• Contact Us
  • About Us
پیر, 13 اکتوبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ایف بی آر نے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
in اسلام آباد
ایف بی آر نے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

ایف بی آر نے شفافیت بڑھانے کے لیے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق سول سرونٹس رولز میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

588
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ایف بی آر نے گریڈ 17 تا 22 کے افسران کے لیے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا

اسلام آباد – فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ایک اہم اقدام کے تحت گریڈ 17 سے 22 تک کے تمام سرکاری افسران کے لیے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سول سرونٹس رولز میں ترمیم کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف وفاقی و صوبائی حکومتوں بلکہ خودمختار اداروں، کارپوریشنز اور پبلک سیکٹر آرگنائزیشنز کے لیے بھی یکساں طور پر لاگو ہوگا۔

قانون میں ترمیم کیوں ضروری سمجھی گئی؟

ایف بی آر کے مطابق یہ قدم انتظامی شفافیت، احتساب اور مالیاتی نظم و ضبط کے فروغ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام، خصوصاً انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کی شرائط کے تناظر میں کیا گیا ہے، جہاں سرکاری ملازمین کے مالیاتی اثاثوں کی شفافیت کو اہم اصلاحات میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

راولپنڈی میں ڈینگی کے 16 نئے کیسز رپورٹ، 49 مریض اسپتالوں میں زیر علاج

اسلام آباد مارچ: حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت

ٹی ایل پی ملین مارچ کے پیشِ نظر موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل، سیکیورٹی سخت

ترمیمی قواعد انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 237 کے تحت تیار کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے افسران کے اثاثہ جات کے گوشواروں کی نگرانی اور تبادلے کے نظام کو زیادہ فعال اور مؤثر بنایا جائے گا۔

پبلک سرونٹ کی نئی تعریف کیا ہے؟

ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں "پبلک سرونٹ” کی نئی تعریف متعارف کرائی گئی ہے، جس کے مطابق اب یہ اصطلاح صرف گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران پر لاگو ہوگی۔ اس میں وہ تمام افسران شامل ہوں گے جو:

  • وفاقی یا صوبائی حکومت کے ملازم ہوں
  • کسی خودمختار ادارے یا کارپوریشن میں کل وقتی عہدے پر فائز ہوں
  • پبلک فنڈز یا قومی اثاثوں کے انتظام میں شامل ہوں
  • البتہ نیب آرڈیننس 1999 کے تحت جن افراد کو قانونی استثنیٰ حاصل ہے، وہ اس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے۔

نوٹیفکیشن میں کیا کہا گیا ہے؟

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ:

"ترمیمی قواعد کا مقصد سول سرونٹس کے اثاثہ جات کے ڈکلیئریشن کے نظام کو بہتر بنانا، شفافیت کو فروغ دینا، اور انتظامی عمل کو زیادہ ذمہ دار بنانا ہے۔”

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ان ترمیمی قواعد پر اپنی آراء و تجاویز سات دن کے اندر اندر جمع کروا سکتے ہیں۔ اس کے بعد موصول ہونے والی کوئی بھی رائے قابلِ قبول نہیں سمجھی جائے گی۔

مجوزہ ترامیم کا دائرہ کار کیا ہوگا؟

یہ ترمیمی قواعد صرف چند مخصوص شعبوں تک محدود نہیں ہوں گے، بلکہ ان کا اطلاق درج ذیل اداروں اور افسران پر بھی ہوگا:

  • وفاقی و صوبائی سیکریٹریز
  • چیف سیکریٹریز اور کمشنرز
  • پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی اداروں کے سینئر افسران
  • مرکزی و صوبائی ٹیکس اتھارٹیز
  • پبلک سیکٹر کمپنیز اور مالیاتی اداروں کے سی ای اوز
  • خودمختار کمیشنز، اتھارٹیز اور ریگولیٹری باڈیز

نظام کیسے کام کرے گا؟

مجوزہ ترامیم کے مطابق:

  • ہر سال گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو اپنے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیل ایف بی آر کے پاس جمع کرانا ہوگی۔
  • یہ گوشوارے ایف بی آر کے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے محفوظ کیے جائیں گے۔
  • ان اثاثہ جات کی تصدیق نادرا، بینکنگ سسٹم، اور پراپرٹی ریکارڈز سے کی جائے گی۔

اگر کسی افسر کے اثاثے اس کی آمدنی سے مطابقت نہ رکھتے ہوں تو تحقیقات اور ممکنہ کارروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔

کیا یہ صرف آئی ایم ایف کی شرط ہے؟

بظاہر تو یہ قانون آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ایک طے شدہ شرط کے طور پر سامنے آیا ہے، جس میں شفافیت، ٹیکس نیٹ کی توسیع اور پبلک فنانس مینجمنٹ کو بہتر بنانا شامل تھا۔ تاہم، کئی حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ اقدام داخلی سیاسی اور عوامی دباؤ کے تحت بھی لیا جا رہا ہے، کیونکہ ملک میں سرکاری بدعنوانی سے عوام سخت نالاں ہیں۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ:

"یہ ایک مثبت قدم ہے، لیکن اگر اس پر صرف فائل ورک ہو اور عملی نفاذ نہ ہو، تو یہ محض ایک کاغذی کاروائی بن کر رہ جائے گا۔”

شفافیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے عمل کو عوامی رسائی کے لیے بھی کھولا جانا چاہیے تاکہ حقیقی احتساب ہو سکے۔

ممکنہ رکاوٹیں اور خدشات

اس قانون کے نفاذ میں کچھ رکاوٹیں بھی ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • بیوروکریسی کی مزاحمت: کئی افسران نجی مالیاتی معلومات ظاہر کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
  • قانونی چیلنجز: اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر رازداری کے اصولوں کی بنیاد پر۔
  • سیاسی استعمال کا خدشہ: بعض تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ یہ قانون سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

عوامی مفاد اور نتیجہ

اس اقدام کے ذریعے پاکستان میں سرکاری نظام میں شفافیت اور اعتماد کی بحالی ممکن ہے۔ اگر یہ قانون بلا تفریق، سختی سے، اور مکمل شفافیت کے ساتھ نافذ کیا جائے، تو اس سے نہ صرف بدعنوانی کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ ریاستی اداروں پر عوام کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔

لیکن اگر یہ قانون بھی دیگر اصلاحات کی طرح صرف "فائلوں میں دفن” ہو گیا، تو اس کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ:

  • قانون پر مکمل عملدرآمد ہو
  • ہر سال ایک عوامی رپورٹ جاری کی جائے
  • تمام اثاثوں کی آزادانہ تصدیق کی جائے

اس قانون کے نفاذ میں سیاسی مداخلت کو مکمل طور پر روکا جائے

ایف بی آر کا یہ اقدام ایک نیا آغاز ہو سکتا ہے — ایک ایسا آغاز جو پاکستان کے بیوروکریٹک ڈھانچے میں شفافیت اور جواب دہی کے کلچر کو فروغ دے۔ لیکن یہ صرف تب ہی ممکن ہے جب یہ قدم کسی ایجنڈے کے بغیر، مکمل غیر جانب داری کے ساتھ اٹھایا جائے، اور اس پر عملدرآمد بھی اتنا ہی سنجیدہ ہو جتنا کہ قانون بنانے کا عمل

ایف بی آر ٹیکس شارٹ فال پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے
ایف بی آر ٹیکس شارٹ فال پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے تک پہنچ گیا
"FBR Tax Return Date Extended – ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی"
"FBR Tax Return Date Extended: ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 اکتوبر تک بڑھادی گئی”
Tags: آئی ایم ایفاثاثہ جاتاحتسابایف بی آرایف بی آر نوٹیفکیشنپاکستان معیشتترمیمی قانونحکومت پاکستانسرکاری افسرانسول سرونٹس رولزشفافیتگریڈ 17 افسران
Previous Post

خیبر پختونخوا کے نئے نوجوان وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی ،عمران خان کا فیصلہ ایک نئی شروعات

Next Post

نور زمان اوپن اسکواش کلاسک 2025 کے کوارٹر فائنل میں ناکام

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، ہیلتھ ٹیمیں لاروا چیک کرتی ہوئی
اسلام آباد

راولپنڈی میں ڈینگی کے 16 نئے کیسز رپورٹ، 49 مریض اسپتالوں میں زیر علاج

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 12, 2025
اسلام آباد مارچ پر حکومت اور مذہبی جماعت کے مذاکرات
اسلام آباد

اسلام آباد مارچ: حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 12, 2025
راولپنڈی اسلام آباد میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل
اسلام آباد

ٹی ایل پی ملین مارچ کے پیشِ نظر موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل، سیکیورٹی سخت

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 10, 2025
گوہر اعجاز اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد کی ملاقات
اسلام آباد

گوہر اعجاز اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد کی ملاقات: پاک سعودی بزنس تعلقات کا نیا دور

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
اسلام آباد ڈائریکٹر لینڈ
اسلام آباد

اسلام آباد ڈائریکٹر لینڈ قتل کا واقعہ، محسن نقوی کا نوٹس اور تحقیقات کا آغاز

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
فلک جاوید جسمانی ریمانڈ میں توسیع
اسلام آباد

فلک جاوید جسمانی ریمانڈ میں توسیع-عدالت نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے ریمانڈ میں دو روز کا اضافہ کیا

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
اسلام آباد ٹریفک پولیس لائسنس مہم
اسلام آباد

اسلام آباد ٹریفک پولیس لائسنس مہم 2025: 540 فیصد اضافہ، الیکشن کمیشن کے بعد سب سے بڑی عوامی مہم

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
Next Post
نور زمان

نور زمان اوپن اسکواش کلاسک 2025 کے کوارٹر فائنل میں ناکام

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • طورخم بارڈر پر پاک افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کے بعد تجارتی سرگرمیاں بند

    پاک افغان فورسز میں فائرنگ کے بعد طورخم بارڈر بند، آمدورفت اور تجارت معطل

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    713 shares
    Share 285 Tweet 178
  • پاکستان فوج کی افغان طالبان پر جوابی کارروائی، کئی ٹینک تباہ

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
  • ڈاکٹر عابد رضا پاکستان کے ٹاپ 10 ماحولیاتی سائنسدانوں میں شامل

    594 shares
    Share 238 Tweet 149
  • انگور اڈہ فوجی کارروائی میں پاک فوج کی بڑی کامیابی، افغان پوسٹوں پر قبضہ

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar