بھارت کے ممکنہ میزائل حملے پر ناصر جنجوعہ کا انتباہ
سابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میزائل حملہ دوبارہ کرسکتا ہے، پاکستان کو اس حوالے سے مکمل طور پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندرونی سیاسی حالات ایسے ہیں جن سے کسی بھی وقت جارحانہ اقدام سامنے آ سکتا ہے، اس لیے قومی سلامتی کے اداروں کو خاص نظر رکھنی ہوگی۔
یہ بات انہوں نے “پاکستان کی حالیہ سفارتی کامیابیاں، مستقبل کی امیدیں اور آئندہ دفاعی حکمتِ عملی” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کہی۔
پاکستان کی دفاعی تیاری اور بھارت کا ممکنہ خطرہ
جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ بھارت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ پاکستان کے پاس جدید ترین میزائل ٹیکنالوجی موجود ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی بھارت میزائل حملہ کا مؤثر اور فوری جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ان کے مطابق، پچھلے چند برسوں میں پاکستان نے دفاعی میدان میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور اب ہمارے میزائل پروگرام نے جنوبی ایشیا میں توازنِ قوت کو برقرار رکھا ہوا ہے۔
"پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے، مگر بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی کے خدشات بدستور موجود ہیں۔”
— جنرل (ر) ناصر جنجوعہ
عالمی سیاست میں پاکستان کا کردار
جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا کہ "معرکۂ حق کے بعد پاکستان اور اس کی افواج کا عالمی وقار بڑھا ہے، جبکہ بھارت اپنی پالیسیوں کے باعث دنیا میں تنہا ہو چکا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارتی کامیابیاں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ دنیا پاکستان کو ایک اہم جغرافیائی اور اسٹریٹجک قوت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
مزید کہا کہ امت مسلمہ میں پاکستان واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے، یہی وجہ ہے کہ دشمن ممالک اس سے خوفزدہ ہیں۔
امریکا کی پالیسیوں پر تنقید
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ امریکا نے مسلم دنیا کی قیادت کو ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے عراق، لیبیا، مصر اور شام کو تباہ کیا، ایران پر حملے کیے، اور اب پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ وہ امت مسلمہ کی آخری ایٹمی قوت ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کے خلاف بھارت میزائل حملہ کا خطرہ محض قیاس نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، اس لیے قومی سلامتی کے اداروں کو اس پر کڑی نظر رکھنی ہوگی۔
ایئر مارشل (ر) ساجد حبیب کا سخت مؤقف
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایئر مارشل (ر) ساجد حبیب نے کہا کہ بھارت کی حمایت یافتہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے دوبارہ حملے کی کوشش کی تو:
"اس بار پاکستان 70 بھارتی جہاز گرا دے گا۔”
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جنگی منصوبہ بندی کمزور ہو چکی ہے اور وہ اندرونی سیاسی دباؤ کے تحت خطرناک فیصلے کر سکتا ہے۔
پاکستان کی سفارتی کامیابیاں اور چیلنجز
خارجہ امور کے ماہر محمد مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی چین اور امریکا دونوں سے متوازن پالیسی بڑی کامیابی ہے، تاہم ابھی اس سمت میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا افغان طالبان یا ٹی ٹی پی کو اپنے لیے خطرہ نہیں سمجھتا، جو کہ ایک تشویشناک رویہ ہے۔
ان کے مطابق، سی پیک منصوبہ جس رفتار سے آگے بڑھنا چاہیے تھا، بدقسمتی سے اس رفتار سے نہیں بڑھ سکا۔
معیشت اور قومی سلامتی کا تعلق
محمد مہدی نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر دفاعی خودمختاری ممکن نہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنی کیپیسٹی بلڈنگ بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ سمیت دیگر اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ناگزیر ہے تاکہ بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست کا مقابلہ کیا جا سکے۔
بحری سکیورٹی پر رئیر ایڈمرل (ر) این اے رضوی کا بیان
پاکستان نیوی کے سابق افسر رئیر ایڈمرل (ر) این اے رضوی نے کہا کہ پاکستان جب تک گوادر پورٹ کو مکمل آپریشنل نہیں کر لیتا، بحری خطرات برقرار رہیں گے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی بحریہ کسی بھی بھارت میزائل حملہ یا سمندری کارروائی کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کا فعال ہونا پاکستان کے بحری دفاع اور تجارتی سلامتی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
ملکی سلامتی میں پاک فوج کا کردار
سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ اپنے حصے کا کام بخوبی انجام دیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاسی اور معاشی قیادت بھی اسی جذبے کے ساتھ میدان میں آئے تاکہ پاکستان کو حقیقی ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے۔
میجر (ر) نیئر شہزاد کا بیان
میجر (ر) نیئر شہزاد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں سرخرو کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کئی بار اس بات کی گواہی دی کہ پاکستان نے بھارت کو سفارتی میدان میں شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ عوامی استحکام اور یکجہتی پر بھی توجہ دینی چاہیے تاکہ اندرونی کمزوریوں کا دشمن فائدہ نہ اٹھا سکے۔
پاکستان کی دفاعی حکمتِ عملی — ایک نیا زاویہ
سیمینار میں تمام مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت میزائل حملہ کے خدشات کے پیشِ نظر پاکستان کو نہ صرف اپنی دفاعی تیاریوں کو مضبوط بنانا چاہیے بلکہ عالمی سطح پر سفارتی مہم بھی تیز کرنی چاہیے۔
یہ بات بھی زور دے کر کہی گئی کہ پاکستان کا اصل دفاع اس کے قومی اتحاد، مضبوط اداروں، اور معاشی استحکام میں ہے۔
نئے ہیلی کاپٹر کے ساتھ فوجی صلاحیت میں اضافہ؛ فیلڈ مارشل: ملک کی ترقی کے لیے اتحاد لازم ہے