غزہ جنگ بندی قریب: وزیراعظم شہباز شریف کا اعلان — پاکستان فلسطین کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا
اسلام آباد — وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری ظلم و ستم اور انسانی بحران کے باوجود عالمی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں جنگ بندی کی امید روشن ہو چکی ہے، اور ہم اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ جنگ بندی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔
وزیراعظم کا یہ بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ X (سابقہ ٹوئٹر) پر سامنے آیا، جہاں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس نازک موقع پر امن کے قیام کے موقع کو ضائع نہ ہونے دے۔
جنگ بندی کی امید اور عالمی کوششیں
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا:
"الحمدللہ، ہم اس نسل کشی کے آغاز کے بعد فلسطینی عوام کے لیے جنگ بندی کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب پہنچ چکے ہیں۔ یہ ایک حوصلہ افزا لمحہ ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس موقع کو ضائع نہ ہونے دیں۔”
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور فلسطینی عوام کے لیے آواز بلند کی۔
انہوں نے کہا:
"میں شکر گزار ہوں صدر ٹرمپ کے ساتھ ساتھ قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، اردن، مصر اور انڈونیشیا کی قیادت کا، جنہوں نے فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کیں۔ ان ممالک کی سفارتی بصیرت اور جرات مندانہ اقدامات قابل تحسین ہیں۔”
حماس کا مثبت اشارہ اور امن کا موقع
وزیراعظم نے اپنے بیان میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حالیہ مثبت موقف کو بھی سراہا، جس میں تنظیم نے عندیہ دیا کہ اسرائیلی افواج کے انخلا اور جنگ بندی کی صورت میں وہ تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں۔
شہباز شریف نے کہا:
"حماس کے مثبت بیان سے جنگ بندی اور امن کے قیام کے لیے ایک موقع پیدا ہوا ہے، جسے ہمیں ضائع نہیں ہونے دینا چاہیے۔ یہ صرف فلسطین کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہو سکتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کے قیام کے ہر سنجیدہ اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس سلسلے میں اپنی تمام تر توانائیاں اور سفارتی صلاحیتیں بروئے کار لائے گا۔
پاکستان کا تاریخی مؤقف اور عزم
وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان کا مؤقف ہمیشہ اصولی اور واضح رہا ہے — ہم فلسطینی عوام کی حق خودارادیت، آزادی، اور باوقار زندگی کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا:
"پاکستان نے ہر عالمی فورم پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کی ہے، چاہے وہ اقوام متحدہ ہو، او آئی سی، یا کوئی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم۔ ہم نے فلسطینیوں کے ساتھ اپنی سفارتی، اخلاقی اور انسانی ہمدردی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔”
شہباز شریف نے مزید کہا کہ
"ان شا اللہ، پاکستان اپنے تمام شراکت داروں اور برادر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر فلسطین میں دائمی امن کے لیے کام جاری رکھے گا۔ ہمارا مقصد صرف جنگ بندی نہیں بلکہ پائیدار اور باوقار امن کا قیام ہے۔”
غزہ: انسانی بحران کی سنگینی
وزیراعظم کے اس بیان کا پس منظر غزہ میں جاری انسانی المیہ ہے، جہاں ہزاروں فلسطینی بمباری، محاصرے اور بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ اسپتال تباہ ہو چکے ہیں، بچوں کی اموات کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، اور خوراک و پانی جیسی بنیادی اشیاء ناپید ہو چکی ہیں۔
بین الاقوامی تنظیموں نے بھی بارہا فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، جس کی پاکستان بھرپور تائید کرتا ہے۔
سفارتی راہ ہموار کرنے کی ضرورت
وزیراعظم نے عالمی طاقتوں کو متنبہ کیا کہ اگر اس موقع پر سفارتی کوششوں کو نتیجہ خیز نہ بنایا گیا تو آنے والے وقت میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا:
"یہ وقت ہے کہ عالمی ضمیر جاگے۔ اب بھی اگر ہم خاموش رہے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ہمیں انسانیت کے حق میں فیصلہ کرنا ہوگا۔”
اسلامی دنیا کی قیادت کا کردار
وزیراعظم نے اسلامی دنیا کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ اور متحدہ مؤقف اختیار کرے۔
انہوں نے کہا:
"اسلامی امہ کی وحدت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اگر ہم متحد ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت مظلوموں کی آواز دبانے کی جرأت نہیں کر سکتی۔”
شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اسلامی ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی اور انسانی بنیادوں پر ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
امید اور اقدام کا وقت
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری جنگ نے پوری دنیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کا پیغام امید، حوصلہ اور عملی اقدام کا عکاس ہے۔
ان کے مطابق:
"یہ صرف فلسطینیوں کی جنگ نہیں، یہ انسانیت کا مقدمہ ہے۔ ہمیں بحیثیت مسلمان، بحیثیت انسان اور بحیثیت قوم، ہر اس قدم کی حمایت کرنی چاہیے جو امن، انصاف اور وقار کی طرف لے جائے۔”
وزیراعظم پاکستان کا یہ بیان پاکستان کی مستقل فلسطین پالیسی، انسانی ہمدردی، اور بین الاقوامی سفارت کاری میں ایک مثبت اور اصولی مؤقف کی علامت ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس موقع کو ضائع نہ کرے اور غزہ کے عوام کے لیے فوری، منصفانہ اور دیرپا امن کی طرف پیش رفت کرے۔
