• Contact Us
  • About Us
پیر, 17 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ایف بی آر نے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 8, 2025
in اسلام آباد
ایف بی آر نے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

ایف بی آر نے شفافیت بڑھانے کے لیے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق سول سرونٹس رولز میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

591
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ایف بی آر نے گریڈ 17 تا 22 کے افسران کے لیے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا

اسلام آباد – فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ایک اہم اقدام کے تحت گریڈ 17 سے 22 تک کے تمام سرکاری افسران کے لیے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سول سرونٹس رولز میں ترمیم کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف وفاقی و صوبائی حکومتوں بلکہ خودمختار اداروں، کارپوریشنز اور پبلک سیکٹر آرگنائزیشنز کے لیے بھی یکساں طور پر لاگو ہوگا۔

قانون میں ترمیم کیوں ضروری سمجھی گئی؟

ایف بی آر کے مطابق یہ قدم انتظامی شفافیت، احتساب اور مالیاتی نظم و ضبط کے فروغ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام، خصوصاً انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کی شرائط کے تناظر میں کیا گیا ہے، جہاں سرکاری ملازمین کے مالیاتی اثاثوں کی شفافیت کو اہم اصلاحات میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی

پاکستان کے شواہد پر مبنی مطالبات، ترکیے میں افغان طالبان سے مذاکرات

سپریم کورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئینی جنگ شروع

ترمیمی قواعد انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 237 کے تحت تیار کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے افسران کے اثاثہ جات کے گوشواروں کی نگرانی اور تبادلے کے نظام کو زیادہ فعال اور مؤثر بنایا جائے گا۔

پبلک سرونٹ کی نئی تعریف کیا ہے؟

ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں "پبلک سرونٹ” کی نئی تعریف متعارف کرائی گئی ہے، جس کے مطابق اب یہ اصطلاح صرف گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران پر لاگو ہوگی۔ اس میں وہ تمام افسران شامل ہوں گے جو:

  • وفاقی یا صوبائی حکومت کے ملازم ہوں
  • کسی خودمختار ادارے یا کارپوریشن میں کل وقتی عہدے پر فائز ہوں
  • پبلک فنڈز یا قومی اثاثوں کے انتظام میں شامل ہوں
  • البتہ نیب آرڈیننس 1999 کے تحت جن افراد کو قانونی استثنیٰ حاصل ہے، وہ اس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے۔

نوٹیفکیشن میں کیا کہا گیا ہے؟

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ:

"ترمیمی قواعد کا مقصد سول سرونٹس کے اثاثہ جات کے ڈکلیئریشن کے نظام کو بہتر بنانا، شفافیت کو فروغ دینا، اور انتظامی عمل کو زیادہ ذمہ دار بنانا ہے۔”

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ان ترمیمی قواعد پر اپنی آراء و تجاویز سات دن کے اندر اندر جمع کروا سکتے ہیں۔ اس کے بعد موصول ہونے والی کوئی بھی رائے قابلِ قبول نہیں سمجھی جائے گی۔

مجوزہ ترامیم کا دائرہ کار کیا ہوگا؟

یہ ترمیمی قواعد صرف چند مخصوص شعبوں تک محدود نہیں ہوں گے، بلکہ ان کا اطلاق درج ذیل اداروں اور افسران پر بھی ہوگا:

  • وفاقی و صوبائی سیکریٹریز
  • چیف سیکریٹریز اور کمشنرز
  • پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی اداروں کے سینئر افسران
  • مرکزی و صوبائی ٹیکس اتھارٹیز
  • پبلک سیکٹر کمپنیز اور مالیاتی اداروں کے سی ای اوز
  • خودمختار کمیشنز، اتھارٹیز اور ریگولیٹری باڈیز

نظام کیسے کام کرے گا؟

مجوزہ ترامیم کے مطابق:

  • ہر سال گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو اپنے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیل ایف بی آر کے پاس جمع کرانا ہوگی۔
  • یہ گوشوارے ایف بی آر کے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے محفوظ کیے جائیں گے۔
  • ان اثاثہ جات کی تصدیق نادرا، بینکنگ سسٹم، اور پراپرٹی ریکارڈز سے کی جائے گی۔

اگر کسی افسر کے اثاثے اس کی آمدنی سے مطابقت نہ رکھتے ہوں تو تحقیقات اور ممکنہ کارروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔

کیا یہ صرف آئی ایم ایف کی شرط ہے؟

بظاہر تو یہ قانون آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ایک طے شدہ شرط کے طور پر سامنے آیا ہے، جس میں شفافیت، ٹیکس نیٹ کی توسیع اور پبلک فنانس مینجمنٹ کو بہتر بنانا شامل تھا۔ تاہم، کئی حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ اقدام داخلی سیاسی اور عوامی دباؤ کے تحت بھی لیا جا رہا ہے، کیونکہ ملک میں سرکاری بدعنوانی سے عوام سخت نالاں ہیں۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ:

