پنجاب سیلابی صورتحال : ملک کے بڑے دریاؤں میں شدید سیلابی صورتحال، این ای او سی نے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا
اسلام آباد :پاکستان اس وقت ایک بڑے قدرتی بحران کی لپیٹ میں ہے۔ نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (NEOC) نے دریائے چناب، راوی اور ستلج میں انتہائی خطرناک سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دریائے چناب پنجاب سیلابی صورتحال
مرالہ کے مقام پر 7 لاکھ 69 ہزار 481 کیوسک کا انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلہ موجود ہے جو مزید بڑھنے کا خدشہ رکھتا ہے۔
خانکی کے مقام پر 7 لاکھ 5 ہزار 225 کیوسک کا شدید ریلا بہہ رہا ہے، تاہم یہاں پانی کا بہاؤ بتدریج کم ہو رہا ہے۔
دریائے راوی پنجاب سیلابی صورتحال
جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 2 ہزار 200 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جو ممکنہ طور پر 2 لاکھ 29 ہزار 700 کیوسک تک جا سکتا ہے۔
شاہدرہ کے مقام پر بہاؤ 72 ہزار 900 کیوسک ہے جس کے باعث قریبی نشیبی علاقے مثلاً شاہدرہ، پارک ویو اور موٹروے ٹو میں سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
دریائے ستلج پنجاب سیلابی صورتحال
گنڈا سنگھ والا کے مقام پر 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک کا انتہائی اونچے درجے کا ریلہ بہہ رہا ہے۔
سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک مسلسل جاری ہے۔

حکومتی اقدامات
وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی براہ راست نگرانی شروع کر دی ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر 24 گھنٹے مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔
سول اور عسکری ادارے قریبی رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔

پنجاب سیلابی صورتحال میں شہریوں کے لیے ہدایات
دریاؤں کے کناروں اور نشیبی علاقوں سے فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور گھروں میں خوراک، پانی، ادویات اور اہم دستاویزات محفوظ رکھیں۔
کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو اداروں سے براہِ راست رابطہ کریں یا NDMA ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کریں۔
29 اگست تا 2 ستمبر — شدید بارشوں کی نئی لہر کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات کے مطابق، 29 اگست سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی جبکہ 30 اگست سے مغربی ہواؤں کا نیا سلسلہ بھی شامل ہوگا۔
پنجاب سیلاب کا خطرہ ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
بارشوں کی تفصیلات
کشمیر / گلگت بلتستان:
29 اگست تا 2 ستمبر کشمیر کے بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش،
30 اگست تا 1 ستمبر گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں شدید بارش کا امکان۔
خیبر پختونخوا:
دیر، چترال، سوات، کوہستان، مانسہرہ، پشاور، مردان، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت متعدد علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش،
بعض مقامات پر شدید موسلادھار بارش کی توقع۔
پنجاب / اسلام آباد:
اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، سرگودھا، ملتان اور بہاولپور سمیت مختلف اضلاع میں بارش،
نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ۔
سندھ:
30 اور 31 اگست کو تھرپارکر، سکھر، لاڑکانہ اور دادو میں بارش کی پیشگوئی۔
بلوچستان:
30 اگست تا 1 ستمبر بارکھان، موسیٰ خیل، ژوب، سبی، قلات اور خضدار میں بارش کا امکان۔
ممکنہ اثرات
شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور شہروں کے نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خطرہ۔
خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ۔
کمزور ڈھانچے (کچے مکانات، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز) متاثر ہو سکتے ہیں۔
مسافروں اور سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور محتاط رہنے کی ہدایت۔
پاکستان اس وقت ایک دہرے خطرے کا سامنا کر رہا ہے: دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلابی ریلے اور اگلے چند دنوں میں متوقع شدید بارشوں کی نئی لہر۔ حکومت اور متعلقہ ادارے الرٹ ہیں، مگر عوام کی جانب سے بروقت احتیاط اور تعاون ہی بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