ایشیا کپ پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ : پاکستان اور بھارت کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ، بھارت کی پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست۔
ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ میں دبئی کا میدان پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اور یادگار مقابلے کا گواہ بنا۔ یہ میچ نہ صرف روایتی حریفوں کے درمیان تھا بلکہ ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے کے لیے بھی بے حد اہمیت کا حامل تھا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 171 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا، جسکو بھارتی ٹیم نے 4 وکٹوں نے نقصان پر مکمل کیا۔
پاکستان کی اننگز کی جھلکیاں
پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ کا آغاز اس وقت دلچسپ ہوا جب بھارتی کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ان کا مقصد تھا کہ پاکستانی بیٹنگ لائن پر دباؤ ڈالا جائے اور ہدف کو کم سے کم رکھا جائے۔ پاکستان نے اننگز کا آغاز فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان کے ساتھ کیا۔ ابتدا میں پاکستانی بلے بازوں کو بھارتی بولرز نے سخت پریشر میں رکھا۔
پہلا جھٹکا پاکستان کو 21 کے مجموعی اسکور پر لگا جب فخر زمان صرف 15 رنز بنا کر ہاردک پانڈیا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے آؤٹ ہونے پر میدان اور سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی کیونکہ امپائر کے فیصلے کو شائقین نے متنازع قرار دیا۔ کئی صارفین نے ری پلیز کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ یہ وکٹ تکنیکی طور پر آؤٹ نہیں تھی۔
اس کے بعد صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ دونوں بلے بازوں نے سنگلز، ڈبلز کے ساتھ ساتھ شاندار باؤنڈریز لگا کر اسکور کو آگے بڑھایا۔ ٹیم کا اسکور جب 93 تک پہنچا تو صائم ایوب 21 رنز بنا کر دوبے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
قومی ٹیم کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حسین طلعت تھے جو صرف 10 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کا شکار بنے۔ ان کے بعد صاحبزادہ فرحان بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکے اور 58 رنز بنا کر دوبے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کی اننگز میں 3 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے جو پاکستانی اننگز کا سب سے نمایاں حصہ ثابت ہوئی۔
اگلے کھلاڑیوں نے بھی ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا لیکن بھارتی بولرز نے وقتاً فوقتاً وکٹیں لیتے ہوئے پاکستان کو بڑے اسکور تک پہنچنے نہ دیا۔ مقررہ 20 اوورز میں پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے۔
ایشیا کپ 2025 پاک بھارت میچ میں بھارتی کپتان کا پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملانا، اسپورٹس مین اسپرٹ پر سوالات
بھارت کا ہدف کے تعاقب میں آغاز
172 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی اوپنرز پر دباؤ تو تھا لیکن انہوں نے پر اعتماد آغاز کیا۔ شبمن گل نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 47 رنز بنائے تاہم وہ فہیم اشرف کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو بغیر کوئی رن بنائے حارث رؤف کا شکار بن گئے۔ ان کا آؤٹ ہونا پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی تھی کیونکہ وہ بھارت کے اہم ترین بیٹسمین سمجھے جاتے ہیں۔
ابھیشیک شرما نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 39 گیندوں پر 74 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی جس میں 5 چھکے شامل تھے۔ تاہم 123 کے مجموعی اسکور پر وہ ابرار احمد کا شکار بن گئے۔ ان کے آؤٹ ہونے سے بھارتی بیٹنگ لائن پر دباؤ بڑھ گیا اور پاکستان نے میچ میں دوبارہ واپسی کی امید باندھ لی۔ مگر اختتام پت ہاردک پانڈیا کی پر اعتماد بیٹنگ نے میچ کا رخ واپس بھارت کی طرف موڑ دیا اور آخر بھارت نے 6 وکٹوں سے پاکستان کو شکست دے دی
شائقین کرکٹ کا جوش و خروش
دبئی کا اسٹیڈیم پاکستانی اور بھارتی شائقین سے بھرا ہوا تھا۔ دونوں ٹیموں کے حامیوں نے اپنے اپنے انداز میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ پاکستانی فینز نے جب فخر زمان کے آؤٹ پر نعرے بازی کی تو بھارتی فینز نے بھی جواب میں اپنے کھلاڑیوں کے لیے تالیاں بجائیں۔
میچ کے دوران جب حارث رؤف نے بھارتی کپتان کو آؤٹ کیا تو میدان میں شور مچ گیا اور سوشل میڈیا پر بھی "پاکستان زندہ باد” کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔
سوشل میڈیا کا ردعمل
پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ کے دوران اور بعد میں ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر لاکھوں پوسٹس کی گئیں۔ پاکستانی صارفین نے خاص طور پر فخر زمان کے آؤٹ پر سخت تنقید کی اور امپائر کے فیصلے کو ناقابلِ قبول قرار دیا۔
دوسری طرف بھارتی صارفین نے ابھیشیک شرما کی اننگز کو سراہا اور کہا کہ یہی نوجوان مستقبل میں بھارت کا سب سے بڑا میچ ونر ثابت ہوگا۔

ماہرین کی رائے
پاکستانی سابق کرکٹرز نے کہا کہ پاکستان نے بیٹنگ میں بہتر کارکردگی دکھائی لیکن اگر آخری اوورز میں مزید 20 رنز جوڑ لیتے تو بھارتی ٹیم پر زیادہ دباؤ ہوتا۔ ماہرین نے حارث رؤف اور فہیم اشرف کی بولنگ کو سراہا جبکہ صاحبزادہ فرحان کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کو ٹیم کے لیے حوصلہ افزا قرار دیا۔
بھارتی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ابھیشیک شرما کی اننگز نے میچ کو زندہ رکھا لیکن بھارت کی مڈل آرڈر بیٹنگ اب بھی کمزور دکھائی دیتی ہے۔
پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں دونوں ٹیموں کے لیے نہایت اہم تھا۔ جیتنے والی ٹیم نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن بہتر کرتی بلکہ فائنل تک رسائی کے امکانات بھی روشن ہوجاتے۔
پاکستانی بولرز کے سامنے بھارت کے آخری اوورز کی بیٹنگ فیصلہ کن ثابت ہوگی۔ پاک بھارت سپر فور مرحلہ میچ (pak vs ind)کا نتیجہ دونوں ٹیموں کے ٹورنامنٹ کے سفر پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔ مگر پاکستان کے پاس اب بھی فائنل کی امید باقی ہے۔
We face defeat by six wickets.
Our next Super Four match will be against Sri Lanka on Tuesday 🏏#PAKvIND | #AsiaCup2025 | #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/rcPTqxHyJN
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 21, 2025
Comments 1