سونے کی قیمت میں اضافہ: پاکستان اور عالمی مارکیٹ کا تفصیلی جائزہ
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ ایک ایسا موضوع ہے جو نہ صرف سرمایہ کاروں بلکہ عام عوام کی بھی خصوصی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔ آج کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 1500 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 57 ہزار 700 روپے تک پہنچ گیا۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 1286 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 6 ہزار 670 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں سونا 15 ڈالر اضافے کے بعد 3350 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہورہا ہے۔ یہ صورتحال ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی ہے کہ سونا افراط زر، معاشی غیر یقینی صورتحال اور سیاسی دباؤ کے اوقات میں سب سے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔
سونے کی قیمت میں اضافے کی وجوہات
سونے کی قیمت میں اضافہ کئی وجوہات کی بنا پر سامنے آتا ہے، جن میں سب سے اہم عالمی معیشت کے حالات اور افراط زر کی شرح ہیں۔ جب عالمی سطح پر ڈالر کی قدر میں کمی آتی ہے یا اسٹاک مارکیٹس غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوجاتی ہیں تو سرمایہ کار اپنا سرمایہ سونے میں منتقل کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت کا تعین براہ راست عالمی مارکیٹ سے منسلک ہے۔ گزشتہ برس پاکستان میں سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی جس کے تحت اب سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد مقامی مارکیٹ میں شفافیت لانا اور اسمگلنگ کو کم کرنا تھا۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کا رجحان
عالمی سطح پر سونے کی طلب ہمیشہ سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا مرکز رہی ہے۔ حالیہ مہینوں میں امریکا اور یورپ میں افراط زر کی شرح میں اضافہ، روس اور یوکرین کی جنگ، مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی، اور ڈالر کی غیر مستحکم قدر نے سونے کی قیمت میں اضافہ کیا ہے۔ سرمایہ کار ایسے حالات میں اسٹاکس اور کرپٹو کرنسی کے بجائے سونے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ ایک محفوظ سرمایہ کاری مانی جاتی ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ اور عوامی ردعمل
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ براہِ راست عام عوام کی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ شادی بیاہ کے موقع پر زیورات خریدنے والی فیملیز سونے کی بڑھتی قیمتوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ کئی لوگ جو شادیوں کے لیے زیورات خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ یا تو مقدار کم کردیتے ہیں یا پھر متبادل دھاتوں کی طرف رجوع کرتے ہیں۔

زیورات کے کاروباری حضرات کے مطابق جب بھی سونے کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو مارکیٹ میں خریداروں کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔ تاہم، دوسری جانب سرمایہ کاروں کے لیے یہ اضافہ ایک مثبت اشارہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ وہ مستقبل میں مزید اضافے کی امید پر سونے کی خریداری بڑھا دیتے ہیں۔
مہنگائی اور سونے کی قیمت میں تعلق
پاکستان اس وقت بلند افراط زر کا سامنا کر رہا ہے، اور مہنگائی کے اسی دباؤ کے باعث سونے کی قیمت میں اضافہ بھی ایک قدرتی رجحان ہے۔ چونکہ کرنسی کی قدر کمزور ہونے پر لوگ اپنی دولت کو محفوظ رکھنے کے لیے سونے کا انتخاب کرتے ہیں، لہٰذا طلب میں اضافے سے قیمت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
سرمایہ کاری کے طور پر سونا
صدیوں سے سونا نہ صرف زیورات کے طور پر بلکہ سرمایہ کاری اور دولت محفوظ رکھنے کے ایک بڑے ذریعے کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔ جب بھی دیگر سرمایہ کاری کے ذرائع غیر مستحکم ہوتے ہیں تو لوگ سونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ سونے میں سرمایہ کاری ہمیشہ محفوظ رہتی ہے۔
پاکستانی معیشت میں سونے کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ اسٹاک مارکیٹ اور جائیداد کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے دوران اکثر سرمایہ کار سونا خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ وہ اپنے سرمائے کو محفوظ رکھ سکیں۔
مستقبل کے امکانات
ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ عالمی سطح پر افراط زر کی شرح بلند رہنے، امریکا اور یورپ میں سود کی شرحوں پر پالیسی فیصلوں، اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے سبب سونے کی قیمتیں مزید اوپر جا سکتی ہیں۔ پاکستان میں بھی معاشی غیر یقینی صورتحال، روپے کی کمزور ہوتی قدر اور درآمدی اخراجات کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ نہ صرف عالمی حالات کا عکس ہے بلکہ ملکی معیشت کے چیلنجز کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ فی تولہ سونا 3 لاکھ 57 ہزار 700 روپے تک پہنچنے اور عالمی مارکیٹ میں 3350 ڈالر فی اونس ہونے سے یہ بات واضح ہے کہ سونا اب بھی دنیا بھر میں محفوظ سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
عام عوام کے لیے یہ اضافہ مشکلات پیدا کرتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو زیورات خریدنا چاہتے ہیں، لیکن سرمایہ کاروں کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ اپنی دولت کو افراط زر اور غیر یقینی حالات سے محفوظ رکھ سکیں۔ اگر موجودہ عالمی اور مقامی حالات اسی طرح جاری رہے تو آنے والے مہینوں میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
READ MORE FAQs
پاکستان میں آج فی تولہ سونے کی قیمت کیا ہے؟
آج پاکستان میں فی تولہ سونا 1500 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 57 ہزار 700 روپے ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی موجودہ قیمت کیا ہے؟
عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 15 ڈالر اضافے کے بعد 3350 ڈالر پر ٹریڈ ہورہا ہے۔
سونے کی قیمت میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟
سونے کی قیمت میں اضافہ افراط زر، ڈالر کی قدر میں کمی، عالمی سیاسی کشیدگی اور سرمایہ کاروں کی بڑھتی طلب کے باعث ہوتا ہے۔
Comments 1