مون سون کا چھٹا طاقتور اسپیل: اربن اور فلیش فلڈنگ کا خطرہ، پی ڈی ایم اے کا ہائی الرٹ جاری
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں کے چھٹے طاقتور اسپیل کے پیشِ نظر صوبہ بھر میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ادارے کے ترجمان کے مطابق 4 اگست سے 7 اگست تک پنجاب کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں اربن فلڈنگ اور فلیش فلڈنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
مغربی ہواؤں کا داخلہ، مون سون سسٹم مزید طاقتور
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون کا موجودہ سسٹم اب مغربی ہواؤں کے ساتھ مل کر مزید طاقتور ہو رہا ہے۔ اس کا اثر صوبہ بھر کے موسم پر پڑے گا اور شدید بارشوں کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ بالخصوص شمالی پنجاب اور پہاڑی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں جو شہری و دیہی علاقوں میں خطرناک صورتحال پیدا کر سکتی ہیں۔
بارش سے متاثرہ اضلاع کی تفصیلات
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مندرجہ ذیل اضلاع میں 4 سے 7 اگست کے دوران شدید بارشیں متوقع ہیں:
- بالائی اور وسطی پنجاب: مری، گلیات، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، حافظ آباد، گجرات، نارووال، چنیوٹ، فیصل آباد، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، جہلم، منڈی بہاوالدین، اٹک، چکوال۔
- جنوبی پنجاب: ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، راجن پور (6 اگست کو خاص طور پر متاثر ہونے کا امکان)۔
فلیش فلڈنگ اور اربن فلڈنگ کا شدید خدشہ
پی ڈی ایم اے نے واضح کیا ہے کہ 5 سے 7 اگست کے دوران مری، گلیات، راولپنڈی اور شمال مشرقی اضلاع میں فلیش فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور راولپنڈی جیسے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرات بڑھ چکے ہیں۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ بارش کی شدت کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ اور کمزور عمارتوں کا خطرہ
مری اور گلیات کے علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، خاص طور پر اُن سڑکوں پر جہاں پہلے سے کٹاؤ موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بارشوں کے نتیجے میں کچے مکانات اور کمزور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ان علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور خطرے کی صورت میں محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

پی ڈی ایم اے کی ہدایات اور تیاری
ڈی جی پی ڈی ایم اے، عرفان علی کاٹھیا نے صوبے بھر کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ سول ڈیفنس، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات مکمل کرنے اور ہنگامی رسپانس پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کی تاکید کی گئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا:
"تمام اضلاع میں کنٹرول رومز کو فعال رکھا جائے، ریسکیو ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہوں، اور عوام کو وقت پر معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔”
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
پی ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ درج ذیل ہدایات پر عمل کریں:
- شدید بارش یا سیلابی پانی کی صورت میں نشیبی علاقوں سے دور رہیں۔
- بہتے ہوئے پانی سے گاڑی نہ گزاریں۔
- سفر سے پہلے موسم کی صورتحال معلوم کریں، خاص طور پر سیاحتی علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
- کچے یا خستہ حال مکانات میں رہائش پذیر افراد احتیاط کریں۔
- ہنگامی صورت میں فوری طور پر 1129 (پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن) یا 1122 (ریسکیو) سے رابطہ کریں۔
سیاحوں کے لیے خصوصی وارننگ
مری، گلیات، نتھیا گلی، اور دیگر سیاحتی علاقوں کا رخ کرنے والے افراد کے لیے پی ڈی ایم اے نے سخت احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں۔ موسم کی خرابی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق تمام اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاؤ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
پنجاب بھر میں شدید مون سون بارشوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے، جس کے نتیجے میں اربن فلڈنگ، فلیش فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ، اور دیگر قدرتی آفات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے مکمل الرٹ ہیں اور عوام کو بھی احتیاطی تدابیر اپنانے کی سختی سے ہدایت دی گئی ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام شہریوں کو چاہیے کہ وہ موسمی الرٹس اور حکومتی ہدایات پر مکمل عملدرآمد کریں تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔Tools