پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت 400 روپے کے قریب پہنچ گئی — عوام پریشان
پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت حالیہ دنوں میں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، جہاں فی کلو ٹماٹر 350 سے 400 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
ٹماٹر جو ہر گھر کی روزمرہ ضرورت ہے، اب عام شہری کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔
عوام کے مطابق پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت اتنی تیزی سے بڑھی ہے کہ لوگوں نے کھانوں میں متبادل چیزوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت — ایک ماہ میں حیران کن اضافہ
ایک ماہ قبل پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت صرف 20 روپے فی کلو تھی، لیکن اب یہ 400 روپے کے قریب پہنچ گئی ہے۔
یہ اضافہ نہ صرف عام صارفین کے لیے تشویش کا باعث ہے بلکہ ریستوران اور ہوٹل مالکان کے لیے بھی مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
پوش علاقوں میں ٹماٹر 400 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے، جبکہ عام بازاروں میں بھی 350 روپے سے کم دام پر دستیاب نہیں۔
مہنگائی کے ستائے عوام کا ردِعمل
عوامی سطح پر پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت میں اس اضافے کے بعد سخت ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔
کئی شہریوں نے بتایا کہ وہ اب کھانوں میں ٹماٹر کے بجائے دہی یا دیگر مصالحہ جات استعمال کر رہے ہیں۔
ایک شہری نے بتایا کہ ’’گزشتہ مہینے 100 روپے میں پانچ کلو ٹماٹر آجاتے تھے، اب وہی پیسے ایک کلو کے بھی نہیں‘‘۔
انتظامیہ کی خاموشی اور منافع خوری
سبزی فروشوں کی من مانی پر انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کے اس بحران پر نہ کوئی مؤثر حکمتِ عملی نظر آ رہی ہے اور نہ ہی کوئی عملی اقدامات۔
مارکیٹ کمیٹیاں اور پرائس کنٹرول حکام مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔
فصلوں کی تباہی اور سپلائی میں کمی
ماہرین کے مطابق پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حالیہ سیلاب ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں اور سپلائی چین ٹوٹ گئی۔
اس وقت پورے ملک میں صرف بلوچستان وہ واحد صوبہ ہے جہاں سے ٹماٹر کی سپلائی جاری ہے۔
تاہم، بلوچستان میں بھی پیداوار محدود ہونے کے باعث پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کو مستحکم رکھنا ممکن نہیں رہا۔
بلوچستان میں بھی ٹماٹر مہنگا
کوئٹہ اور گردونواح میں بھی پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت 300 سے 350 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ عام طور پر اس سیزن میں ٹماٹر کی قیمت 15 سے 40 روپے فی کلو کے درمیان ہوتی ہے، مگر اس بار صورتحال بالکل مختلف ہے۔
سپلائی میں کمی اور طلب میں اضافے نے قیمتوں کو غیر معمولی طور پر بڑھا دیا ہے۔
سندھ میں ٹماٹر کی قیمتیں کب کم ہوں گی؟
تجارتی ماہرین کے مطابق صوبہ سندھ میں اگلے دو ماہ تک پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت میں کسی بڑی کمی کا امکان نہیں۔
نئی فصل آنے سے پہلے تک قیمتیں بلند ترین سطح پر برقرار رہیں گی۔
اگر حکومت نے مؤثر حکمتِ عملی نہ اپنائی تو آنے والے دنوں میں قیمت 500 روپے فی کلو تک بھی پہنچ سکتی ہے۔
عوامی مشکلات میں اضافہ
مہنگائی کے اس دور میں پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کا بڑھ جانا عوام کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے۔
پہلے ہی آٹا، چینی، پیاز اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی کے بجٹ کو متاثر کر رہا ہے۔
اب ٹماٹر جیسے بنیادی جزو کی قیمت میں ہوشربا اضافہ گھریلو بجٹ کے توازن کو مزید بگاڑ رہا ہے۔
معاشی ماہرین کی رائے
معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت بڑھنے کی وجوہات میں غیر مؤثر پرائس کنٹرول نظام، ذخیرہ اندوزی، اور بروقت درآمد نہ ہونا شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت فوری اقدامات کرے اور ایران یا افغانستان سے درآمدات کو بڑھائے تو قیمتوں میں کچھ کمی آ سکتی ہے۔
حکومت کی خاموشی پر سوالیہ نشان
حکومت کی جانب سے تاحال پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت پر کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی۔
عوام سوال کر رہے ہیں کہ روزمرہ استعمال کی ایسی اہم چیز پر انتظامیہ نے ابھی تک کوئی کنٹرول کیوں نہیں کیا۔
پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال نظر آتی ہیں، جبکہ دکاندار اپنی مرضی کے دام وصول کر رہے ہیں۔
کوئٹہ میں ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں — عوام شدید پریشان
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت میں حالیہ اضافہ عوام کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
یہ مسئلہ صرف سپلائی چین کا نہیں بلکہ حکومتی بے حسی، ذخیرہ اندوزی اور موسمی تبدیلیوں کا بھی نتیجہ ہے۔
اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے دنوں میں یہ بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
عوام کی توقع ہے کہ حکومت فوری طور پر پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کو قابو میں لانے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اپنائے اور ریلیف فراہم کرے۔
