ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں ضمانت کی درخواست خارج، یوٹیوبر کو جیل میں رہنا ہوگا
ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں نیا موڑ
لاہور: معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مقامی عدالت نے مسترد کر دی ہے، جس کے بعد انہیں مزید کچھ دن جیل میں گزارنے ہوں گے۔
عدالت کا فیصلہ
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں سعد الرحمان کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار کے خلاف الزامات کی سنگینی کے پیشِ نظر ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
مقدمے کی نوعیت اور الزامات
ڈکی بھائی پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر ایسی آن لائن ایپس کی تشہیر کرتے رہے جو نوجوانوں کو جوا کھیلنے پر اکسا رہی تھیں۔ ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں یہ الزام ان کے یوٹیوب ویڈیوز، انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز کی بنیاد پر عائد کیا گیا۔
وکیل کا مؤقف
ڈکی بھائی کے وکیل ایڈووکیٹ چوہدری عثمان علی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ:
یہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے۔
ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں شامل ایپس اُس وقت غیر قانونی قرار نہیں دی گئی تھیں۔
کسی متاثرہ فرد نے عدالت میں نقصانات کا دعویٰ نہیں کیا۔
قانونی نکات
مقدمے میں شامل دفعات 294-B اور 420 تعزیراتِ پاکستان کے تحت درج ہیں، جو عام طور پر قابلِ ضمانت ہوتی ہیں۔
وکیل نے کہا کہ عدالت میں کوئی بھی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا گیا جو جعلسازی، دھوکہ دہی یا اسپوفنگ کو ثابت کرے۔
ایف آئی اے کا مؤقف
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ:
ڈکی بھائی جوا ایپس کیس نوجوانوں کی معاشی بربادی کا باعث بن سکتا ہے۔
یوٹیوبرز کا اثرورسوخ استعمال کرکے ایسی ایپس کی تشہیر کرنا جرم ہے۔
تحقیقات جاری ہیں اور مزید شواہد عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔
سوشل میڈیا ردِعمل
ڈکی بھائی کے فالورز کی جانب سے عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر "Free Ducky Bhai” کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں، لیکن قانونی ماہرین کے مطابق ڈکی بھائی جوا ایپس کیس میں فیصلہ قانون کے مطابق ہے۔
ڈکی بھائی کا پس منظر
سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی پاکستان کے معروف یوٹیوبر ہیں، جن کے یوٹیوب پر لاکھوں سبسکرائبرز ہیں۔ وہ مزاحیہ ویڈیوز اور روزمرہ مسائل پر تبصرہ کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ ڈکی بھائی جوا ایپس کیس نے ان کی شہرت پر ایک سیاہ دھبہ لگا دیا ہے۔
ممکنہ آئندہ اقدامات
وکیل نے عندیہ دیا ہے کہ وہ سیشن کورٹ یا ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
ڈکی بھائی جوا ایپس کیس کی سماعت کا اگلا مرحلہ زیادہ سخت قانونی جانچ کے تحت ہوگا۔
اگر عدالت نے شواہد کو ناکافی سمجھا تو آئندہ ضمانت کی راہ کھل سکتی ہے۔
عدالتی وارننگ
عدالت نے واضح کیا کہ ایسے تمام سوشل میڈیا انفلوئنسرز جو جوا ایپس یا مشتبہ مالی ایپس کی تشہیر میں ملوث پائے جائیں گے، ان کے خلاف بھی ڈکی بھائی جوا ایپس کیس جیسی کارروائیاں کی جائیں گی۔
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس – عدالت نے یوٹیوبر کا مزید دو روزہ ریمانڈ منظور کیا
ڈکی بھائی کا جوا ایپس کیس پاکستان میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک اہم کیس ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مشہور شخصیات کو اپنے پلیٹ فارمز پر ذمہ داری سے کام لینا چاہیے۔ جوا ایپس کی تشہیر جیسے معاملات نہ صرف قانونی مسائل کا باعث بنتے ہیں بلکہ معاشرے پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ڈکی بھائی کی ضمانت مسترد ہونے سے یہ کیس مزید پیچیدہ ہو گیا ہے، اور اب سب کی نظریں اگلی سماعت پر ہیں۔
Comments 1