سونے کی قیمت میں بڑی کمی: فی تولہ 4100 روپے سستا
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی – عوامی اور معاشی سطح پر ممکنہ اثرات
پاکستان میں معاشی حالات اور عالمی منڈی کے اتار چڑھاؤ کے باعث سونے کی قیمتیں مسلسل تبدیلی کا شکار رہتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں سونے کی قیمت میں ہونے والی نمایاں کمی نے سرمایہ کاروں، تاجروں، اور عام صارفین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں 4100 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد ملک بھر میں فی تولہ سونا 3 لاکھ 84 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 3515 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 29 ہزار 218 روپے ہو گئی ہے۔
دوسری جانب، عالمی صرافہ مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے، جہاں فی اونس سونا 36 ڈالر کم ہو کر 3618 ڈالر کی سطح پر آ گیا ہے۔
سونے کی قیمتوں میں کمی – خبروں سے حقائق تک
ملکی سطح پر قیمتوں میں تبدیلی:
فی تولہ قیمت:
4100 روپے کی کمی
نئی قیمت: 3,84,000 روپے
فی 10 گرام قیمت:
3515 روپے کی کمی
نئی قیمت: 3,29,218 روپے
عالمی مارکیٹ میں کمی:
36 ڈالر کی کمی
فی اونس نئی قیمت: 3618 ڈالر
یہ اعداد و شمار نہ صرف ایک دن کی قیمت میں تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں، بلکہ اس بات کا بھی عندیہ دیتے ہیں کہ سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹ میں موجودہ رجحانات میں کمی کا رجحان غالب ہے۔
قیمتوں میں کمی کی ممکنہ وجوہات
- عالمی مارکیٹ میں طلب میں کمی:
بین الاقوامی سطح پر سونے کی طلب میں وقتی کمی، خصوصاً امریکہ اور یورپ کی جانب سے معاشی استحکام کے دعوے اور فیڈرل ریزرو جیسے اداروں کی سود کی شرح میں تبدیلی کی پالیسی، سونے کی قیمتوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ جب سود کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے تو سرمایہ کار سونا بیچ کر بانڈز یا ڈالر کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
- ڈالر کی قدر میں استحکام:
پاکستان میں ڈالر کی انٹر بینک ریٹ میں کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ سونے کی مقامی قیمت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ڈالر کی قدر میں کمی کا مطلب ہے کہ سونا درآمد کرنے پر لاگت کم آتی ہے، جس سے قیمتوں میں کمی آتی ہے۔
- قیمتیں پہلے ہی غیر معمولی سطح پر تھیں:
گزشتہ چند ماہ میں سونے کی قیمت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ فی تولہ سونا 4 لاکھ روپے کے قریب پہنچ چکا تھا۔ ماہرین کے مطابق ایسی قیمتیں استحکام کے خلاف جاتی ہیں اور مارکیٹ میں قدرتی طور پر ایک اصلاح (Correction) آتی ہے۔
عوامی سطح پر اثرات – فائدہ یا نقصان؟
خریداروں کے لیے خوشخبری:
سونے کی قیمت میں کمی سے ان افراد کو فائدہ ہوتا ہے جو شادی بیاہ، سرمایہ کاری یا زیورات خریدنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ کمی کے بعد مارکیٹ میں طلب میں اضافہ دیکھنے میں آ سکتا ہے۔
بیچنے والوں اور سرمایہ کاروں کے لیے پریشانی:
جو افراد حالیہ مہینوں میں مہنگے داموں سونا خرید چکے ہیں، ان کے لیے یہ کمی سرمایے کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر قیمتوں میں کمی کا یہ رجحان جاری رہا تو سرمایہ کار دیگر آپشنز کی طرف متوجہ ہو سکتے ہیں۔
جیولرز کا مؤقف:
جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، "قیمتوں میں کمی وقتی ہے، اور یہ مارکیٹ کا معمول ہے۔ خریداروں کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔”
سونے کی قیمت اور پاکستان کی معیشت
پاکستان میں سونا نہ صرف ایک زیور بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی اور سیاسی غیر یقینی کی صورتحال میں سونا سب سے پُرامن سرمایہ کاری سمجھی جاتی ہے۔
سونے کی قیمت کا معیشت پر اثر:
زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی (کیونکہ کم قیمت پر درآمدات نسبتاً سستی پڑتی ہیں)
عام صارفین کی قوت خرید میں بہتری
زیورات کی انڈسٹری میں وقتی بحالی
تاہم اگر یہ کمی طویل عرصے تک جاری رہی تو:
سونے کے ذخائر رکھنے والے افراد اور کاروباری اداروں کو سرمایے میں نقصان ہو سکتا ہے۔
سونے کی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹ میں سرگرمی میں کمی آ سکتی ہے، جو کہ مثبت پہلو ہو گا۔
عالمی رجحانات – ایک جائزہ
عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخ گرنے کی وجوہات:
امریکہ میں مہنگائی کی شرح میں استحکام
فیڈرل ریزرو کی پالیسیز میں نرمی کے اشارے
چین اور یورپ میں معاشی سست روی
کرپٹو کرنسی کی طرف سرمایہ کاروں کا جھکاؤ
یہ عوامل نہ صرف عالمی منڈی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ بالواسطہ طور پر پاکستانی مارکیٹ پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔
ماہرین کی رائے – کیا یہ عارضی کمی ہے؟
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں یہ کمی عارضی ہو سکتی ہے۔ کیونکہ:
مہنگائی کی مجموعی شرح اب بھی بلند ہے۔
عالمی سطح پر جنگی تناؤ (جیسے مشرق وسطیٰ، یوکرین) کسی بھی وقت سونے کی طلب کو بڑھا سکتا ہے۔
سونا اب بھی طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ترین سمجھا جاتا ہے۔
تجویز:
"اگر آپ سونا ذاتی استعمال کے لیے خریدنا چاہتے ہیں تو یہ وقت مناسب ہے۔ لیکن اگر سرمایہ کاری کے لیے خرید رہے ہیں تو بہتر ہے کہ مزید استحکام کا انتظار کریں۔”
(ماہر معاشیات، کراچی)
سونے کی قیمت میں حالیہ کمی ایک طرف عام صارفین کے لیے خوشخبری ہے تو دوسری طرف سرمایہ کاروں اور جیولرز کے لیے سوچنے کا موقع۔ مارکیٹ کی صورتحال مسلسل بدل رہی ہے اور سرمایہ کاری کے فیصلے میں محتاط حکمت عملی اختیار کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
عالمی سطح پر سیاسی، معاشی اور مالیاتی تبدیلیاں سونے کی قیمت پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں، اور پاکستانی مارکیٹ ان اثرات کی زد میں رہتی ہے۔ اس لیے عوام، سرمایہ کار، اور تاجر سب کو چاہیے کہ سونے کی خرید و فروخت سے پہلے تجزیاتی نظر رکھیں اور جلد بازی سے گریز کریں۔


Comments 1