کراچی میں کیا صورتحال ہے؟ بارش کے بعد بجلی معطل، سڑکیں تالاب میں تبدیل، شہری مشکلات کا شکار
کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر بھر میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوچکا ہے۔ بارش رکنے کے کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود صورتحال میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی، اور شہری تاحال شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سب سے زیادہ پریشانی بجلی کی طویل بندش اور سڑکوں پر جمع برساتی پانی کے باعث پیدا ہونے والے ٹریفک جام نے پیدا کی ہے۔ شہری یہ سوال کر رہے ہیں کہ کراچی میں کیا صورتحال ہے اور انتظامیہ بارش کے بعد پیدا ہونے والے مسائل پر قابو کیوں نہیں پا سکی؟
بجلی کی فراہمی معطل، شہری اندھیرے میں
کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی گزشتہ روز سے ہی معطل ہے۔ گلستان جوہر کے بلاک 7، 13 اور 18، محمود آباد، اختر کالونی، منظور کالونی، ڈیفنس ویو، ملیر عالمگیر سوسائٹی سمیت متعدد رہائشی علاقوں کے مکین اندھیرے میں ہیں۔ بار بار شکایات کے باوجود بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد ہر بار کے الیکٹرک کا نظام بیٹھ جاتا ہے لیکن اس بار تو صورتحال مزید خراب ہے۔
سڑکوں پر پانی جمع، ٹریفک نظام درہم برہم
بارش کے باعث کراچی کی اہم سڑکوں پر جمع پانی تاحال نہیں نکالا جا سکا۔ ٹاور، آئی آئی چندریگر روڈ، شارع فیصل پر ایف ٹی سی اور پی اے ایف میوزیم کے قریب پانی جمع ہے، جس سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے۔ یونیورسٹی روڈ پر صفورا کے مقام پر بھی پانی موجود ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔
کراچی کے ریڈ زون کی صورتحال بھی مختلف نہیں۔ شاہین کمپلیکس سے آرٹس کونسل جانے والی ایم آر کیانی روڈ اور ضیاء الدین احمد روڈ کے ایک ٹریک پر پانی جمع ہونے کے باعث کل سے ٹریفک بند ہے۔ ڈرگ روڈ اور ناظم آباد انڈر پاس بھی تاحال بند پڑے ہیں، جس سے شہریوں کو متبادل راستوں سے طویل سفر کرنا پڑ رہا ہے۔
اہم مقامات بھی زیرِ آب
گورنر ہاؤس کے اطراف ایوان صدر روڈ پر پولیس لائن تک پانی جمع ہے۔ کھارادر، ایم اے جناح روڈ پر بولٹن مارکیٹ کے اطراف اور جامعہ سندھ مدرسۃ الاسلام میں بھی پانی بھرا ہوا ہے۔ عیسیٰ نگری کے قریب برساتی پانی گھٹنوں گھٹنوں کھڑا ہے اور گزشتہ رات خراب ہونے والی گاڑیاں اب بھی سڑک کنارے کھڑی ہیں، جنہیں شہری اپنی مدد آپ کے تحت ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عمارت گرنے کا واقعہ، شہری زخمی
رنچھوڑ لائن میں بارش کے باعث ایک پرانی خالی عمارت کا حصہ گرگیا۔ ملبے تلے دب کر ایک خاتون اور ایک مرد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور مکینوں نے انتظامیہ سے خطرناک عمارتوں کی فوری مرمت اور خالی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں
شہر کے مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہونے کے باعث عام شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ دفاتر جانے والے ملازمین، طلبہ اور مریض سب ہی مشکلات سے دوچار ہیں۔ رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز نے کرائے میں اضافہ کردیا ہے، جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی نے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔
ماہرین اور شہریوں کا ردعمل
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہر سال بارش کے بعد یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے لیکن حکومت اور انتظامیہ اس کے مستقل حل کے لیے اقدامات نہیں کرتیں۔ ماہرین شہری منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کا پرانا نظام اب بوسیدہ ہوچکا ہے، اور جب تک نالوں کی بروقت صفائی اور نیا انفراسٹرکچر تعمیر نہیں کیا جائے گا، کراچی بار بار بارش کے بعد ڈوبتا رہے گا۔

سوال وہی: کراچی میں کیا صورتحال ہے؟
بارش کو ایک دن گزرنے کے باوجود نہ بجلی مکمل طور پر بحال ہوسکی اور نہ ہی سڑکوں پر موجود پانی کی نکاسی ہوسکی۔ ٹریفک جام، بجلی کا بحران، خراب گاڑیاں اور گندگی سے اٹا ہوا پانی شہریوں کی زندگی کو مفلوج کر رہا ہے۔ عوام یہ سوال بار بار دہرا رہے ہیں کہ کراچی میں کیا صورتحال ہے اور آخر کب تک شہر کی یہ حالت برقرار رہے گی؟
مستقبل کے چیلنجز
اگرچہ میئر کراچی اور صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ رواں مون سون میں شہر کو پہلے سے بہتر طریقے سے سنبھالا جائے گا، لیکن بارش کے بعد حقائق کچھ اور ہی منظر پیش کر رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اور ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں، ورنہ یہ شہر ہر بار بارش کے بعد مسائل کی دلدل میں پھنستا رہے گا۔
READ MORE FAQs
کراچی میں بارش کے بعد کیا صورتحال ہے؟
شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، کئی سڑکیں برساتی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں، اور ٹریفک جام نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔
کون سے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں؟
گلستان جوہر، محمودآباد، اختر کالونی، ملیر، ریڈ زون، ناظم آباد انڈر پاس، ٹاور اور آئی آئی چندریگر روڈ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
کیا تمام سڑکیں بحال ہوگئی ہیں؟
نہیں، ڈرگ روڈ، ناظم آباد انڈر پاس، ضیاء الدین احمد روڈ اور دیگر مقامات پر ٹریفک جزوی یا مکمل طور پر بند ہے۔
Comments 1