پاکستان اس وقت بدترین سیلابی صورتحال سے دوچار ہے۔ مون سون بارشوں نے ملک بھر میں تباہی مچائی ہوئی ہے جس کے باعث لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں، ہزاروں ایکڑ زرعی زمین زیر آب آ گئی ہے اور درجنوں پل، سڑکیں اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے
ایسے مشکل وقت میں عالمی برادری پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر رہی ہے۔ تازہ ترین پیش رفت کے مطابق یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے امدادکااعلان (EU ka Pakistan ke silab zadgan ke liye imdad ka elan)
سامنے آیا ہے، جس میں 35 کروڑ ڈالر کی ہنگامی ریلیف پیکج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یورپی یونین کا ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار
یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ امداد پاکستان کے ان لاکھوں متاثرین کے لئے ہے جو سیلاب سے براہِ راست متاثر ہوئے ہیں۔ یورپی یونین کے نمائندوں نے پاکستان میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ایک بڑے انسانی بحران سے دوچار ہے اور عالمی برادری کی فوری مدد ناگزیر ہو چکی ہے۔
امداد کے اہم نکات
یورپی یونین کی جانب سے اعلان کردہ 35 کروڑ ڈالر کی ہنگامی امداد میں مختلف شعبے شامل ہیں:
متاثرہ خاندانوں کے لئے ہنگامی شیلٹرز
پینے کے صاف پانی اور خوراک کی فراہمی
جان بچانے والی صحت عامہ کی سہولیات
سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کے لئے ادویات اور طبی عملہ
بچوں اور خواتین کے لئے خصوصی امدادی اقدامات
یہ تمام اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے امدادکااعلان صرف مالی مدد تک محدود نہیں بلکہ متاثرین کو فوری ریلیف پہنچانے کے لئے عملی اقدامات کا حصہ ہے۔
پاکستان میں سیلابی صورتحال
رپورٹس کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں نے سب سے زیادہ نقصان سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے اضلاع میں پہنچایا ہے۔ کئی اضلاع میں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہیں۔ ہزاروں مکانات تباہ ہو گئے جبکہ لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مویشیوں کی ہلاکت اور فصلوں کے ضائع ہونے سے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق غیر معمولی بارشوں کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا اور آنے والے دنوں میں مزید خطرات لاحق ہیں۔ ان حالات میں یورپی یونین سمیت عالمی برادری کی امداد متاثرہ افراد کے لئے بڑی امید ہے۔
عالمی برادری کا ردعمل
اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھی پاکستان میں جاری اس انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ تاہم یورپی یونین کا یہ فیصلہ ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اتنی بڑی مالیت کی ہنگامی امداد پاکستان کو کم ہی مواقع پر ملی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر اس امداد کو شفاف طریقے سے متاثرین تک پہنچایا جائے تو یہ ہزاروں جانیں بچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستان کی شکر گزاری
پاکستانی حکام نے یورپی یونین کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل وقت میں ملنے والی یہ مدد متاثرین کی بحالی اور ریلیف سرگرمیوں کو تیز کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ وزیر خارجہ اور وزیر اعظم نے یورپی یونین کے شکر گزار ہونے کے ساتھ عالمی برادری کو بھی اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کو اس مشکل گھڑی میں مزید مدد فراہم کرے۔
صحت عامہ اور ریلیف آپریشنز
یورپی یونین کے امدادی پیکج میں صحت عامہ کو خاص اہمیت دی گئی ہے۔ ملک کے کئی متاثرہ اضلاع میں اسپتال اور بنیادی صحت مراکز یا تو تباہ ہو چکے ہیں یا سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اس صورتحال میں موبائل میڈیکل یونٹس، ہنگامی دوائیاں اور خصوصی طبی ٹیمیں متاثرین کے لئے ریلیف فراہم کریں گی۔
مستقبل کے لئے اقدامات
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ فوری امداد کے ساتھ ساتھ پاکستان کو مستقبل میں ایسے حالات سے بچنے کے لئے بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔ فلڈ مینجمنٹ سسٹم، مضبوط ڈیمز اور نکاسی آب کے منصوبے ہی مستقل حل فراہم کر سکتے ہیں۔ یورپی یونین کا یہ اقدام نہ صرف موجودہ بحران سے نمٹنے میں مدد دے گا بلکہ پاکستان کے لئے ایک یاد دہانی بھی ہے کہ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لئے مربوط حکمت عملی ناگزیر ہے۔
پاکستان میں سیلابی صورتحال: دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب، نشیبی علاقے زیرِ آب
Comments 1