ریلوے حکام کی وضاحت: جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبریں بے بنیاد، تمام مسافر محفوظ
لاہور (29 جولائی 2025): پاکستان ریلوے نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مبینہ حملے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اطلاعات حقیقت کے برخلاف ہیں، اور کسی قسم کا کوئی حملہ مسافر ٹرین پر نہیں ہوا۔ تمام مسافر مکمل طور پر محفوظ ہیں اور ٹرین اپنی منزل کی جانب بحفاظت روانہ ہو چکی ہے۔
ریلوے ترجمان کے مطابق، جعفر ایکسپریس کی روانگی سے پہلے معمول کے حفاظتی اقدامات کے تحت ایک پائلٹ انجن بھیجا گیا تھا، جو ریلوے کے سکیورٹی پروٹوکول کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ پائلٹ انجن صبح 10 بجے روانہ کیا گیا تاکہ آگے کے ٹریک کا معائنہ کیا جا سکے اور ممکنہ خطرات کو قبل از وقت ناکام بنایا جا سکے۔
ترجمان نے بتایا کہ دوران نگرانی نامعلوم سمت سے پائلٹ انجن پر تین گولیاں چلائی گئیں، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ پیش آتے ہی فوری طور پر ریلوے پولیس، سیکیورٹی فورسز، اور مقامی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا اور ان کی جانب سے موقع پر پہنچ کر حفاظتی اقدامات کیے گئے۔
احتیاطی تدابیر اور مسافروں کی سلامتی کو اولین ترجیح
ریلوے انتظامیہ نے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے جعفر ایکسپریس کو فوراً ایک محفوظ مقام پر روک دیا تاکہ مسافروں کی سلامتی یقینی بنائی جا سکے۔ بعد ازاں جب سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو کلیئر قرار دیا اور مکمل جانچ پڑتال مکمل کر لی تو ٹرین کو دوبارہ روانہ کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق، تمام مسافر بخیر و عافیت اور مکمل تحفظ کے ساتھ منزل کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔
غلط خبروں کی تردید اور وضاحت
ترجمان پاکستان ریلوے نے بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور غیر مصدقہ نیوز ذرائع کی جانب سے پھیلائی جانے والی ان خبروں کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیا، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جعفر ایکسپریس کو راستے میں دہشت گرد حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی غیر تصدیق شدہ اطلاعات نہ صرف عوام میں بے چینی پیدا کرتی ہیں بلکہ قومی اداروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔

ریلوے حکام نے میڈیا سے گزارش کی کہ وہ کسی بھی خبر کی نشر و اشاعت سے قبل اس کی تصدیق متعلقہ ادارے سے ضرور کریں تاکہ غلط فہمیوں سے بچا جا سکے اور عوام میں خوف و ہراس نہ پھیلے۔
سیکیورٹی انتظامات مزید سخت، تحقیقات جاری
واقعے کے بعد پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں اپنے سیکیورٹی پروٹوکولز مزید سخت کر دیے ہیں۔ تمام حساس روٹس پر اضافی فورس تعینات کر دی گئی ہے جبکہ ریلوے ٹریکس، اسٹیشنز، اور انجن یارڈز کی سیکیورٹی پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ریلوے پولیس، رینجرز اور انٹیلیجنس ادارے مل کر صورتحال کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ پائلٹ انجن پر فائرنگ کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے۔ ٹرینوں کی روانگی، پائلٹ انجن، اور عملے کی حرکات و سکنات پر مکمل نگرانی رکھی جا رہی ہے۔
عوام کے لیے اعتماد کا پیغام
ترجمان نے عوام کو یقین دلایا کہ ریلوے سفر اب بھی محفوظ ہے اور روزانہ ہزاروں مسافر بلا خوف و خطر ملک بھر میں سفر کر رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس جیسے واقعات کو بنیاد بنا کر خوف و ہراس پھیلانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ریلوے حکام ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے قبل اس کا تدارک کر لیا جائے۔