متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا نیا باب
مس یونیورس 2025 میں پہلی بار متحدہ عرب امارات کی نمائندگی ہونے جا رہی ہے، اور یہ اعزاز حاصل کیا ہے خوبصورت اور باصلاحیت اماراتی ماڈل مریم محمد نے۔ یہ پیش رفت متحدہ عرب امارات کے لیے نہ صرف فخر کا باعث ہے بلکہ پورے عرب دنیا کے لیے ایک مثبت پیغام بھی ہے۔
مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی اس بات کی علامت ہے کہ عرب خواتین عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔
مریم محمد کون ہیں؟
26 سالہ مریم محمد دبئی میں پیدا ہوئیں۔ وہ ایک ماڈل، فیشن اسٹوڈنٹ اور سماجی کارکن ہیں۔ مریم نے کم عمری میں ہی فیشن اور تخلیقی آرٹس میں دلچسپی لینا شروع کی۔
ان کے مطابق، "میرا خواب ہمیشہ یہ تھا کہ میں اپنے ملک کی نمائندگی ایک عالمی پلیٹ فارم پر کروں اور یہ ثابت کروں کہ اماراتی خواتین کسی سے کم نہیں۔”
مریم محمد نے متعدد فیشن شوز، کمرشل اشتہارات اور فلاحی مہمات میں حصہ لیا۔ اب وہ مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی کر کے ایک نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں۔
مس یونیورس مقابلے کی تفصیلات
مس یونیورس 2025 کا عالمی مقابلہ تھائی لینڈ میں منعقد ہوگا، جہاں دنیا بھر کی 130 سے زائد حسین اور باصلاحیت خواتین اپنے اپنے ممالک کی نمائندگی کریں گی۔
یہ مقابلہ صرف خوبصورتی تک محدود نہیں، بلکہ خواتین کی ذہانت، قائدانہ صلاحیت، خود اعتمادی اور سماجی خدمت کے جذبے کا بھی امتحان لیتا ہے۔
مریم محمد کا کہنا ہے:
"میں چاہتی ہوں کہ دنیا اماراتی خواتین کو ایک نئی نظر سے دیکھے — بااعتماد، تعلیم یافتہ اور مہذب لیڈر کے طور پر۔”
اماراتی خواتین کا بڑھتا ہوا کردار
گزشتہ دہائی میں اماراتی خواتین نے تعلیم، سائنس، سیاست اور کاروبار کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی اس ترقی کا تسلسل ہے۔
اماراتی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے متعدد منصوبے چلا رہی ہے، جن کے نتائج عالمی سطح پر نظر آ رہے ہیں۔
مریم محمد اور فیشن انڈسٹری
مریم محمد کا تعلق فیشن کی دنیا سے ہے، وہ دبئی کی ایک معروف فیشن انسٹیٹیوٹ میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
ان کا انداز منفرد اور روایتی اقدار کے ساتھ جدید ذوق کا حسین امتزاج ہے۔
انہوں نے کہا:
"میری ماڈلنگ کا مقصد صرف شہرت نہیں بلکہ اپنے ملک کی ثقافت اور اقدار کو دنیا کے سامنے مثبت انداز میں پیش کرنا ہے۔”
مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی کے موقع پر مریم اماراتی لباس کو عالمی سطح پر متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
بین الاقوامی ردعمل
مریم محمد کی شرکت نے نہ صرف امارات بلکہ دنیا بھر کے میڈیا میں بھی نمایاں جگہ حاصل کی۔
عرب نیوز، گلف ٹائمز اور بی بی سی جیسے عالمی ذرائع ابلاغ نے انہیں “Trailblazer Emirati Woman” قرار دیا۔
یہ تاریخی لمحہ پورے عرب خطے کے لیے حوصلہ افزا ہے۔
مس یونیورس آرگنائزیشن کا مؤقف
مس یونیورس آرگنائزیشن نے اپنے بیان میں کہا:
“ہم خوش ہیں کہ متحدہ عرب امارات پہلی بار حصہ لے رہا ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ خوبصورتی صرف ظاہری نہیں، بلکہ اندرونی طاقت، ہمت اور وژن کی عکاسی بھی ہے۔”
یہ مقابلہ خواتین کو عالمی سطح پر اپنی آواز بلند کرنے اور معاشرتی تبدیلی کا حصہ بننے کا موقع دیتا ہے۔
عرب خواتین کے لیے پیغام
مریم محمد کا یہ قدم عرب خواتین کے لیے ایک نئی امید ہے۔
انہوں نے کہا:
"میں چاہتی ہوں کہ میری کامیابی دیگر خواتین کے لیے حوصلہ بنے تاکہ وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکیں۔”
یہ بیان ان کے عزم اور وژن کا ثبوت ہے کہ مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی صرف ایک اعزاز نہیں بلکہ ایک مشن ہے۔
لیک ویڈیوز اسکینڈل، تھائی لینڈ بیوٹی کوئین سے ایک دن میں تاج واپس
مریم محمد کا مس یونیورس 2025 میں امارات کی نمائندگی کرنا متحدہ عرب امارات کی ترقی یافتہ، تعلیم یافتہ اور جدید سوچ رکھنے والی خواتین کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ صرف ایک مقابلہ نہیں بلکہ عرب خواتین کے عالمی سطح پر ابھرنے کی علامت ہے۔
Comments 1