لودھراں میں عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ — بلیک باکس برآمد، تحقیقات کا آغاز
پاکستان ریلوے ایک بار پھر ایک المناک واقعے سے دوچار ہوا ہے۔ لودھراں ریلوے اسٹیشن پر عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ نے نہ صرف کئی انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالا بلکہ ایک بار پھر ریلوے انتظامیہ کی کارکردگی اور سسٹم پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ کے بعد فیڈرل انسپکٹر آف ریلوے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ ٹرین کا بلیک باکس بھی برآمد کر لیا گیا ہے جس سے حادثے کی اصل وجوہات سامنے آنے کی امید ہے۔
عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ اور بلیک باکس کی اہمیت
ریلوے ذرائع کے مطابق عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ کی وجوہات جاننے کے لیے بلیک باکس کو ڈی کوڈ کیا جا رہا ہے۔ اس سے یہ معلومات حاصل ہوں گی کہ ڈرائیور نے بریک کب لگائی یا نہیں لگائی، اس وقت گاڑی کی اسپیڈ کتنی تھی، اور ٹرین لوپ لائن میں رکنے کے بجائے سینڈ ہب سے کیوں ٹکرا گئی۔ بلیک باکس کی ڈیٹا رپورٹ حتمی انکوائری میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔
عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ — ابتدائی رپورٹ
ابتدائی رپورٹ کے مطابق عوام ایکسپریس ٹرین کو لودھراں اسٹیشن پر 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے داخل ہونا تھا، مگر حادثے کے وقت ٹرین کی اسپیڈ اس سے کئی گنا زیادہ تھی۔ ڈرائیور نے آخری لمحات میں بریک لگانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکا، نتیجتاً ٹرین سینڈ ہب سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے نتیجے میں انجن سمیت پانچ بوگیاں الٹ گئیں اور کچھ بوگیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھ گئیں، جو تیز رفتاری کا ثبوت ہے۔
عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ اور ڈرائیور کی ذمہ داری
تحقیقاتی ٹیم کے مطابق ٹرین میں نصب جدید آٹومیٹک بریک سسٹم کے باعث بریک فیل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عوام ایکسپریس ٹرین کے چینی انجن میں تین ہزار ہارس پاور کے ساتھ سلف بریک سسٹم موجود ہے، اس لیے یہ حادثہ ڈرائیور کی کوتاہی اور تیز رفتاری کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بلیک باکس سے حاصل ہونے والی معلومات اس پہلو کو مزید واضح کریں گی۔
عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ — وزارت ریلوے کا ردعمل
حادثے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایک ہنگامی اجلاس میں افسران پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا، افسران کو ایئر کنڈیشنڈ کمروں سے نکل کر ٹریک کی انسپکشن کرنی ہوگی اور ڈرائیوروں کے لیے ریفریشر کورسز لازمی کرائے جائیں گے۔ عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ بھی اسی جانب اشارہ کرتی ہے کہ ڈرائیور نے مقررہ قوانین پر عمل نہیں کیا۔
ریلوے حادثات کی بڑھتی تعداد اور عوامی خدشات
اسلام آباد ایکسپریس حادثے کے بعد یہ دوسرا بڑا حادثہ ہے جس نے ریلوے کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔ صرف رواں ماہ کے دوران ریلوے میں 9 مختلف حادثات رپورٹ ہوئے ہیں، جو پاکستان ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ماہ میں اتنے زیادہ حادثات ہیں۔ عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ نے مسافروں کے اعتماد کو مزید کمزور کر دیا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔
ٹرین حادثہ کالا شاہ کاکو تحقیقاتی رپورٹ مکمل، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ جلد
عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ — مستقبل کے اقدامات
فیڈرل انسپکٹر آف ریلوے کی زیر نگرانی تحقیقات جاری ہیں اور حتمی رپورٹ جلد وزارت ریلوے کو جمع کرا دی جائے گی۔ اگر بلیک باکس سے حاصل معلومات کو سنجیدگی سے لیا گیا اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی تو مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام ممکن ہو سکتی ہے۔ بصورت دیگر عوام ایکسپریس ٹرین حادثہ بھی ماضی کے دیگر حادثات کی طرح بھلا دیا جائے گا

