آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ: تیسرے ون ڈے میں 431 رنز – ٹریوس ہیڈ، مچل مارش اور کیمرون گرین کی شاندار سنچریز
آسٹریلیا کا تاریخی کارنامہ – جنوبی افریقہ کے خلاف ایک اننگ میں 431 رنز، تین بلے بازوں کی شاندار سنچریاں
بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں ایسے لمحات بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں جب کسی ٹیم کی بیٹنگ اتنی شاندار ہو کہ مخالف ٹیم محض دیکھتی رہ جائے۔ میکے (Mackay) میں کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 431 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔ اس میچ نے نہ صرف ون ڈے کرکٹ کے شائقین کو حیران کر دیا بلکہ ریکارڈ بُک میں بھی کئی نئے باب شامل کیے۔
ٹاس اور شروعات – فیصلہ کن حکمت عملی
میچ کا آغاز ٹاس سے ہوا جہاں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ بعد میں ایک شاندار حکمت عملی ثابت ہوا کیونکہ آسٹریلیا کے اوپنرز نے جنوبی افریقہ کے گیند بازوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار تھی لیکن جو کچھ آسٹریلوی بیٹنگ لائن نے پیش کیا، وہ غیر معمولی تھا۔
ٹریوس ہیڈ – جارحیت اور تکنیک کا امتزاج
آسٹریلیا کے اوپنر ٹریوس ہیڈ نے میچ کو وہ رفتار دی جس نے ٹیم کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ انہوں نے 142 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔ ان کی بیٹنگ میں جہاں طاقتور شاٹس تھے، وہیں بہترین ٹائمنگ اور گیند کو گیپ میں کھیلنے کی صلاحیت نے بھی سب کو متاثر کیا۔ ہیڈ نے نہ صرف گیند بازوں پر دباؤ ڈالا بلکہ ہر اوور کے بعد اسکور بورڈ کو تیزی سے آگے بڑھایا۔
کپتان مچل مارش – ذمہ داری اور جارحانہ کرکٹ
ہیڈ کے ساتھ کریز پر کپتان مچل مارش موجود تھے جنہوں نے بھی اپنی کلاس کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ انہوں نے 100 رنز کی شاندار سنچری اسکور کی اور ٹیم کو بتا دیا کہ یہ مقابلہ ان کے قابو میں ہے۔ دونوں اوپنرز نے مل کر 250 رنز کی شاندار اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی۔ یہ شراکت نہ صرف آسٹریلیا کی تاریخ میں یادگار ثابت ہوئی بلکہ جنوبی افریقی گیند بازوں کے لیے ایک بھیانک خواب بن گئی۔
Australia's second-highest total ODIs, slotting behind that 434 against the same opposition in 2006 👀 https://t.co/bnCb2MtVrk | #AUSvSA pic.twitter.com/GWXxdq9HYK
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) August 24, 2025
کیمرون گرین – بجلی کی رفتار سے رنز
اوپنرز کے بعد جب کیمرون گرین میدان میں اترے تو میچ کا منظر ہی بدل گیا۔ انہوں نے صرف 55 گیندوں پر 118 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ خاص بات یہ رہی کہ انہوں نے محض 47 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی جو آسٹریلیا کی ون ڈے تاریخ میں دوسری تیز ترین سنچری ہے۔ ان کی اننگز میں آٹھ شاندار چھکے اور چھ چوکے شامل تھے۔ گرین کی بیٹنگ میں ایک ایسی جارحانہ انرجی تھی جس نے جنوبی افریقہ کے بولرز کو بے بس کر دیا۔
ایلکس کیری – بہترین فِنشر
اننگز کے آخر میں ایلکس کیری نے بھی اپنی موجودگی کا احساس دلایا اور 50 رنز ناٹ آؤٹ بنا کر گرین کا بھرپور ساتھ دیا۔ ان کی بیٹنگ نے آسٹریلیا کے اسکور کو مزید مستحکم کیا اور ٹیم کو 431 کے ناقابلِ یقین ہدف تک پہنچایا۔
Fastest ODI hundreds for Australia (By Balls)
40 - Glenn Maxwell v NED, Delhi 2023
47 - Cameron Green v SA, Mackay 2025 ⚡
51 - Glenn Maxwell v SL, Sydney 2015
57 - James Faulkner v IND, Bengaluru 2013 pic.twitter.com/fF2bOBaSh5
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) August 24, 2025
جنوبی افریقہ کی بولنگ – جدوجہد اور ناکامی
