انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ، ریسکیو آپریشن جاری، مزید ہلاکتوں کا خدشہ
انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ: المناک سانحہ
انڈونیشیا کے صوبے مشرقی جاوا کے شہر سیدوارجو میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک اسلامی بورڈنگ اسکول کی عمارت اچانک زمین بوس ہوگئی۔ اس انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ نے نہ صرف مقامی کمیونٹی کو لرزا کر رکھ دیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل کر لی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک 13 سالہ طالبعلم جاں بحق ہوگیا جبکہ تقریباً 65 طلباء ملبے تلے دب گئے۔
ریسکیو آپریشن کی صورتحال
ریسکیو ٹیمیں 12 گھنٹے سے زائد وقت سے مسلسل کام کر رہی ہیں۔ ملبے کے نیچے دبے بچوں کو زندہ بچانے کے لیے آکسیجن اور پانی فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بھاری مشینری دستیاب ہے لیکن ملبے کے غیر مستحکم ڈھانچے کے باعث فوری استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ امدادی کاموں کے حوالے سے بھی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے کیونکہ عمارت کی سلیبیں اور کنکریٹ کے بڑے حصے راستے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
طلباء اور عینی شاہدین کے بیانات
بچ جانے والے طلباء نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی۔ لڑکیاں عمارت کے دوسرے حصے میں موجود تھیں اور وہ محفوظ طریقے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔ اس موقع پر ایک زخمی طالبعلم نے بتایا کہ "ہم نے زلزلہ سمجھا لیکن کچھ ہی لمحوں میں پوری عمارت گر گئی۔”
غیر قانونی تعمیرات اور تحقیقات
مقامی پولیس ترجمان جولس ابراہم آباسٹ کے مطابق عمارت پر غیر قانونی طور پر دو مزید منزلوں کا اضافہ کیا جا رہا تھا۔ پرانی بنیادیں اتنا بوجھ برداشت نہیں کر سکیں اور کنکریٹ ڈالنے کے دوران ہی عمارت گر گئی۔ حکام نے اس انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ کی وجوہات جاننے کے لیے باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد
ابتدائی رپورٹس کے مطابق ایک طالبعلم جاں بحق جبکہ 99 افراد زخمی ہوئے۔ ان زخمیوں میں سے کئی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ریسکیو اہلکاروں نے مزید لاشیں دیکھنے کا بھی عندیہ دیا ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عوامی ردعمل اور دکھ کا اظہار
مقامی کمیونٹی اور والدین اپنے بچوں کی خیریت جاننے کے لیے بے چین ہیں۔ اسکول کے احاطے میں ایک کمانڈ پوسٹ قائم کی گئی ہے جہاں لاپتہ طلباء کے نام آویزاں کر دیے گئے ہیں۔ یہ انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ والدین کے لیے کربناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔
بین الاقوامی ردعمل
اس سانحے پر دنیا بھر کے تعلیمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندوں نے کہا ہے کہ بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اسکولوں کی تعمیرات میں معیار اور حفاظتی قوانین پر سختی سے عملدرآمد ضروری ہے۔
ماضی کے حادثات اور سبق
انڈونیشیا میں اس سے قبل بھی کئی بار عمارتوں کے گرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق تعمیرات کے ناقص معیار اور غیر قانونی توسیعات ہی ان حادثات کی بڑی وجہ ہیں۔ یہ انڈونیشیا اسکول عمارت حادثہ اس بات کی ایک بار پھر یاد دہانی ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلباء کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
وزیراعظم سے انڈونیشیا کے وزیر دفاع کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
انڈونیشیا میں اسکول کی عمارت کا گرنا ایک المناک سانحہ ہے جس نے درجنوں خاندانوں کو متاثر کیا ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف مقامی حکام بلکہ عالمی برادری کو بھی جھنجھوڑ دیا ہے۔ امید ہے کہ اس سانحے سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
Comments 1