"یہ ایک مثبت قدم ہے، لیکن اگر اس پر صرف فائل ورک ہو اور عملی نفاذ نہ ہو، تو یہ محض ایک کاغذی کاروائی بن کر رہ جائے گا۔”

شفافیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے عمل کو عوامی رسائی کے لیے بھی کھولا جانا چاہیے تاکہ حقیقی احتساب ہو سکے۔

ممکنہ رکاوٹیں اور خدشات

اس قانون کے نفاذ میں کچھ رکاوٹیں بھی ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • بیوروکریسی کی مزاحمت: کئی افسران نجی مالیاتی معلومات ظاہر کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
  • قانونی چیلنجز: اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر رازداری کے اصولوں کی بنیاد پر۔
  • سیاسی استعمال کا خدشہ: بعض تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ یہ قانون سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

عوامی مفاد اور نتیجہ

اس اقدام کے ذریعے پاکستان میں سرکاری نظام میں شفافیت اور اعتماد کی بحالی ممکن ہے۔ اگر یہ قانون بلا تفریق، سختی سے، اور مکمل شفافیت کے ساتھ نافذ کیا جائے، تو اس سے نہ صرف بدعنوانی کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ ریاستی اداروں پر عوام کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔

لیکن اگر یہ قانون بھی دیگر اصلاحات کی طرح صرف "فائلوں میں دفن” ہو گیا، تو اس کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ:

  • قانون پر مکمل عملدرآمد ہو
  • ہر سال ایک عوامی رپورٹ جاری کی جائے
  • تمام اثاثوں کی آزادانہ تصدیق کی جائے

اس قانون کے نفاذ میں سیاسی مداخلت کو مکمل طور پر روکا جائے

ایف بی آر کا یہ اقدام ایک نیا آغاز ہو سکتا ہے — ایک ایسا آغاز جو پاکستان کے بیوروکریٹک ڈھانچے میں شفافیت اور جواب دہی کے کلچر کو فروغ دے۔ لیکن یہ صرف تب ہی ممکن ہے جب یہ قدم کسی ایجنڈے کے بغیر، مکمل غیر جانب داری کے ساتھ اٹھایا جائے، اور اس پر عملدرآمد بھی اتنا ہی سنجیدہ ہو جتنا کہ قانون بنانے کا عمل

ایف بی آر ٹیکس شارٹ فال پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے
ایف بی آر ٹیکس شارٹ فال پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے تک پہنچ گیا
"FBR Tax Return Date Extended – ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی"
"FBR Tax Return Date Extended: ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 اکتوبر تک بڑھادی گئی”
Tags: آئی ایم ایفاثاثہ جاتاحتسابایف بی آرایف بی آر نوٹیفکیشنپاکستان معیشتترمیمی قانونحکومت پاکستانسرکاری افسرانسول سرونٹس رولزشفافیتگریڈ 17 افسران
Previous Post

خیبر پختونخوا کے نئے نوجوان وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی ،عمران خان کا فیصلہ ایک نئی شروعات

Next Post

نور زمان اوپن اسکواش کلاسک 2025 کے کوارٹر فائنل میں ناکام

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 11, 2025
ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد

پاکستان کے شواہد پر مبنی مطالبات، ترکیے میں افغان طالبان سے مذاکرات

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 7, 2025
27ویں آئینی ترمیم
اسلام آباد

سپریم کورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئینی جنگ شروع

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 7, 2025
وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان — 19 نومبر کو ہانگ کانگ میں انعقاد
تعلیم

وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان 19 نومبر کو ہانگ کانگ میں ہوگا

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 3, 2025
اسلام آباد ایس پی خودکشی: جائے وقوعہ پر پولیس اہلکار
تازه ترین

اسلام آباد ایس پی خودکشی: پی ایس پی افسر عدیل اکبر کا افسوسناک انجام

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 23, 2025
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کی ویکسینیشن کا حکم دیا
اسلام آباد

آوارہ کتوں کی ویکسینیشن عدالت نے مارنے والوں کے خلاف مقدمے کا حکم دیا

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
اسلام آباد میں وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان کے تحت فضائی آلودگی پر قابو پانے کا اقدام
موسم / ما حولیات

اسلام آباد میں وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان متعارف فضائی آلودگی پر قابو پانے کی نئی حکمتِ عملی

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 19, 2025
Next Post
نور زمان

نور زمان اوپن اسکواش کلاسک 2025 کے کوارٹر فائنل میں ناکام

Comments 1

  1. پنگ بیک: وزیراعظم نے ایف بی آر افسر رانا وقار علی کو برطرف کیا
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025 کا نیا شیڈول اور آن لائن اپلائی گائیڈ

    ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    825 shares
    Share 330 Tweet 206
  • چینی کی قیمت میں اضافہ 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ 9 ہزار روپے سستا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • ‫نیا ہونڈا CD 70 ماڈل پاکستان میں متعارف، قیمت Rs 157,900 طے‬

    746 shares
    Share 298 Tweet 187
  • پاکستان سری لنکا تیسرا ون ڈے سری لنکا کا 212 رنز کا ٹارگٹ

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar