وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف سے ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اہم ملاقات کی جس میں پاک فضائیہ کے پیشہ وارانہ امور، قومی سلامتی کے تقاضے اور ملکی دفاع کو مزید مستحکم بنانے کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا
اس ملاقات میں وزیراعظم نے پاک فضائیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ "وطن عزیز کے دفاع میں پاک فضائیہ کے شاہین سیسہ پلائی دیوار ہیں، جنہوں نے ہر مشکل گھڑی میں جرات، بہادری اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔”
پاک فضائیہ کا تاریخی کردار
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ پاکستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ پاک فضائیہ نے 1965 اور 1971 کی جنگوں سمیت ہر اہم موقع پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ خصوصاً 27 فروری 2019 کا دن تاریخ کا حصہ ہے جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف پاکستان کی عسکری برتری کی مظہر تھی بلکہ پوری قوم کے حوصلے بلند کرنے کا ذریعہ بھی بنی۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاک فضائیہ کا یہ کارنامہ تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ملاقات میں زیر غور امور
ذرائع کے مطابق ملاقات میں درج ذیل اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا:
- جدید فضائی ٹیکنالوجی کے حصول کے منصوبے
- پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں تیار ہونے والے جدید لڑاکا طیاروں جے ایف-17 تھنڈر کی اپ گریڈیشن
- خطے کی بدلتی صورتحال اور بھارت کی دفاعی حکمت عملی کا جائزہ
- فضائی دفاعی نظام کی مزید مضبوطی
- دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز میں فضائیہ کی معاونت

وزیراعظم نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاک فضائیہ کی ہر ممکن معاونت جاری رکھے گی تاکہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی اور وسائل سے لیس ہو کر وطن عزیز کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا سکے۔
پاک فضائیہ کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں
ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے وزیراعظم کو پاک فضائیہ کی حالیہ کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ نہ صرف ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کر رہی ہے بلکہ اقوام متحدہ کے امن مشنز اور مختلف انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔
ایئرچیف نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فضائیہ نے حالیہ برسوں میں تربیت، آپریشنل تیاری اور فضائی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری حاصل کی ہے۔
وزیراعظم کا خراج تحسین
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا:
"پاکستان کے عوام کو اپنی افواج پر فخر ہے، خاص طور پر پاک فضائیہ پر جو نہ صرف دشمن کو عبرت ناک شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ قدرتی آفات یا ہنگامی صورتحال میں بھی عوام کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ہمیشہ حب الوطنی اور قربانی کی مثالیں قائم کی ہیں۔ ان کی جرات اور حوصلہ پاکستان کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
پاک فضائیہ اور جدید چیلنجز
ماہرین کے مطابق خطے میں بھارت کی دفاعی حکمت عملی اور اسلحہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر پاکستان کے لیے نئے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں وزیراعظم اور ایئرچیف کی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان فضائی دفاع میں جدید میزائل سسٹمز اور ڈرون ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بروقت نمٹا جا سکے۔
عوامی ردعمل اور قوم کا اعتماد
اس ملاقات کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام نے پاک فضائیہ کے حق میں بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔ شہریوں نے کہا کہ قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پاک فضائیہ کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
حکومتی عزم
وزیراعظم نے واضح کیا کہ حکومت دفاعی بجٹ میں فضائیہ کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کرے گی۔ ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ پاک فضائیہ کو جدید ترین ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
وزیراعظم سے ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی ملاقات نہ صرف ایک رسمی ملاقات تھی بلکہ یہ ایک ایسے وقت میں ہوئی جب خطے کی صورتحال حساس نوعیت اختیار کر چکی ہے۔ اس ملاقات نے یہ پیغام دیا کہ پاکستان اپنی دفاعی تیاریوں میں غافل نہیں اور دشمن کو کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم کا دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان