پاکستان اور بنگلا دیش کے تعلقات ہمیشہ تاریخی روابط، ثقافتی ورثے اور مذہبی ہم آہنگی پر مبنی رہے ہیں۔ حالیہ ملاقات میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس دوران سب سے اہم موضوع پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں بحال کرنے کا تھا، جو عوامی اور تجارتی روابط کے لیے نہایت ضروری ہے۔
ملاقات کی تفصیلات
وزیراعظم شہباز شریف سے بنگلا دیشی مشیر مذہبی امور ڈاکٹر اے ایف ایم خالد حسین نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات بنگلا دیشی ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے مہمان وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو "دو برادر ممالک کے دیرینہ تعلقات” قرار دیا۔

براہ راست پروازوں کی بحالی پر گفتگو
ملاقات کا سب سے اہم نکتہ پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں بحال کرنے کا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ براہ راست فضائی سروس کی بحالی سے نہ صرف عوامی روابط بہتر ہوں گے بلکہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بھی نئی جہت ملے گی۔
تاریخی اور ثقافتی روابط
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تعلقات صرف سیاسی نہیں بلکہ مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ عوامی سطح پر روابط بڑھانا وقت کی ضرورت ہے، اور پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں اس سمت میں ایک بڑا قدم ہوگا۔
نیویارک اور قاہرہ ملاقاتوں کا ذکر
وزیراعظم نے حالیہ عالمی اجلاسوں میں بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ان کی غربت کے خاتمے میں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے رہنما دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
تعزیت اور خیرسگالی کا پیغام
ڈاکٹر حسین نے وزیراعظم کو چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا خط پیش کیا جس میں پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کے لیے ہمدردی اور امداد کی پیشکش شامل تھی۔ یہ عمل دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
اقتصادی اور تجارتی تعلقات
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ خطے کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے فضائی رابطے ناگزیر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں بحالی ایک مشترکہ مقصد ہے۔
تعلیمی اور عوامی روابط
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی تبادلوں، ثقافتی پروگرامز اور عوامی سطح پر روابط کو بڑھایا جائے۔ براہ راست پروازوں کی بحالی سے طلبہ، سیاحوں اور کاروباری شخصیات کو فائدہ پہنچے گا۔
مستقبل کے اقدامات
وزیراعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ اعلیٰ سطحی دوروں کا تبادلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر کو پاکستان آنے کی دعوت دی جبکہ بنگلا دیشی مشیر نے وزیراعظم کو ڈھاکہ کے دورے کی دعوت دی۔ ان دوروں سے نہ صرف تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں کے معاملے پر بھی پیشرفت تیز ہوگی۔
یہ ملاقات پاکستان اور بنگلا دیش کے تعلقات میں ایک مثبت سنگ میل ہے۔ براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف عوامی روابط کو فروغ دے گی بلکہ اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات میں بھی نئی جان ڈالے گی۔ مستقبل قریب میں امید ہے کہ پاکستان بنگلا دیش براہ راست پروازیں بحال ہو کر دونوں برادر ممالک کو مزید قریب لے آئیں گی۔