ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی2025 — افغانستان بنگلادیش میچ ، سنسنی خیز مقابلے میں افغانستان کو 8 رنز سے شکست
ابوظبی :- ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے 9 ویں میچ میں شائقین کرکٹ کو ایک سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کو ملا جس میں بنگلادیش نے افغانستان کو 8 رنز سے شکست دے کر ایونٹ میں اپنی پوزیشن مستحکم کر لی۔ یہ میچ گروپ بی کے اہم مقابلوں میں شمار کیا جا رہا تھا کیونکہ دونوں ٹیموں کے لیے یہ میچ سپر فور مرحلے میں رسائی کے لیے فیصلہ کن حیثیت رکھتا تھا۔
ابوظبی کے میدان پر کھیلے جانے والے افغانستان بنگلادیش میچ میں ٹاس بنگلادیش کے کپتان نے جیتا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ بظاہر رسکی لگ رہا تھا کیونکہ ابوظبی کی وکٹ کو عام طور پر بولرز کے لیے سازگار سمجھا جاتا ہے، لیکن بنگلادیشی بیٹسمینوں نے محتاط اور جارحانہ حکمتِ عملی کے امتزاج سے کھیلتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک مضبوط مقام پر لا کھڑا کیا۔
اوپنر تنزید حسن نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے افغان بولرز کے خلاف پراعتماد شاٹس کھیلے اور اپنی ٹیم کو ابتدائی دباؤ سے نکالا۔ دوسری طرف سیف حسن نے بھی 30 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر پارٹنرشپ کو آگے بڑھایا۔
مڈل آرڈر میں توحید نے 26 رنز اسکور کیے اور ٹیم کو ہدف کے قریب پہنچانے میں مدد دی۔ مقررہ 20 اوورز میں بنگلادیش نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنائے جو اس پچ پر ایک اچھا اور قابلِ دفاع اسکور سمجھا جا رہا تھا۔
افغانستان کی طرف سے راشد خان اور نور احمد نمایاں بولر رہے جنہوں نے 2،2 وکٹیں حاصل کر کے بنگلادیشی بیٹسمینوں کو کھل کر کھیلنے نہیں دیا۔
اے سی سی کی تحقیقات مکمل، میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ جانبداری کے مرتکب قرار
افغانستان کی اننگز اور ہدف کا تعاقب
155 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان بیٹسمین میدان میں اترے تو شائقین کو ایک جاندار اور سنسنی خیز مقابلے کی امید تھی۔ اوپننگ میں رحمان اللہ گرباز نے جارحانہ آغاز کیا اور 35 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ ان کے ساتھ کھیلنے والے بیٹسمینوں نے بھی کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ بنگلادیشی بولرز کے سامنے زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکے۔
عظمت اللہ نے 30 رنز اور راشد خان نے آخری اوورز میں 20 رنز بنا کر ٹیم کو جتوانے کی بھرپور کوشش کی، لیکن بنگلادیشی بولرز کی نپی تُلی گیند بازی کے آگے افغان ٹیم 20 اوورز میں 146 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
بنگلادیش کے بولرز کا شاندار کردار
افغانستان بنگلادیش میچ میں بنگلادیش کی کامیابی میں سب سے بڑا ہاتھ ان کے بولرز کا تھا۔
مستفیض الرحمان نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 3 وکٹیں حاصل کیں اور افغانستان کے بیٹنگ لائن اپ کو بڑا نقصان پہنچایا۔
نسم احمد، تاسکین احمد اور رشاد نے بھی 2،2 وکٹیں لے کر افغان بیٹسمینوں کو دباؤ میں رکھا۔
یہی وجہ تھی کہ افغانستان کی ٹیم مقررہ ہدف کے قریب پہنچنے کے باوجود جیتنے میں ناکام رہی۔
میچ کا ٹرننگ پوائنٹ
افغانستان بنگلادیش میچ کا اصل ٹرننگ پوائنٹ 18 واں اوور تھا جب افغانستان کو میچ جیتنے کے لیے نسبتاً آسان رنز درکار تھے لیکن مستفیض الرحمان نے اپنی بہترین گیند بازی کے ذریعے نہ صرف وکٹیں حاصل کیں بلکہ رنز کے بہاؤ کو بھی روک دیا۔ اس کے بعد افغان بلے باز دباؤ میں آ گئے اور آخری اوور میں بڑا شاٹ کھیلنے کے چکر میں اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔
شائقین اور ماہرین کا ردعمل
افغانستان بنگلادیش میچ (bangladesh vs afghanistan)کے بعد کرکٹ ماہرین نے اسے ٹورنامنٹ کا سب سے دلچسپ مقابلہ قرار دیا۔ شائقین کرکٹ بھی اس کھیل سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ سوشل میڈیا پر بنگلادیشی ٹیم کی کارکردگی کو خوب سراہا جا رہا ہے اور خاص طور پر تنزید حسن اور مستفیض الرحمان کو ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
افغانستان کے حوالے سے شائقین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹیم نے بہتر کھیل پیش کیا لیکن مڈل آرڈر کی ناکامی اور نچلے نمبروں پر وکٹوں کے جلدی نقصان نے انہیں جیت سے دور کر دیا۔
پوائنٹس ٹیبل پر اثرات
اس کامیابی کے بعد بنگلادیش کی ٹیم نے گروپ بی میں اپنی پوزیشن بہتر کر لی ہے اور سپر فور میں جانے کے امکانات مزید روشن ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف افغانستان کے لیے صورتحال مشکل ہو گئی ہے کیونکہ اب اگلے میچ میں فتح لازمی ہے۔
ابوظبی میں کھیلا گیا افغانستان بنگلادیش میچ ایشیا کپ کے سنسنی خیز مقابلوں میں شامل ہو گیا ہے۔ بنگلادیش کی بیٹنگ اور بولنگ نے شاندار کارکردگی دکھا کر شائقین کو متاثر کیا جبکہ افغانستان نے سخت مقابلہ کرنے کے باوجود صرف 8 رنز سے شکست کھائی۔ اس میچ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کوئی بھی ٹیم کسی وقت بھی بازی پلٹ سکتی ہے اور آخری گیند تک نتیجہ غیر یقینی رہتا ہے۔
Bangladesh get over the line! ✌️
It went down to the wire but 🇧🇩 channeled their Tiger spirit to fight until the end, picking up a win and staying alive in the tournament.#BANvAFG #DPWorldAsiaCup2025 #ACC pic.twitter.com/eNNBUO9B0i
— AsianCricketCouncil (@ACCMedia1) September 16, 2025