ملک میں مہنگائی میں کمی عوام کیلئے ریلیف کا نیا دور شروع
پاکستان میں کئی مہینوں کے بعد آخرکار مہنگائی میں کمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ عوام جنہیں روزمرہ اشیاء کی بلند قیمتوں نے مشکلات میں مبتلا کر رکھا تھا، اب ان کیلئے خوش خبری ہے کہ دالوں، چاول، چینی اور دیگر ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی اور ملک میں رسد بڑھنے کے باعث مہنگائی میں کمی کا رجحان واضح ہو چکا ہے۔ تھوک منڈیوں میں قیمتوں میں بتدریج کمی کے اثرات اب پرچون مارکیٹ تک پہنچنے لگے ہیں، جس سے عام شہریوں کو ریلیف ملنے کی امید ہے۔
دالوں کی قیمتوں میں بڑی کمی
کراچی کی جوڑیا بازار سمیت ملک بھر کی تھوک مارکیٹوں میں دالوں کی قیمتوں میں نمایاں مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق مختلف دالوں کی قیمتوں میں فی کلو 50 سے 70 روپے تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر عالمی مارکیٹ میں یہی رجحان برقرار رہا تو آئندہ چند ہفتوں میں مزید 30 سے 40 روپے فی کلو کی مہنگائی میں کمی ممکن ہے۔ ان کے مطابق عالمی منڈی میں دالوں کی قیمتیں گرنے کے بعد اب مقامی مارکیٹ بھی اسی سمت بڑھ رہی ہے، جس سے صارفین کو حقیقی ریلیف حاصل ہوگا۔
رؤف ابراہیم نے کہا کہ مجموعی طور پر دالوں کی قیمتوں میں 100 روپے فی کلو تک مہنگائی میں کمی ہو سکتی ہے، جو گزشتہ کئی برسوں میں سب سے بڑی کمی تصور کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے درآمدات کو متوازن رکھا تو یہ کمی برقرار رہے گی اور عوام کو مزید فائدہ ہوگا۔
چاول کی قیمتوں میں واضح کمی
ملک میں مہنگائی میں کمی کا اثر چاول کی قیمتوں پر بھی نظر آ رہا ہے۔ باسمتی چاول کی تھوک قیمت جو پہلے 350 روپے فی کلو تک پہنچ چکی تھی، اب 250 روپے فی کلو تک کم ہونے کی توقع ہے۔ چاول برآمد کرنے والے تاجر کہتے ہیں کہ عالمی سطح پر طلب کم ہونے اور مقامی پیداوار بہتر ہونے سے قیمتوں میں مہنگائی میں کمی ممکن ہوئی ہے۔
یہ کمی نہ صرف تھوک مارکیٹ بلکہ ریٹیل سطح پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے، جہاں چاول کے مختلف برانڈز کی قیمتوں میں 20 سے 30 روپے فی کلو تک کمی دیکھی جا رہی ہے۔ عوام کے مطابق چاول کے نرخوں میں مہنگائی میں کمی سے ان کے ماہانہ اخراجات میں واضح فرق پڑا ہے۔
چینی کی قیمت میں کمی — عوام کیلئے بڑی خوشخبری
چینی کی قیمت میں بھی مہنگائی میں کمی نے عام صارفین کے چہروں پر خوشی لوٹا دی ہے۔ ہول سیل تاجروں کے مطابق چینی کے فارورڈ سودے 140 روپے فی کلو میں طے ہو رہے ہیں، جس سے آئندہ چند ہفتوں میں قیمت 175 روپے سے کم ہو کر 150 روپے فی کلو تک آنے کی توقع ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق خلیجی ممالک سے درآمد ہونے والی چینی کی نئی کھیپ اور مقامی کرشنگ سیزن کے آغاز سے مزید مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت درآمدات پر توازن برقرار رکھے تو عوام کو چینی مناسب قیمت پر دستیاب ہوگی۔
ماہرین معاشیات کی رائے
ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کی گراوٹ، تیل کی مستحکم قیمتیں، اور بہتر سپلائی چین کے باعث پاکستان میں مہنگائی میں کمی کا رجحان پیدا ہوا ہے۔
معروف ماہرِ معیشت ڈاکٹر عابد سلیم کے مطابق:
“اگر حکومت اس مثبت رجحان کو برقرار رکھتی ہے تو اگلے چند ماہ میں نہ صرف اشیائے خور و نوش بلکہ توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بھی مہنگائی میں کمی ممکن ہے۔”
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کے ساتھ عوام کا خریداری رویہ بہتر ہوگا، جس سے معیشت میں استحکام آئے گا۔
عوامی ردعمل
عوام نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مہنگائی میں کمی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ روزمرہ ضرورت کی چیزوں جیسے دالیں، چاول اور چینی میں کمی سے ان کے گھریلو بجٹ پر دباؤ کم ہوا ہے۔
راولپنڈی کے ایک شہری محمد وسیم نے کہا:
“پچھلے سال ہر چیز مہنگی ہوتی جا رہی تھی، مگر اب مہنگائی میں کمی سے کچھ سکون ملا ہے۔ اگر حکومت اس کو برقرار رکھے تو عوام کا اعتماد بحال ہو جائے گا۔”
حکومت کے اقدامات
وفاقی وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے مہنگائی میں کمی کو برقرار رکھنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں، مارکیٹ مانیٹرنگ، اور درآمدی پالیسیوں میں شفافیت شامل ہے۔
وزیرِ خزانہ کے مطابق:
“عوام کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور مہنگائی میں کمی کا عمل عارضی نہیں بلکہ مستقل بنانے کے لیے مربوط اقدامات جاری ہیں۔”
عالمی اثرات
عالمی سطح پر بھی اجناس کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی فوڈ ایجنسی (FAO) کے مطابق گندم، چاول اور چینی کی قیمتیں پچھلے تین ماہ سے مسلسل نیچے آ رہی ہیں۔ ان رجحانات کا اثر پاکستان سمیت دیگر درآمد کنندہ ممالک پر بھی پڑا ہے، جس سے مہنگائی میں کمی ممکن ہوئی ہے۔
مستقبل کا اندازہ
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر شرحِ سود میں کمی اور زرِ مبادلہ کی استحکام برقرار رہا تو اگلے چھ ماہ میں مہنگائی میں کمی کا سلسلہ مزید بڑھے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اجناس کے ذخائر میں اضافہ اور عالمی تیل کی قیمتوں میں استحکام عوامی معیشت کے لیے خوش آئند ثابت ہوگا۔
مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود عوامی مشکلات برقرار
ملک میں مہنگائی میں کمی کا رجحان عوام کے لیے امید کی کرن بن کر آیا ہے۔ اگر حکومت، تاجر برادری اور ادارے اس سلسلے کو برقرار رکھیں تو مستقبل میں خوراک، تیل، اور توانائی کے شعبوں میں بھی نمایاں مہنگائی میں کمی ممکن ہے۔