کراچی میں بجلی کی فراہمی معطل، کے الیکٹرک کے دعوے اور عوام کی مشکلات
کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش نے جہاں شہر کو جل تھل کر دیا، وہیں بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔ شہر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے 2122 میں سے 2000 فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی ہے، مگر دوسری جانب درجنوں علاقے اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔
24 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہو سکی
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے 240 فیڈرز اب بھی بند ہیں، جس کی وجہ سے شہری شدید مشکلات میں ہیں۔ گلستان جوہر، سلطان آباد، نارتھ ناظم آباد، ملیر، معین آباد، کورنگی، اورنگی، لیاقت آباد، گڈاپ، کاٹھور اور بن قاسم کے بڑے علاقے 24 گھنٹے سے بجلی کے بغیر ہیں۔
اس کے علاوہ سرجانی ٹاؤن، پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال اور ڈی ایچ اے میں بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی، جس کے باعث شہری گرمی، پانی کی قلت اور دیگر مسائل سے دوچار ہیں۔
پانی کی فراہمی بھی متاثر
بجلی کی مسلسل بندش کی وجہ سے گھروں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ نہ صرف گھروں میں اندھیرا ہے بلکہ پانی کی کمی کے باعث روزمرہ کی ضروریات بھی پوری نہیں ہو پا رہیں۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
ڈپٹی ڈائریکٹر پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ڈی ایم) کے مطابق کراچی میں آج بھی بارش کا امکان موجود ہے۔ دوپہر 2 بجے سے شام 7 بجے کے درمیان شدید بارش متوقع ہے۔
گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 178 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ کیماڑی میں 173 ملی میٹر اور پرانے ایئرپورٹ پر 163 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
عوامی ردعمل اور سوالات
شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے دعوے حقیقت سے میل نہیں کھاتے کیونکہ کئی علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوئی۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے اپنی شکایات درج کراتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بغیر ان کی زندگی مفلوج ہو گئی ہے اور بارش کے دوران سب سے زیادہ مشکلات بجلی اور پانی کی فراہمی سے متعلق ہیں۔
بجلی وصولیوں کے نقصانات میں 183 ارب کی کمی، حکومت کی اہم پیشرفت
کراچی کے عوام کے لیے بارش کے بعد بجلی کی بندش ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ اگرچہ کے الیکٹرک نے زیادہ تر فیڈرز بحال کرنے کا دعویٰ کیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ درجنوں علاقے اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔ اس دوران محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارش کی پیشگوئی نے شہریوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔


