وزیرداخلہ کا سعودی سفارت خانے کا دورہ، محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، بھکاری مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان سعودی عرب ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، وزیر داخلہ محسن نقوی
اسلام آباد :وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع سعودی عرب کے سفارت خانے کا دورہ کیا جہاں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور عوامی مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
سعودی سفارت خانے میں گرمجوش استقبال
سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خونی رشتوں کی مانند ہیں۔ "پاکستانی عوام ہمارے بھائی ہیں اور سعودی عرب اپنے ہر پاکستانی بھائی کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔”
وزیر داخلہ نے جواب میں کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ہر امتحان میں کھڑے اترے ہیں اور یہ رشتہ دن بہ دن مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
پاک-سعودی تعلقات کی تاریخی اہمیت
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض سفارتی یا حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ یہ عوامی دلوں کے رشتے ہیں۔ "چاہے مشکل کی گھڑی ہو یا خوشی کے لمحات، سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔”
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران سعودی عرب نے مخلصانہ، برادرانہ اور مؤثر کردار ادا کیا جسے پاکستانی عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ "سعودی قیادت نے ہر موقع پر پاکستان کا ساتھ دیا، چاہے وہ عالمی سطح پر سیاسی محاذ ہو یا دفاعی اور معاشی شعبہ۔”
ہر آزمائش میں بھائی چارہ
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات میں وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض وقتی نہیں بلکہ ہر آزمائش میں کھرے اترے ہیں۔ "جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا، سعودی عرب سب سے پہلے مدد کے لیے کھڑا ہوا۔ یہی وہ تعلق ہے جو دونوں ممالک کو ناقابلِ شکست برادرانہ رشتے c جوڑتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے مؤقف کو عالمی فورمز پر بھرپور حمایت دی ہے۔
بھکاری مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی
وزیر داخلہ نے ملاقات کے دوران اس اہم مسئلے پر بھی روشنی ڈالی کہ سعودی عرب جانے والے کچھ افراد بھیک مانگنے والے گروہوں کا حصہ بن جاتے ہیں جس سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے بھکاری مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے اور ان کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔”
محسن نقوی نے واضح کیا کہ بھکاری مافیا انسانی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں سے جڑا ہوا ہے جسے ختم کرنے کے لیے پاکستان کی حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کی عزت و وقار
وزیر داخلہ نے کہا کہ سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانی محنت مزدوری کر کے وطن کا نام روشن کر رہے ہیں۔ "ہم ان تمام پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں جو سعودی عرب میں محنت کر کے پاکستان کو ریمٹینسز بھیجتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ایسے پاکستانیوں کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔ "بھکاری مافیا نہ صرف پاکستان بلکہ ان محنتی پاکستانیوں کی بدنامی کا باعث بنتا ہے جو وہاں جائز روزگار کرتے ہیں۔”
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ کرتارپور،سکھ کمیونٹی کی تمام عبادت گاہوں کی جلد بحالی کی یقین دہانی
سعودی سفیر کا ردِعمل
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات کے موقع پر سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے کہا کہ "پاکستان ہمارا برادر اور دوست ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔ سعودی سفیر نے پاکستانی حکومت کی جانب سے بھکاری مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔
پاک-سعودی تعلقات کے اہم شعبے
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں پر بھی بات ہوئی، جن میں شامل ہیں:
دفاعی تعاون: دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاک-سعودی دفاعی تعاون کو مزید مستحکم بنایا جائے۔
معاشی تعلقات: سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے نئے منصوبوں پر اتفاق کیا گیا۔
عوامی روابط: پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور سعودی عرب میں ان کے مسائل کے حل کے لیے مزید اقدامات پر غور کیا گیا۔
سیکیورٹی تعاون: دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق رائے ہوا۔
خطے کی صورتحال پر بات چیت
وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ "پاکستان سمجھتا ہے کہ سعودی عرب امت مسلمہ کا ایک بڑا ستون ہے اور اس کی پالیسیوں کا اثر پورے خطے پر ہوتا ہے۔”
تجزیہ کاروں کی رائے
سیاسی و سفارتی تجزیہ کاروں کے مطابق وزیر داخلہ کا سعودی سفارتخانے کا دورہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں سعودی عرب کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ یہ ملاقات اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کو نہ صرف ایک دوست بلکہ ایک ناگزیر شراکت دار سمجھتا ہے۔
عوامی ردعمل
عوامی سطح پر بھیمحسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں مزید مضبوطی آنے سے نہ صرف پاکستان کے لیے معاشی مواقع بڑھیں گے بلکہ خطے میں پاکستان کی سفارتی پوزیشن بھی مستحکم ہوگی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا سعودی سفارتخانے کا دورہ اور سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے تعلقات کی عکاسی ہے۔ اس ملاقات میں جہاں دو طرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی پر زور دیا گیا، وہیں بھکاری مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان بھی سامنے آیا جو ایک اہم اقدام ہے۔
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہر آزمائش میں کھرے اترے ہیں اور آئندہ بھی یہ رشتہ مضبوطی کے ساتھ قائم و دائم رہے گا۔