میں ان کی اداکاری نے ناظرین کو بے حد متاثر کیا۔
ورسٹائل اداکار کی پہچان
پوٹدار کی اصل پہچان ان کی ورسٹائل اداکاری تھی۔ وہ جس بھی کردار میں آئے، اس میں حقیقت اور سچائی کا رنگ بھر دیا۔ چاہے وہ سنجیدہ پروفیسر ہوں یا کسی فلم کا معاون کردار، ہر بار انہوں نے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں سے ناظرین کے دل جیتے۔ یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ میں انہیں ایک ’’ہمہ جہت اداکار‘‘ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
عاجز، محنتی اور مخلص شخصیت
اداکار کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ شہرت اور کامیابی کے باوجود پوٹدار ایک نہایت عاجز اور سادہ شخصیت کے مالک تھے۔ وہ ساتھی فنکاروں کے ساتھ ہمیشہ خوش اخلاقی اور محبت سے پیش آتے۔ ان کی محنت اور پیشہ ورانہ رویے کی بدولت فلمی دنیا میں ان کا نام احترام سے لیا جاتا تھا۔
نئی نسل پر گہرا اثر
پوٹدار کی فنکارانہ زندگی نے نوجوان اداکاروں پر بھی نمایاں اثر چھوڑا۔ ان کے کردار اور مکالمے آج بھی فلمی اسکولوں میں مثال کے طور پر بیان کیے جاتے ہیں۔ خاص طور پر ’’تھری ایڈیٹس‘‘ میں ان کی پرفارمنس نئی نسل کے لیے ایک معیار ہے کہ کس طرح چھوٹے کردار بھی فلم میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔
بھارتی فلمی صنعت کو خدمات
اچیوٹ پوٹدار نے بھارتی فلمی صنعت کو نہ صرف یادگار کردار دیے بلکہ انڈسٹری کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔ ان کے کام نے یہ ثابت کیا کہ اصل اداکار وہی ہے جو کردار کو اپنی ذات سے بڑا بنا دے۔
مداحوں کی دعائیں اور خراج عقیدت
ان کے انتقال کے بعد مداحوں نے سوشل میڈیا پر ہزاروں پیغامات شیئر کیے۔ ساتھی فنکاروں نے انہیں ایک ’’لیجنڈری آرٹسٹ‘‘ قرار دیا، جو نہ صرف فلمی دنیا بلکہ اپنی عاجزی اور محبت کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان کی جدائی بھارتی سینما کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔
