• Contact Us
  • About Us
پیر, 17 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

بھارت افغانستان میں سفارتخانہ دوبارہ کھولنے جا رہا ہے،بھارتی وزیر خارجہ کی افغان وزیرخارجہ سے ملاقات

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 10, 2025
in انٹر نیشنل
بھارت افغانستان میں سفارتخانہ کھولنے جا رہا ہے، بھارتی وزیر خارجہ کی افغان وزیرخارجہ سے ملاقات

بھارتی وزیرِ خارجہ اور افغان ہم منصب کے درمیان نئی دہلی میں اہم ملاقات

591
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

بھارت افغانستان میں سفارتخانہ دوبارہ کھولنے جا رہا ہے ، طالبان کے ساتھ تعلقات میں نئی پیش رفت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر

نئی دہلی (رئیس الاخبار ) :— بھارت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے جمعے کو اعلان کیا کہ نئی دہلی، کابل میں موجود اپنے "تکنیکی مشن” کو اب سفارتخانے کی سطح پر اپ گریڈ کرے گا۔
یہ اعلان بھارت کے افغان ہم منصب امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا، جو ان دنوں بھارت کے تاریخی دورے پر ہیں۔ یہ کسی طالبان رہنما کا 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پہلا دورۂ بھارت ہے۔

ملاقات کی تفصیلات اور بیانات

بھارتی نیوز کے مطابق، جے شنکر نے ملاقات کے دوران کہا کہ:

یہ بھی پڑھیے

مدینہ سے مکہ بس حادثہ میں 42 بھارتی زائرین جاں بحق

ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کرنے کا فیصلہ ،خطے میں امریکی فوجی تیاریوں میں بڑا اضافہ

چین میں سونے کا ذخیرہ دریافت—تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی

"بھارت، افغانستان کے عوام کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، اور ہم اپنی دیرینہ شراکت داری کو مضبوط بنیادوں پر آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔”

بھارتی نجی چینل نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ وزیرِ خارجہ نے افغانستان کے عوام کے لیے بھارتی عزم اور خیر خواہی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ:

"آپ کا یہ دورہ بھارت اور افغانستان کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔ ہم اس دیرینہ شراکت داری کی تجدید کر رہے ہیں جو ماضی میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے قائم ہوئی۔”

امیر خان متقی نے بھارتی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان علاقائی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے بھارت کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور عملی تعاون کا نیا آغاز ثابت ہو گا۔

پس منظر: طالبان کے اقتدار کے بعد تعلقات میں سردمہری

تاریخی طور پر بھارت اور افغانستان کے تعلقات ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں۔ افغانستان میں جمہوری حکومتوں کے دوران بھارت نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی — جن میں سڑکوں، ڈیموں، اسپتالوں، تعلیمی اداروں اور پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر شامل ہے۔
تاہم 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بھارت نے سلامتی خدشات کے باعث کابل میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا اور تمام سفارتی عملہ واپس بلا لیا تھا۔

ایک سال بعد، بھارت نے ایک محدود پیمانے پر تکنیکی مشن قائم کیا، جس کا مقصد انسانی بنیادوں پر امداد، طبی سہولیات اور تجارت سے متعلق رابطے برقرار رکھنا تھا۔
اب تین سال بعد، بھارت افغانستان میں سفارتخانہ کا اعلان اس بات کی علامت ہے کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ مرحلہ وار سفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے تیار ہے۔

علاقائی سفارتکاری اور بدلتا ہوا جغرافیائی منظرنامہ

امیر خان متقی کا دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب وہ حال ہی میں ماسکو میں منعقد ہونے والے علاقائی اجلاس میں شریک ہوئے، جس میں پاکستان، ایران، چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ:

"خطے میں کسی بھی غیر ملکی فوجی ڈھانچے کی تعیناتی ناقابلِ قبول ہے۔”

بھارت افغانستان میں سفارتخانہ کا اعلامیہ دراصل امریکی صدر کے اُس حالیہ بیان کے ردِعمل کے طور پر سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا، کابل کے قریب بگرام ایئر بیس پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، روس، چین اور ایران اس وقت طالبان کے ساتھ مختلف سطحوں پر تعلقات بڑھا رہے ہیں، اور بھارت کا یہ نیا فیصلہ جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے

بھارتی مؤقف: "افغان عوام کے ساتھ تعلقات، نہ کہ کسی گروہ کے ساتھ”

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے گمنامی کی شرط پر بتایا کہ:

"بھارت افغانستان میں سفارتخانہ کا فیصلہ طالبان کو باضابطہ تسلیم کرنے کے مترادف نہیں، بلکہ افغان عوام کے ساتھ رابطہ بحال کرنے کی ایک عملی کوشش ہے۔”

انہوں نے کہا کہ بھارت اب بھی "انتظار کرو اور دیکھو” (Wait and Watch) کی پالیسی پر قائم ہے، مگر افغانستان کی زمینی حقیقتوں کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔
بھارت اس وقت بھی افغانستان میں غذائی اجناس، دوائیں، اور تعلیمی وظائف کے ذریعے انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کر رہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ میں انڈین فورسز کی فائرنگ سے 4 شہری ہلاک، پورے خطے میں کرفیو نافذ

تعلقات کی بحالی یا سفارتی مجبوری؟

تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کے اس فیصلے کے پیچھے کئی اسٹریٹجک وجوہات ہیں:

چین اور پاکستان کا بڑھتا اثر: طالبان حکومت کے ساتھ چین اور پاکستان کے تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں۔ چین نے حال ہی میں افغانستان میں سرمایہ کاری کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ بھارت نہیں چاہتا کہ وہ مکمل طور پر خطے سے الگ تھلگ ہو جائے۔

سیکیورٹی خدشات: بھارت کو خدشہ ہے کہ افغانستان میں سرگرم گروہ، خاص طور پر تحریکِ طالبان پاکستان (TTP)، اس کے مفادات کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

علاقائی تجارت کے امکانات: افغانستان وسطی ایشیا تک تجارتی رسائی کے لیے ایک اہم گیٹ وے ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ چابہار بندرگاہ اور افغان ٹرانزٹ روٹس کو فعال رکھا جائے۔

طالبان حکومت کا ردعمل

افغان وزارتِ خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے بیان میں کہا کہ:

"ہم بھارت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ افغانستان تمام ممالک، خصوصاً پڑوسی اور علاقائی طاقتوں کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت غیر ملکی سفارتی مشنز کی سلامتی کو مکمل یقین دہانی کے ساتھ یقینی بنائے گی، اور بھارت کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

بین الاقوامی برادری کا محتاط ردعمل

امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے فی الحال بھارت کے فیصلے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا، تاہم ماہرین کے مطابق مغربی ممالک اس پیش رفت کو "ڈی فیکٹو تسلیم” (De Facto Recognition) کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

روس نے بھارت کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ:

"یہ قدم افغانستان میں استحکام اور علاقائی تعاون کی جانب مثبت پیش رفت ہے۔”

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایک سابق اہلکار کے مطابق:

"اگر بھارت طالبان کے ساتھ سفارتی سطح پر روابط بڑھاتا ہے تو یہ جنوبی ایشیائی سفارتکاری کا نیا باب کھول سکتا ہے، لیکن پاکستان کے لیے یہ چیلنج بھی بن سکتا ہے کہ بھارت کابل میں دوبارہ اپنا اثر بڑھائے۔”

بھارتی امدادی منصوبے اور ممکنہ تعاون

بھارت نے گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں تقریباً 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
اہم منصوبوں میں:

سلما ڈیم (انڈیا افغانستان دوستی ڈیم)

کابل میں پارلیمنٹ بلڈنگ کی تعمیر

دل آرام-زرنج ہائی وے

تعلیمی وظائف اور طبی امداد
شامل ہیں۔

سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی بحالی اور نئے پروجیکٹس میں شمولیت طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کر سکتی ہے۔

ماہرین کی آراء

پروفیسر اجے کمار (جے این یو، نئی دہلی) کا کہنا ہے کہ:

"بھارت کے پاس دو راستے تھے — یا تو افغانستان سے مکمل لاتعلقی، یا زمینی حقائق تسلیم کر کے رابطہ بحال کرنا۔ بھارت نے دوسرا راستہ اختیار کیا ہے جو طویل المدتی مفادات کے لیے زیادہ بہتر ہے۔”

سابق سفیر گوتم مکھرجی کے مطابق:

"طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی آسان نہیں، لیکن بھارت اپنی شرائط پر کھیل رہا ہے۔ وہ تسلیم کرنے کے بجائے شراکت داری کو ‘تکنیکی تعاون’ کے فریم میں رکھے گا۔”

عالمی منظرنامہ: ایک نئی علاقائی صف بندی

روس، چین اور ایران کے بعد اب بھارت کا یہ اقدام اس بات کا اشارہ ہے کہ خطہ آہستہ آہستہ "طالبان کے ساتھ عملی تعلقات” کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یہ تبدیلی اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہے کہ عالمی برادری طالبان کو مکمل طور پر نظر انداز نہیں کر سکتی، بلکہ حقیقت پسندی کی بنیاد پر تعلقات کو از سر نو ترتیب دینا ہو گا۔

نتیجہ اور آئندہ امکانات

بھارت افغانستان میں سفارتخانہ (india afghan embassy)دوبارہ کھولنے کا فیصلہ محض سفارتی عمل نہیں بلکہ جنوبی ایشیا کی بدلتی ہوئی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔
یہ قدم افغانستان میں امن، تجارت اور علاقائی استحکام کے لیے ایک نئی راہ متعین کر سکتا ہے — تاہم یہ بھی واضح ہے کہ بھارت فی الحال طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم نہیں کر رہا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگربھارت افغانستان میں سفارتخانہ مؤثر رہے تو مستقبل میں بھارت، چین، روس اور طالبان انتظامیہ کے درمیان خطے کی نئی سفارتی صف بندی وجود میں آ سکتی ہے — جو پاکستان سمیت پورے جنوبی ایشیا کی سیاست کو براہِ راست متاثر کرے گی۔

India has announced that it will reopen its embassy in Kabul.

This means that India is now openly engaging with and supporting repression, aggression and a gender apartheid regime in #Afghanistan, and is blatantly insulting democracy and women’s rights.
This action by India… pic.twitter.com/FYurZYNn1T

— Ahmad Sharifzad (@AhmadSharifzad) October 10, 2025
Tags: AfghanistanAmir Khan MuttaqiDiplomacyEmbassyForeign AffairsIndiaKabulS JaishankarTalibanافغان تعلقاتافغانستانامیر خان متقیبھارتجنوبی ایشیاسبرامنیم جے شنکرسفارتخانہطالبانکابل
Previous Post

ورندر سنگھ گھمن کا انتقال، بالی ووڈ کے مشہور اداکار اور باڈی بلڈر 53 سال کی عمر میں چل بسے

Next Post

ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام میں نظرانداز کرنے پر وائٹ ہاؤس برہم

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

مدینہ سے مکہ جانے والی بس ٹینکر سے ٹکرا کر تباہ، 42 عمرہ زائرین جاں بحق
انٹر نیشنل

مدینہ سے مکہ بس حادثہ میں 42 بھارتی زائرین جاں بحق

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 17, 2025
ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کا ممکنہ فیصلہ
انٹر نیشنل

ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کرنے کا فیصلہ ،خطے میں امریکی فوجی تیاریوں میں بڑا اضافہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
چین میں دریافت ہونے والا سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ
انٹر نیشنل

چین میں سونے کا ذخیرہ دریافت—تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
لیبیا میں تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے کا حادثہ، ریسکیو اہلکار آپریشن میں مصروف
انٹر نیشنل

لیبیا تارکین وطن کشتی حادثہ: دو کشتیاں سمندر میں الٹ گئیں، 4 ہلاک

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
امریکا ایران پابندیاں
انٹر نیشنل

امریکا ایران پابندیاں لگ گئیں، 32 ادارے بلیک لسٹ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 13, 2025
غزہ اسپتال ملبہ سے 35 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد
انٹر نیشنل

غزہ اسپتال ملبہ سے 35 لاشیں برآمد، اسرائیلی حملے جنگ بندی کے باوجود جاری

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 12, 2025
ٹرمپ کا H-1B ویزا پالیسی پر یو ٹرن لینے کا عکس، غیر ملکی ہنر مند ملازمین کا دفاع
انٹر نیشنل

ٹرمپ کا H-1B ویزا پالیسی پر تاریخی یو ٹرن: غیر ملکی ہنر مندوں کا دفاع

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 12, 2025
Next Post
ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام نا دینے پر وائٹ ہاؤس کے ردعمل کے دوران

ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام میں نظرانداز کرنے پر وائٹ ہاؤس برہم

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025 کا نیا شیڈول اور آن لائن اپلائی گائیڈ

    ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    825 shares
    Share 330 Tweet 206
  • ‫نیا ہونڈا CD 70 ماڈل پاکستان میں متعارف، قیمت Rs 157,900 طے‬

    746 shares
    Share 298 Tweet 187
  • الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1376 shares
    Share 550 Tweet 344
  • پاکستان سری لنکا ون ڈے سیریز میں کلین سویپ، تیسرے میچ میں 6 وکٹوں سے فتح

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • پاکستان شاہینز کی بھارت اے پر شاندار فتح ، سیمی فائنل میں دھواں دار انٹری

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar