گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اپوزیشن کے نمبرز پورے ہوں گے تو تبدیلی آئے گی۔
ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مجھے پتا نہیں کہ صوبے میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کوئی اے پی سی ہو رہی ہے، دیکھیں گے یہ کس لیے بلائی جا رہی ہے، مقصد کیا ہے اور سنجیدگی کتنی ہے، پارٹی کو دعوت دی گئی تو پھر دیکھیں گے لیکن مجھے ابھی تک دعوت نہیں دی گئی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے کو دہشتگردوں کے حوالے کیا ہوا ہے اور اب امن کیلیے اے پی سی بلائی جا رہی ہے، 2013 سے پی ٹی آئی نے صوبے کا جو حال کر دیا ہے سب کے سامنے ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ ہر صوبے میں تبدیلی آ سکتی ہے اگر اپوزیشن کے پاس نمبرز گیم پورے ہوں، کسی اور صوبے میں بھی نمبرز پورے ہوں گے تو وہاں بھی تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے ہماری ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، سیاسی صورتحال اور امن پر مولانا فضل الرحمان، امیر مقام اور ڈاکٹر عباد سے بات ہوئی، فضل الرحمان اور ن لیگ کے رہنماؤں سے سینیٹ الیکشن ساتھ مل کر لڑنے پر بات ہوئی، پرامید ہوں کہ اپوزیشن جماعتیں مل کر سینیٹ کا الیکشن لڑیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کب کے مائنس ہو چکے ان کی بہن علیمہ خانم کو ابھی پتا لگا کہ ان کا بھائی مائنس ہو چکا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوٹ مار، چوری اور کرپشن کا بازار گرم ہے، سوات میں 16 بندے دریا میں ڈوب گئے حکمران خاموش ہیں کہاں گئی مدینہ کی ریاست؟ مسائل بہت ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کون سی حکومت سنجیدہ ہے، بلوچستان حکومت امن کیلیے کافی سنجیدہ ہے انہوں نے سکیورٹی فورسز کی مدد طلب کی ہوئی ہے، سندھ میں بھی تھوڑے بہت مسائل ہیں لیکن بہت سارے حل بھی ہو چکے ہیں۔