گلگت بلتستان کے علاقے ہوڈور کے قریب ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا
اس دلخراش حادثے میں پائلٹس اور عملے سمیت 5 بہادر فوجی اہلکار شہید ہوگئے۔ یہ واقعہ نہ صرف پاک فوج بلکہ پوری قوم کے لیے صدمے اور دکھ کا باعث ہے، کیونکہ شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ ملک اور عوام کی خدمت کرتے ہوئے پیش کیا۔
حادثے کی تفصیلات
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کا واقعہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ہوڈور کے قریب پیش آیا۔ حادثے میں شہید ہونے والے اہلکاروں میں پائلٹ میجر عاطف، کو پائلٹ میجر فیصل، نائب صوبیدار مقبول، حوالدار جہانگیر اور نائیک عامر شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ حادثے کی فوری وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطح کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاکہ اصل صورتحال سامنے آسکے۔

ریسکیو آپریشن اور حکام کی موجودگی
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور دیگر متعلقہ محکمے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ کمانڈر ایف سی این، ڈی جی گلگت بلتستان اسکاؤٹس اور کمشنر دیامر بھی موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی۔ مقامی آبادی بھی بڑی تعداد میں جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور فوجی جوانوں کے ساتھ ریسکیو سرگرمیوں میں تعاون کیا۔

شہداء کی فہرست
- میجر عاطف (پائلٹ)
- میجر فیصل (کو پائلٹ)
- نائب صوبیدار مقبول
- حوالدار جہانگیر
- نائیک عامر
یہ پانچوں شہداء اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران وطن کی خدمت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
حکومتی ردعمل
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو ہدایت کی کہ امدادی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے اور متاثرہ علاقے کی مکمل نگرانی کی جائے۔
اسی طرح وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی افسوسناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء نے اپنی جانیں ملک کی سلامتی اور فرض کی ادائیگی کے دوران قربان کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم ان قربانیوں پر فخر کرتی ہے اور شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ اس غم کی گھڑی میں کھڑی ہے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ شہید میجر عاطف اور میجر فیصل کے ساتھ نائب صوبیدار مقبول، حوالدار جہانگیر اور نائیک عامر نے بھی اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر لازوال قربانی پیش کی، جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
عوامی ردعمل
اس واقعے کے بعد عوام میں گہرے دکھ اور افسوس کی لہر دوڑ گئی۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا کی۔ عوام نے کہا کہ پاک فوج کے یہ جوان ہمیشہ ملک و قوم کے محافظ رہیں گے اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کی خدمات
یہ پہلا موقع نہیں جب پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کسی حادثے کا شکار ہوئے ہیں۔ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر طویل عرصے سے مختلف عسکری اور ریلیف آپریشنز میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ چاہے زلزلے ہوں، سیلابی آفات یا دور دراز کے علاقوں میں امداد کی فراہمی، ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرز ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہے ہیں۔ یہی ہیلی کاپٹرز فوجی آپریشنز اور عوامی فلاحی کاموں میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیقات کا آغاز
آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی ہیلی کاپٹر کی تکنیکی حالت، موسم کی صورتحال اور دیگر ممکنہ عوامل کا جائزہ لے گی تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاؤ ممکن بنایا جاسکے۔
شہداء کی قربانیاں – ایک قومی سرمایہ
پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ فوجی جوان ہمیشہ ملک کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرتے ہیں۔ پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونا بلاشبہ ایک بڑا نقصان ہے، لیکن اس سانحے نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ شہداء اپنے فرائض منصبی کی تکمیل کے دوران جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ یہ قربانیاں ہماری قومی تاریخ کا روشن باب ہیں۔
قومی یکجہتی کا اظہار
ملک کی سیاسی و سماجی قیادت، وزراء، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور عوام سب نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ہر طرف سے یہی پیغام سامنے آیا کہ ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
گلگت بلتستان میں پیش آنے والا یہ المناک حادثہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ پاک فوج کے جوان ہر لمحہ ملک کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔ پاک فوج کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونا ایک قومی سانحہ ہے، لیکن اس سانحے نے شہداء کے جذبۂ قربانی کو مزید نمایاں کردیا ہے۔ ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور آنے والی نسلیں ان کو سلام عقیدت پیش کرتی رہیں گی۔
نئے ہیلی کاپٹر کے ساتھ فوجی صلاحیت میں اضافہ؛ فیلڈ مارشل: ملک کی ترقی کے لیے اتحاد لازم ہے