وزیراعظم شہباز شریف سے خواجہ سعد رفیق کی ملاقات: ملکی و سیاسی صورتحال، کشمیری رہنماؤں کی رہائی اور پارٹی امور زیر بحث
وزیراعظم شہباز شریف سے خواجہ سعد رفیق کی اہم ملاقات: ملکی، سیاسی اور تنظیمی امور پر تفصیلی مشاورت
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اہم ملاقات کی، جس میں ملکی مجموعی صورتحال، سیاسی پیش رفت، پارٹی امور، سیلابی صورتحال اور کشمیری قیادت کی بھارتی جیلوں میں گرفتاری جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک سیاسی، اقتصادی اور موسمیاتی چیلنجز سے دوچار ہے۔ خواجہ سعد رفیق کی وزیراعظم سے یہ ملاقات نہ صرف موجودہ ملکی صورتحال پر غور کا باعث بنی بلکہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کی بہتری اور قومی مفادات کے حامل معاملات پر بھی بھرپور مشاورت کی گئی۔
ملک کی موجودہ سیاسی و اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق نے ملک کی موجودہ سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی۔ مہنگائی، معاشی استحکام، عوامی فلاحی منصوبے، اور سیاسی استحکام جیسے موضوعات اس ملاقات کا حصہ رہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ حالات میں قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کو اپنی رائے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عوامی ریلیف کے منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کرنا ہوگا تاکہ عوام کو درپیش مشکلات میں کمی آسکے۔
پارٹی امور اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی گفتگو
ملاقات کا ایک اہم پہلو مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی معاملات تھے۔ دونوں رہنماؤں نے پارٹی کی تنظیم نو، کارکنان کے ساتھ رابطہ، اور آئندہ انتخابی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی۔ خواجہ سعد رفیق، جو کہ تنظیم سازی کے حوالے سے وسیع تجربہ رکھتے ہیں، نے پارٹی کی موجودہ پوزیشن اور کارکنان کی فعالیت کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کو مضبوط کرنے اور گراس روٹ لیول تک تنظیم کو فعال بنانے کی ہدایات دیں تاکہ پارٹی عوامی رابطہ مہم میں مؤثر کردار ادا کر سکے۔
کلاؤڈ برسٹ اور حالیہ سیلابی تباہ کاریوں پر غور
ملاقات میں حالیہ کلاؤڈ برسٹ (Cloudburst) اور اس کے نتیجے میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کو مختلف متاثرہ علاقوں کی صورتحال سے آگاہ کیا اور ریلیف ورک میں مزید بہتری لانے کی تجاویز دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ متاثرین کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ ریسکیو، ریلیف اور ری ہیبلیٹیشن (بحالی) کے کاموں میں تیزی لائی جائے۔
کشمیری قیادت کی رہائی کے لیے پاکستان کی سفارتی کوششوں پر زور
اس ملاقات میں کشمیری حریت پسند رہنما یٰسین ملک اور دیگر اسیر کشمیری قائدین کی بھارتی جیلوں میں طویل قید پر بھی گفتگو ہوئی۔ خواجہ سعد رفیق نے تجویز دی کہ پاکستان کو ان رہنماؤں کی رہائی کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں مزید تیزی لانی چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عالمی ضمیر کے لیے ایک چیلنج ہیں اور اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو اس مسئلے پر مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
مدنی مسجد کی تعمیر نو پر تجاویز
ملاقات کے دوران ایک اور اہم نکتہ مدنی مسجد کی تعمیر نو سے متعلق تھا۔ اس ضمن میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا تاکہ مسجد کی تاریخی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی تعمیر نو کی جا سکے۔ وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت ایسے تمام مذہبی، تاریخی اور ثقافتی ورثے کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔
لاھور —•—
وزیر اعظم پاکستان جناب میاں شھباز شریف سے ملاقات
کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کی تباہ کاریوں ، مربوط ریلیف ورک ،
بھارتی جیلوں میں طویل عرصہ سے مقید کشمیری لیڈر یٰسین ملک و دیگر اسیر کشمیری راھنماؤں کی رھائ کیلئے پاکستان کی کوششوں میں تیزی لانے ، مدنی مسجد کی تعمیر… pic.twitter.com/301Cm8jqBq
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) August 17, 2025
قومی اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر اتفاق
ملاقات کا اختتام اس بات پر ہوا کہ موجودہ ملکی اور بین الاقوامی حالات میں قومی اتحاد، یکجہتی اور سیاسی ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک و قوم کے مفاد میں مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
مثبت، قومی سوچ کی عکاسی
وزیراعظم شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کی یہ ملاقات محض ایک رسمی مشاورت نہیں تھی بلکہ اس میں پاکستان کے عوامی، سیاسی، اور انسانی حقوق سے متعلق کلیدی امور پر تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ ملاقات میں جس سنجیدگی سے مختلف نکات پر بات چیت ہوئی، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھرپور سنجیدگی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
READ MORE FAQs.
وزیراعظم شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کی ملاقات کہاں ہوئی؟
یہ ملاقات اسلام آباد میں وزیراعظم آفس میں ہوئی۔
ملاقات میں کن اہم امور پر بات ہوئی؟
سیاسی صورت حال، پارٹی امور، سیلاب ریلیف، اور یٰسین ملک کی رہائی پر گفتگو کی گئی
مدنی مسجد کی تعمیرِ نو کا معاملہ کیوں زیر بحث آیا؟
عوامی فلاحی اور مذہبی اہمیت کی وجہ سے اس پر بات کی گئی۔