وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان : دہشت گردی کے خاتمے کا وقت آچکا ہے، ٹھوس فیصلے کیے جائیں گے
اسلام آباد (رئیس الاخبار) :— وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے بہادر شہداء نے اپنے خون سے ایک ایسی لکیر کھینچ دی ہے جس کے بعد اب دو راستے باقی نہیں رہے۔ اب فیصلہ کن وقت آچکا ہے، اور دہشت گردی کے خلاف واضح، عملی اور ٹھوس فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ ملک میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سپوتوں نے قربانی کی ایسی مثالیں قائم کی ہیں جنہیں تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ "میں راولپنڈی میں سپہ سالار کے ساتھ شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید کی نماز جنازہ میں شریک ہوا، جس نے بہادری اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم کی۔ شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید نے فتنۃ الخوارج کے 19 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے وطن کے دفاع میں اپنی جان قربان کی۔”
شہداء کے اہلخانہ کا جذبہ قابلِ فخر
وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے آج صبح شہید میجر سبطین حیدر کی نمازِ جنازہ میں بھی شرکت کی اور شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے اہل خانہ کا جذبہ اور حوصلہ غیر متزلزل ہے۔
انہوں نے کہا کہ "شہداء کے اہل خانہ نے مجھے بتایا کہ وہ ملک کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ان کے چہروں پر غم ضرور تھا، لیکن اس غم میں فخر اور وطن سے محبت چھلک رہی تھی۔”
وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ قوم کو یہ سمجھنا ہوگا کہ دہشت گردی ایک ایسی لعنت ہے جس نے ملک کے امن و ترقی کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا، "یہ وہی دوست نما دشمن ہیں جو افغانستان سے آ کر ہمارے ملک میں دہشت گردی کرتے ہیں۔ جس سرزمین نے انہیں پناہ دی، عزت دی، اسی کے خلاف یہ دشمنی پر اتر آئے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس فتنے کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے۔”
وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان میں واضح کیا گیا کہ اگر اب بھی دہشت گردی کے ڈھانچے کو توڑنے میں تاخیر کی گئی تو پچھلے دو دہائیوں کی قربانیاں ضائع ہو جائیں گی۔
"اگر ہم نے دہشت گردی کا سر نہ کُچلا تو سب کی محنت، سب کا خون، سب کی قربانیاں رائیگاں جائیں گی۔ اب مزید انتظار کی کوئی گنجائش نہیں۔ آگ اور پانی کا کھیل ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔”
قوم متحد ہے
وزیراعظم نے کہا کہ 24 کروڑ پاکستانی عوام دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ "میں سمجھتا ہوں کہ پوری قوم یکسو ہے کہ ان خوارج اور دشمنوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے۔ یہ جنگ صرف ریاست یا افواجِ پاکستان کی نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی جنگ ہے۔”
غزہ امن معاہدے پر پاکستان کا کردار
شہباز شریف نے اپنے خطاب میں بین الاقوامی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ غزہ میں قیامِ امن کے لیے پاکستان نے مؤثر اور اصولی کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات میں واضح طور پر کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے اور اس کے لیے وہ پاکستان کی مدد چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ مغربی کنارہ کبھی الگ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ بیانات ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا اب فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پاکستان ہمیشہ فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔

چین کے ساتھ تعلقات پر اظہارِ اعتماد
شہباز شریف نے اپنی گفتگو میں کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ اور آزمودہ دوست ہے، جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ اپنی دوستی کو خلوصِ نیت سے مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستان کے لیے ترقی، روزگار اور استحکام کا ضامن ہے۔ چین نے ہمیشہ پاکستان پر اعتماد کیا، اور پاکستان اس اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچنے دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا جانا چاہیے کہ انہوں نے پاک-بھارت تعلقات میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، وہیں پاکستان چین کی دوستی کو اپنی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون سمجھتا ہے۔

سعودی عرب کے ساتھ تاریخی معاہدہ
وزیراعظم نے کہا کہ ان کا حالیہ سعودی عرب کا دورہ نہایت اہمیت کا حامل تھا۔ "سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ دفاعی معاہدہ طے پایا ہے جسے پوری قوم نے سراہا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب برادر اسلامی ممالک ہیں جن کے درمیان تعلقات دین، ثقافت اور اعتماد کی بنیاد پر استوار ہیں۔ دونوں ممالک کا تعاون خطے کے امن اور ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا ہمیشہ محافظ رہے گا
وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان : مزید تاخیر ممکن نہیں
شہباز شریف نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدام ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے بہت خون دے دیا، بہت قربانیاں ہو گئیں۔ اب وقت ہے کہ پوری ریاست، حکومت، افواج، ادارے اور عوام ایک پیج پر ہوں تاکہ دہشت گردی کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکے۔”
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں صرف طاقت سے نہیں بلکہ عزم، اتحاد اور پالیسی کے تسلسل سے کامیاب ہوں گی۔ "ہمیں سیاسی اختلافات بھلا کر قومی سلامتی کے ایجنڈے پر یکجا ہونا ہوگا۔”
وزیراعظم کا قوم سے عزم(pm shahbaz sharif cabinet meeting)
وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان میں قوم سے عہد لیا کہ حکومت شہداء کے خون کا حق ادا کرے گی۔ "یہ وہ لہو ہے جو اس وطن کی بنیادوں کو مضبوط کرتا ہے۔ ہمیں ان کی قربانیوں کو ضائع نہیں جانے دینا۔ ہم فیصلہ کریں گے، عمل کریں گے، اور دہشت گردی کے باب کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ناکام ہوں گے کیونکہ قوم متحد ہے اور افواجِ پاکستان پر پورا اعتماد رکھتی ہے۔ "ہم نے مشکل وقتوں میں بھی ہمت نہیں ہاری، اب بھی سرخرو ہوں گے۔”
وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف دوٹوک اعلان اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ اب قوم، افواج اور حکومت کا ایک ہی مقصد ہے — امن، استحکام اور محفوظ پاکستان۔
"شہداء پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں، وقت آگیا ہے اب فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، دہشت گردی کا ہر صورت میں مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے سہولت کار برابر کے مجرم ہیں، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا، ٹھوس فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ملک میں فتنہ پھیلانے کی… pic.twitter.com/kaeo4cXrmh
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) October 9, 2025