فیلڈ مارشل عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات پاکستان اور چین کی آہنی دوستی: علاقائی سلامتی اور سدا بہار شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ ۔
راولپنڈی: — پاکستان اور چین نے ایک مرتبہ پھر اپنی سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے اسلام آباد کے دورے کے دوران مختلف اعلیٰ سطح ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے سپہ سالار، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔
عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات نہ صرف ایک رسمی ملاقات تھی بلکہ پاکستان–چین تعلقات کے اُس دیرینہ اعتماد کی عکاسی بھی کرتی ہے جو کئی دہائیوں سے قائم ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی، دفاعی تعاون اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتے ہوئے عالمی اور علاقائی حالات میں ایک دوسرے کی معاونت اور ہم آہنگی مزید ناگزیر ہو چکی ہے۔
چین کا پاکستان پر مستقل اعتماد
وانگ ژی نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور ترقی کے لیے چین کی مستقل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات محض دو ممالک کے درمیان رسمی سفارتی تعلقات نہیں بلکہ "آہنی بھائی چارے” کی بنیاد پر قائم ہیں۔ چین کے نزدیک پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو نہ صرف اس خطے میں اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
چین کی جانب سے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی حمایت ایک تاریخی حقیقت ہے۔ چاہے 1965 کی جنگ ہو، 1971 کے حالات، یا حالیہ دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ اس ملاقات میں بھی چین نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں بھی ہر میدان میں پاکستان کا شراکت دار رہے گا۔
پاک فوج کا کردار اور شکرگزاری
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات کے دوران آرمی چیف نے پاک بھارت جنگ میں چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات خطے میں امن اور ترقی کی ضمانت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو یا سی پیک جیسے معاشی منصوبے، پاکستان ہمیشہ چین کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
فوجی سطح پر تعاون کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف سرحدی دفاعی امور میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہیں بلکہ عسکری تربیت، مشترکہ مشقوں اور ٹیکنالوجی کے تبادلے میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات کے اہم نکات
عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات میں چند اہم پہلوؤں پر خصوصی گفتگو ہوئی:
علاقائی سلامتی: افغانستان کی صورتحال، وسطی ایشیائی ممالک کے چیلنجز اور بھارت کے خطے میں بڑھتے اثر و رسوخ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
انسدادِ دہشت گردی: پاکستان نے حالیہ دہشت گرد حملوں اور ان کے خطے پر اثرات کا ذکر کیا جبکہ چین نے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔
سی پیک اور اقتصادی تعاون: اگرچہ یہ ملاقات عسکری دائرے میں تھی، تاہم چین–پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے منصوبوں کی سکیورٹی پر بھی گفتگو ہوئی تاکہ منصوبے بلا تعطل جاری رہیں۔
بین الاقوامی فورمز پر ہم آہنگی: دونوں ممالک نے اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور دیگر عالمی پلیٹ فارمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور چینی وزیرخارجہ کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
خطے میں پاک–چین تعاون کی اہمیت
خطے میں تیزی سے بدلتی صورتحال میں پاکستان اور چین کا تعاون ایک فیصلہ کن عنصر بنتا جا رہا ہے۔ بھارت کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں، افغانستان میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے اور امریکا–چین کشیدگی نے عالمی سیاست کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ایسے ماحول میں پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت نہ صرف سفارتی سطح پر ہے بلکہ اقتصادی اور عسکری تعاون بھی اس شراکت داری کا حصہ ہے۔ سی پیک کو اگر ایک "گیم چینجر” کہا جاتا ہے تو اس کی حفاظت اور کامیاب تکمیل میں پاک فوج اور چین کی دفاعی افواج کا قریبی تعاون ناگزیر ہے۔
ماضی کے تعلقات اور مستقبل کی جھلک
پاکستان–چین تعلقات کی تاریخ نصف صدی سے زیادہ پرانی ہے۔ 1960 کی دہائی سے لے کر آج تک یہ تعلقات وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ چین نے پاکستان کو ایٹمی پروگرام، میزائل ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں ہمیشہ مدد فراہم کی۔ دوسری جانب پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر چین کے مؤقف کی ہمیشہ بھرپور حمایت کی۔
عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات سے یہ پیغام ملا کہ مستقبل میں بھی یہ تعلقات اسی رفتار سے آگے بڑھیں گے۔ چین نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سیاست میں بھی ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والی عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات صرف ایک رسمی سفارتی یا عسکری ملاقات نہیں تھی، بلکہ پاکستان اور چین کی اُس دوستی اور اعتماد کا اظہار تھی جو کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ دونوں ممالک نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ چاہے حالات کیسے بھی ہوں، پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ قائم رہیں گے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ یہ اعلان نہ صرف پاکستان اور چین کے عوام کے لیے امید کی کرن ہے بلکہ پورے خطے کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے۔
#ISPR
Rawalpindi, 22 August 2025
Foreign Minister of #China, H.E. Wang Yi among other commitments also met Field Marshal Syed Asim Munir, NI (M), HJ, Chief of Army Staff, (#COAS), #Pakistan Army, at Islamabad.
Discussions focused on regional security, counter-terrorism and… pic.twitter.com/6SWFUxtC8f
— Pakistan Armed Forces News 🇵🇰 (@PakistanFauj) August 22, 2025
READ MORE FAQs”
پاکستان اور چین کی آہنی دوستی کو آہنی کیوں کہا جاتا ہے؟
کیونکہ یہ تعلقات ہر آزمائش میں پورے اترے ہیں اور کئی دہائیوں سے قائم ہیں۔
حالیہ ملاقات میں اہم نکات کیا تھے؟
علاقائی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی، سی پیک سکیورٹی اور عالمی فورمز پر باہمی حمایت۔
چین نے پاکستان کی کس بات پر زور دیا؟
چین نے پاکستان کی خودمختاری، سالمیت اور ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
مستقبل میں پاک–چین تعلقات کا رخ کیا ہوگا؟
یہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے، خاص طور پر سلامتی، معیشت اور عالمی سیاست میں۔
Comments 2