جنوبی افریقہ کے لیے یہ میچ بولنگ کے لحاظ سے کسی امتحان سے کم نہ تھا۔ ٹیم کے بولرز مسلسل دباؤ میں رہے اور بڑے شراکت داریاں توڑنے میں ناکام رہے۔ کیشو مہاراج اور سینوران متھوسامی ہی صرف ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہو سکے۔ باقی تمام بولرز کے اعداد و شمار مایوس کن رہے۔
ریکارڈز کی برسات
یہ میچ کئی ریکارڈز کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا:
- یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ٹیم کے ابتدائی تین بلے بازوں نے ایک ہی اننگ میں سنچریاں بنائیں۔
- ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں یہ پانچواں موقع ہے جب ایک ہی اننگ میں تین بلے بازوں نے سنچریاں اسکور کیں۔
- آسٹریلیا کی جانب سے یہ اننگز سب سے زیادہ اسکور میں سے ایک تھی جو ٹیم نے کسی بھی حریف کے خلاف بنایا۔
- کیمرون گرین کی سنچری آسٹریلیا کے لیے دوسری تیز ترین ون ڈے سنچری رہی۔
میچ کا ماحول – شائقین کا جوش و خروش
اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کے لیے یہ لمحہ کسی عید سے کم نہ تھا۔ ہر چھکے اور چوکے پر میدان تالیوں اور نعروں سے گونجتا رہا۔ آسٹریلوی ٹیم کے ہر شاٹ نے شائقین کے جوش کو بڑھایا اور یہ میچ ایک یادگار فیسٹیول کی شکل اختیار کر گیا۔
جنوبی افریقی ٹیم پر دباؤ
اتنے بڑے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے بلے بازوں پر زبردست دباؤ آنے والا تھا۔ اگرچہ جنوبی افریقہ کے پاس طاقتور بیٹنگ لائن موجود ہے، لیکن 431 جیسے ہدف کو حاصل کرنا تقریباً ناممکن نظر آتا ہے۔
تجزیہ اور ماہرین کی رائے
کرکٹ ماہرین کے مطابق آسٹریلیا کی یہ بیٹنگ پرفارمنس آنے والے ورلڈ کپ کے لیے ایک وارننگ ہے۔ ٹیم نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کی بیٹنگ لائن کسی بھی صورتحال میں حریف پر حاوی ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر کیمرون گرین کی اننگز نے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو متاثر کیا ہے اور انہیں مستقبل کا سپر اسٹار قرار دیا جا رہا ہے۔
مستقبل کے لیے پیغام
یہ کارکردگی آسٹریلیا کے لیے ایک حوصلہ افزا لمحہ ہے۔ ٹیم کا اعتماد بلند ہوا ہے اور یہ فتوحات کا تسلسل انہیں عالمی کرکٹ میں مزید مضبوط مقام دلانے میں مدد دے گا۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کو اپنی بولنگ پر دوبارہ غور کرنے اور اس طرح کی جارحانہ بیٹنگ کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
اختتامی کلمات
کرکٹ کے اس تاریخی میچ نے شائقین کو ایک نئی کہانی دی۔ آسٹریلیا نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ آج بھی جارحانہ اور جدید کرکٹ کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 431 رنز کا پہاڑ اور تین شاندار سنچریاں آنے والے برسوں تک یاد رکھی جائیں گی۔ یہ میچ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا اور شائقین ہمیشہ اسے یاد رکھیں گے۔
READ MORE FAQs.
آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف کتنے رنز بنائے؟
آسٹریلیا نے تیسرے ون ڈے میں 431 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کے کون سے کھلاڑیوں نے سنچریاں بنائیں؟
ٹریوس ہیڈ (142)، مچل مارش (100) اور کیمرون گرین (118*) نے سنچریاں بنائیں۔
جنوبی افریقہ کے کون سے باؤلرز کامیاب ہوئے؟
کیشو مہاراج اور متھوسامی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
For just the second time in ODI history, the top three all scored centuries! Alex Carey also made 50* coming in at four, as Australia posted a massive 2-431!#AUSvSA live blog: https://t.co/E8dkFmvx1s pic.twitter.com/ObInu7g5br
— cricket.com.au (@cricketcomau) August 24, 2025
Comments 1