اسلام آباد میں ڈینگی ٹیسٹ فیس فکس، شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری
اسلام آباد (28 اگست 2025): وفاقی حکومت نے ایک اہم اور عوام دوست فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں ڈینگی ٹیسٹ فیس کو فکس کر دیا ہے۔ اب ہر شہری کو ڈینگی کا ٹیسٹ کرانے کے لیے صرف 1500 روپے ادا کرنا ہوں گے، چاہے وہ کسی بھی سرکاری یا نجی اسپتال یا لیبارٹری میں ٹیسٹ کرائے۔ یہ فیصلہ عوامی شکایات، بڑھتی مہنگائی اور ڈینگی کیسز میں اضافے کے باعث کیا گیا ہے تاکہ عام آدمی کو بروقت تشخیص کی سہولت میسر ہو سکے۔
پس منظر: ڈینگی کے بڑھتے کیسز اور مہنگے ٹیسٹ
گزشتہ چند ہفتوں میں اسلام آباد اور جڑواں شہروں میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اگست کے مہینے میں سینکڑوں مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ایسے میں شہریوں کو ٹیسٹ کے لیے ہزاروں روپے ادا کرنے پڑ رہے تھے۔
کچھ لیبارٹریز ڈینگی ٹیسٹ فیس کے نام پر 3000 سے 5000 روپے وصول کر رہی تھیں، جس سے غریب اور متوسط طبقہ شدید مشکلات کا شکار تھا۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے فیس کو یکساں کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈینگی ٹیسٹ فیس کے نئے قواعد
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی (IHRA) نے ڈینگی ٹیسٹ کے حوالے سے تفصیلی قواعد جاری کر دیے ہیں:
ڈینگی ٹیسٹ فیس 1500 روپے مقرر کی گئی ہے اور اس سے زیادہ فیس لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ فیصلہ اسلام آباد ہیلتھ ریگولیشن 2018 کے تحت کیا گیا ہے۔
تمام اسپتال اور لیبارٹریز کو ہدایت دی گئی ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس میں مشین کا نام، کٹ اور بیچ نمبر درج کریں۔
ڈینگی ٹیسٹ فیس کی فہرست نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ عوام کو آگاہی حاصل ہو۔
یہ فیصلہ 31 دسمبر 2025 تک مؤثر رہے گا، اور ضرورت پڑنے پر اس میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔
شہریوں کے لیے ریلیف
یہ فیصلہ عام شہریوں کے لیے کسی ریلیف سے کم نہیں۔ اسلام آباد کے ایک شہری نے کہا:
“پہلے ڈینگی ٹیسٹ کے لیے ہمیں چار پانچ ہزار روپے دینے پڑتے تھے، جو ہمارے لیے مشکل ہوتا تھا۔ اب ڈینگی ٹیسٹ فیس فکس ہونے سے ہم بروقت ٹیسٹ کرا سکتے ہیں۔”
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کم فیس کی وجہ سے لوگ جلد ٹیسٹ کرائیں گے، جس سے بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہوگا اور وائرس کے پھیلاؤ کو بھی روکا جا سکے گا۔
لیبارٹریز اور اسپتالوں سے مشاورت
فیصلہ کرنے سے پہلے حکومت نے بڑے اسپتالوں اور لیبارٹری مالکان سے مشاورت کی تاکہ کوئی رکاوٹ نہ رہے۔
ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیسٹ کی فیس کم ہونے سے شہریوں کو آسانی ہوگی۔
لیبارٹری مالکان نے یقین دہانی کرائی کہ وہ حکومت کے فیصلے پر مکمل عمل کریں گے۔
سخت کارروائی کی وارننگ
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ اگر کوئی اسپتال یا لیبارٹری مقررہ ڈینگی ٹیسٹ فیس سے زائد رقم وصول کرے گا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عوام کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر اتھارٹی کو اطلاع دیں تاکہ فوری ایکشن لیا جا سکے۔
شہری IHRA کی ہیلپ لائن یا ویب سائٹ پر شکایات درج کر سکتے ہیں۔
ڈینگی کی تشخیص کیوں ضروری ہے؟
ڈینگی وائرس کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی صورت میں مریض کی حالت سنگین ہو سکتی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق:
بروقت ٹیسٹ سے مریض کو درست علاج ملتا ہے۔
دیر ہونے کی صورت میں پلیٹ لیٹس کی کمی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
کم قیمت پر دستیاب ڈینگی ٹیسٹ فیس زیادہ لوگوں کو ٹیسٹ کرانے پر مجبور کرے گی، جس سے بیماری کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنا آسان ہوگا۔
عوامی آگاہی مہم
حکومت نے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی مہم بھی شروع کر دی ہے تاکہ لوگ احتیاطی تدابیر اپنائیں اور ڈینگی سے محفوظ رہیں۔
احتیاطی اقدامات میں شامل ہیں:
گھروں اور دفاتر میں پانی جمع نہ ہونے دینا۔
مچھر مار اسپرے کا استعمال کرنا۔
کھڑکیوں اور دروازوں پر جالی لگانا۔
ڈینگی کی علامات ظاہر ہوتے ہی فوراً ٹیسٹ کرانا تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔
ماہرین صحت کی رائے
صحت کے ماہرین نے حکومت کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ڈینگی سے نمٹنے کی کوششوں میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
ایک ماہر نے کہا: “کم قیمت میں ڈینگی ٹیسٹ فیس عوام کو بروقت تشخیص کی سہولت دے گی، جس سے اموات میں کمی اور علاج میں بہتری آئے گی۔”
دوسرے ماہر نے کہا کہ اس فیصلے سے عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا اور حکومت کی صحت کے شعبے میں سنجیدگی ظاہر ہوگی۔
مستقبل کی منصوبہ بندی
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ ماڈل کامیاب رہا تو اسے دیگر شہروں اور صوبوں میں بھی نافذ کیا جا سکتا ہے۔
پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے شہری بھی یکساں ڈینگی ٹیسٹ فیس کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ملک بھر میں سہولیات یکساں ہوں۔
حکومت اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بات چیت کر رہی ہے تاکہ پورے ملک میں ایک جیسے قواعد نافذ کیے جا سکیں۔
عوامی تعاون کی ضرورت
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مقررہ ڈینگی ٹیسٹ فیس سے زیادہ رقم وصول کرنے والوں کے خلاف شکایت درج کرائیں۔
احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ ڈینگی کے کیسز میں کمی آ سکے۔
حکومتی آگاہی مہم میں بھرپور شرکت کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ محفوظ رہ سکیں۔
خیبرپختونخوا میں ڈینگی کیسز میں خطرناک اضافہ، پشاور سمیت مختلف اضلاع متاثر
اسلام آباد میں ڈینگی ٹیسٹ فیس کو 1500 روپے پر فکس کرنا عوام کے لیے ایک بڑی سہولت ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف شہریوں کو ریلیف فراہم کرے گا بلکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے اور صحت عامہ کے شعبے کو ترجیح دے رہی ہے۔ اگر یہ ماڈل ملک بھر میں نافذ کر دیا جائے تو نہ صرف ڈینگی بلکہ دیگر وبائی امراض کی بروقت تشخیص اور علاج میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔


