سونے کی قیمتوں میں کمی : عالمی و مقامی مارکیٹ میں بڑی گراوٹ
سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی – ایک نظر
چار روزہ مسلسل اضافے کے بعد بالآخر سونے کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونا 25 ڈالر سستا ہو کر 3865 ڈالر کی سطح پر آگیا ہے، جس کے اثرات فوری طور پر مقامی مارکیٹ میں بھی دیکھنے کو ملے۔
پاکستان کی مقامی صرافہ مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2500 روپے کی کمی ہوئی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 4 لاکھ 7 ہزار 778 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح فی 10 گرام سونا 2144 روپے سستا ہو کر 3 لاکھ 49 ہزار 603 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
یہ کمی ان تمام صارفین، سرمایہ کاروں، اور تاجروں کے لیے اہم ہے جو سونے کے کاروبار یا خرید و فروخت سے جڑے ہوئے ہیں۔
قیمتوں میں کمی کی ممکنہ وجوہات
- عالمی مارکیٹ میں طلب اور رسد کا توازن
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں ہمیشہ طلب و رسد کے اصول کے تحت حرکت کرتی ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں میں سرمایہ کاروں کی جانب سے سونے کی خریداری میں کمی دیکھی گئی، جس کی ایک وجہ دیگر سرمایہ کاری کے ذرائع (جیسا کہ اسٹاک مارکیٹس، کرپٹو کرنسیز) کی طرف رجحان بڑھنا ہو سکتا ہے۔
- ڈالر کی قدر میں بہتری
امریکی ڈالر کی قدر میں حالیہ بہتری نے بھی سونے کی قیمت پر اثر ڈالا ہے۔ چونکہ سونا عالمی منڈی میں ڈالر میں خریدا اور بیچا جاتا ہے، ڈالر کی قدر بڑھنے سے سونا مہنگا ہو جاتا ہے، جس سے عالمی طلب میں کمی واقع ہوتی ہے۔
- افراطِ زر میں کمی کے آثار
عالمی سطح پر کئی ممالک میں افراط زر کی رفتار کم ہونے لگی ہے، جس کی وجہ سے سونے کو "محفوظ سرمایہ کاری” کے طور پر خریدنے کا رجحان کم ہو رہا ہے۔
پاکستان میں قیمتوں میں کمی کا اثر
- زیورات کے خریداروں کے لیے خوش خبری
سونے کی قیمت میں کمی ان خواتین اور خاندانوں کے لیے خوش آئند ہے جو شادیوں یا دیگر تقریبات کے لیے زیورات کی خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اب انہیں پچھلے ہفتے کی نسبت کم قیمت پر سونے کے زیورات مل سکتے ہیں۔
- سرمایہ کاروں کے لیے چیلنج
وہ افراد جنہوں نے حالیہ دنوں میں زیادہ قیمت پر سونا خریدا تھا، انہیں اس کمی سے وقتی نقصان ہو سکتا ہے۔ تاہم طویل مدتی سرمایہ کار ابھی بھی قیمتوں کے دوبارہ بڑھنے کا انتظار کر سکتے ہیں۔
- مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال
قیمتوں میں اس طرح کی اچانک کمی سے مقامی مارکیٹ میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ کئی صرافہ تاجروں نے فروخت روک دی ہے تاکہ آئندہ رجحان کا جائزہ لے سکیں۔
مستقبل کا جائزہ: کیا قیمتیں مزید کم ہوں گی؟
ماہرین کی رائے:
معاشی ماہرین کے مطابق سونے کی قیمت میں حالیہ کمی وقتی ہو سکتی ہے۔ اگر عالمی سیاسی یا معاشی صورتحال میں کوئی بحران پیدا ہوتا ہے (جیسا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی یا یورپ میں معاشی سست روی)، تو سونے کی قیمت دوبارہ اوپر جا سکتی ہے۔
موسمی اثرات:
اکثر شادیوں کا سیزن قریب آتے ہی پاکستان میں سونے کی طلب بڑھ جاتی ہے، جس سے قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔ اس لیے صارفین کو موقع سے فائدہ اٹھا کر خریداری پر غور کرنا چاہیے۔
خریداروں اور فروخت کنندگان کے لیے مفید مشورے
خریداروں کے لیے:
اگر آپ کو آنے والے دنوں میں زیورات خریدنے ہیں تو یہ وقت موزوں ہو سکتا ہے۔
قیمتوں میں مزید کمی کا انتظار بھی کیا جا سکتا ہے، مگر غیر متوقع عالمی واقعات سے قیمتیں پھر بڑھ بھی سکتی ہیں۔
ہمیشہ مستند دکاندار سے رسید کے ساتھ خریداری کریں۔
فروخت کنندگان کے لیے:
فوری فروخت کے بجائے رجحان کا جائزہ لیں۔
گاہکوں کو مارکیٹ کی صورتحال سے آگاہ رکھیں تاکہ اعتماد قائم رہے۔
پرانی اسٹاک کی دوبارہ قیمت کا جائزہ لیں۔
ماضی اور حال کا موازنہ
اگر پچھلے ایک ماہ کی قیمتوں پر نظر ڈالی جائے تو سونے میں اتار چڑھاؤ نمایاں رہا ہے۔ مثلاً:
تاریخ فی تولہ قیمت (روپے میں)
5 ستمبر 2025 4,10,000
15 ستمبر 2025 4,05,000
25 ستمبر 2025 4,12,500
2 اکتوبر 2025 4,07,778 ← موجودہ قیمت
یہ جدول ظاہر کرتا ہے کہ سونا مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار ہے، جو سرمایہ کاری کی حکمت عملی بنانے والوں کے لیے نہایت اہم ہے۔
نتیجہ: کیا یہ خریدنے کا صحیح وقت ہے؟
سونے کی قیمت میں حالیہ کمی یقیناً عام صارف کے لیے خوش آئند ہے، خاص طور پر وہ افراد جو شادی بیاہ یا تہواروں کے موقع پر زیورات خریدنے کے منتظر تھے۔ دوسری جانب سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ مارکیٹ کی سمت کا باریک بینی سے جائزہ لیں اور جلد بازی میں فیصلے نہ کریں۔
عالمی مارکیٹ کی صورت حال، ڈالر کی قدر، بین الاقوامی سیاسی تناؤ اور مقامی طلب – یہ تمام عوامل سونے کی قیمت پر اثر انداز ہوتے رہتے ہیں۔ اس لیے خرید و فروخت سے پہلے متعلقہ ماہرین یا مستند صرافہ تاجروں سے مشورہ ضرور لیا جائے۔

Comments 1