میٹا پر فحش فلمیں چرانے کا الزام: تفصیلات اور ممکنہ نتائج
ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑا ہلچل مچانے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں میٹا پر فحش فلمیں چرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ فحش فلموں کی دو بڑی پروڈکشن کمپنیوں نے الزام لگایا ہے کہ میٹا نے اپنے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) ماڈلز کی تربیت کے لیے غیر قانونی طریقے سے ان کی ہزاروں فلمیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں۔ اس معاملے نے نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ قانونی ماہرین کو بھی حیران کر دیا ہے۔
مقدمے کی تفصیلات
کیلیفورنیا کی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے کے مطابق:
میٹا نے 2018 سے کم از کم 2396 کاپی رائٹ فلمیں جان بوجھ کر غیر قانونی طریقے سے ڈاؤن لوڈ کیں۔
متاثرہ کمپنیوں کے مطابق ہر فلم پر تقریباً ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا، جو مجموعی طور پر 35 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے برابر ہے۔
یہ فلمیں LLaMA اور دیگر بڑے اے آئی ماڈلز کی تربیت کے لیے استعمال کی گئیں۔
اے آئی تربیت میں غیر قانونی مواد کا استعمال
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ میٹا نے اپنے اے آئی پلیٹ فارمز جیسے:
Meta Movie Gen
LLaMA
دیگر لارج لینگویج ماڈلز
کی تربیت کے لیے یہ غیر قانونی کانٹینٹ استعمال کیا تاکہ اے آئی سسٹمز کو زیادہ بہتر بنایا جا سکے۔
یہ الزام ظاہر کرتا ہے کہ جدید اے آئی ٹیکنالوجی کے لیے کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لیے وہ بعض اوقات قانونی حدود کو عبور کر جاتی ہیں۔
BitTorrent کا استعمال
متاثرہ کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا نے بِٹ ٹورنٹ کے tit-for-tat الگوردم سے فائدہ اٹھایا، جس کے ذریعے صارفین کو مواد شیئر کرنے پر تیز ڈاؤن لوڈ اسپیڈ ملتی ہے۔ اس حکمت عملی نے میٹا کو ہزاروں کاپی رائٹ مواد تیزی سے حاصل کرنے میں مدد دی۔
ممکنہ قانونی اثرات
یہ کیس ٹیکنالوجی اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری دونوں کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر عدالت میں یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو:
میٹا کو 35 کروڑ ڈالر سے زائد کا ہرجانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کمپنی کو مستقبل میں اپنے اے آئی ماڈلز کے لیے ڈیٹا سورسنگ کے طریقے سخت کرنے ہوں گے۔
دیگر ٹیک کمپنیوں کو بھی اپنی تربیتی پالیسیز میں شفافیت لانی ہوگی تاکہ وہ کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزی سے بچ سکیں۔
صارفین اور صنعت پر اثرات
یہ مقدمہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ایک اہم سبق ہو سکتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے لیے استعمال ہونے والے ڈیٹا کا ماخذ شفاف اور قانونی ہونا ضروری ہے۔ بصورت دیگر، نہ صرف کمپنی کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے بلکہ مالی نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ ڈیجیٹل دنیا میں ڈیٹا کے حقوق اور کاپی رائٹ کے حوالے سے ایک اہم نظیر قائم کر سکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال کے ساتھ، یہ ضروری ہو گیا ہے کہ کمپنیز ڈیٹا کے حصول میں اخلاقی اور قانونی تقاضے پورے کریں۔
فیس بک کا نیا فیچر زبان کی رکاوٹ ختم کرنے میں مددگار
یہ مقدمہ ایک بڑی یاد دہانی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے لیے ڈیٹا حاصل کرنے کے دوران قانونی حدود کا احترام نہ کرنا کس طرح بڑے مالی اور قانونی مسائل کھڑے کر سکتا ہے۔ اگر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو میٹا پر فحش فلمیں چرانے کا الزام نہ صرف بھاری جرمانے کا باعث بنے گا بلکہ کمپنی کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