خیبرپختونخوا حکومت کا لاپتہ ہیلی کاپٹرMI 17 باجوڑ جاتے ہوئے تباہ، تین اہلکار شہید — حادثے کی وجوہات جانچ کے لیے انکوائری شروع
پشاور :— خیبرپختونخوا حکومت کا ایک سرکاری ہیلی کاپٹرMI 17 ، جو گزشتہ روز مہمند اور باجوڑ کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف تھا، بدقسمتی سے چینگئ بانڈہ کے قریب سوکئی کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں اس میں سوار تین اہلکار موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب ہیلی کاپٹر ریسکیو ٹیم اور امدادی سامان لیکر باجوڑ جا رہا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تباہ ہونے والا ہیلی کاپٹر روسی ساختہ ایم آئی-17 ماڈل کا تھا، جو قدرتی آفات اور بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشنز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر خاص طور پر حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ حادثے کے وقت موسم شدید خراب تھا، پہاڑوں پر دھند چھائی ہوئی تھی اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں، جس کی وجہ سے پرواز میں مشکلات پیدا ہوئیں۔
حادثے کا پس منظر
دو روز قبل خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع مہمند اور باجوڑ میں موسلادھار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ صوبائی حکومت نے فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے پی ڈی ایم اے اور ریسکیو 1122 کو متحرک کیا، جبکہ متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹرز مختص کیے گئے۔ مذکورہ ہیلی کاپٹر بھی اسی سلسلے میں امدادی مشن پر روانہ ہوا تھا۔
پرواز کے دوران ہیلی کاپٹر کا کنٹرول روم سے رابطہ اس وقت منقطع ہو گیا جب یہ مہمند اور باجوڑ کے سنگم پر پہاڑی علاقے کے اوپر سے گزر رہا تھا۔ ابتدائی طور پر امکان ظاہر کیا گیا کہ خراب موسم کی وجہ سے یہ کسی محفوظ مقام پر لینڈنگ کر چکا ہوگا، تاہم بعد میں سرچ آپریشن کے دوران اس کا ملبہ چینگئ بانڈہ کے قریب ملا۔

حکومتی ردعمل
ترجمان خیبرپختونخوا حکومت، فراز مغل کے مطابق صوبے میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ متاثرہ اضلاع میں سرکاری عمارتوں کو شیلٹرز میں تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ بے گھر ہونے والے افراد کو محفوظ پناہ فراہم کی جا سکے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر طبی عملے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خود امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں کسی قسم کی تاخیر کے بغیر امداد پہنچائی جائے۔ پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر متاثرہ مقامات پر کام کر رہی ہے۔
سیلابی ریلوں نے پختونخوا اجاڑ ڈالا، 110 ہلاکتیں، بونیر سب سے زیادہ متاثر
شہداء کی خدمات کو خراج تحسین
حکومتی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شہید ہونے والے تین اہلکار صوبے کے عوام کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپاہی تھے۔ ان اہلکاروں کی شناخت اور ان کے لواحقین کو اطلاع دینے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، جبکہ سرکاری سطح پر ان کے لیے تعزیتی ریفرنس منعقد کیا جائے گا۔ وزیراعلٰی نے اعلان کیا کہ شہداء کے اہلخانہ کو معاوضہ اور سرکاری مراعات فراہم کی جائیں گی۔
تحقیقات کا آغاز
حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ایوی ایشن ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جو ہیلی کاپٹر کے بلیک باکس اور دیگر شواہد کا تجزیہ کرے گی۔ ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شدید خراب موسم اور کم مرئیّت حادثے کا باعث بنے، تاہم انجن یا فنی خرابی کے امکانات کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔
عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر اس سانحے کی خبر پھیلتے ہی عوام نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ہزاروں صارفین نے شہداء کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے اہلخانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ کئی صارفین نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت امدادی آپریشنز میں استعمال ہونے والے ہیلی کاپٹرز کے لیے جدید حفاظتی نظام اور موسمی ریڈار نصب کرے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔
پی ڈی ایم اے کا ہیلپ لائن نمبر
پی ڈی ایم اے کی جانب سے شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ امدادی سرگرمیوں یا کسی بھی ہنگامی صورتحال کی اطلاع کنٹرول روم کے نمبر 1700 پر فوری دیں تاکہ متعلقہ ٹیم بروقت کارروائی کر سکے۔
یہ سانحہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران امدادی سرگرمیاں انجام دینا کس قدر خطرناک اور مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر ایسے خطوں میں جہاں جغرافیائی حالات اور موسمی کیفیات غیر متوقع اور جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔
READ MORE FAQs”
خیبرپختونخوا ہیلی کاپٹر حادثے میں کتنے اہلکار شہید ہوئے؟
حادثے میں تین اہلکار موقع پر ہی شہید ہوئے۔
ہیلی کاپٹر کس ماڈل کا تھا؟
یہ روسی ساختہ ایم آئی-17 ماڈل کا ہیلی کاپٹر تھا۔
حادثے کی ممکنہ وجہ کیا بتائی جا رہی ہے؟
شدید خراب موسم، دھند اور کم مرئیّت کو حادثے کی ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے، فنی خرابی کو بھی خارج نہیں کیا گیا۔
تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟
ایوی ایشن ماہرین کی کمیٹی بلیک باکس اور شواہد کے تجزیے کے بعد حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔
شہداء کے اہل خانہ کو کیا مراعات دی جائیں گی؟
صوبائی حکومت نے معاوضہ اور سرکاری مراعات دینے کا اعلان کیا ہے۔
Comments 1