پاکستان میں سونا سستا، چاندی مہنگی — نئی قیمتیں جاری
پاکستانی صرافہ مارکیٹ میں ایک اہم تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جہاں سونے کی قیمت میں اچانک نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ دوسری جانب چاندی کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ رجحان نہ صرف مقامی صارفین اور سرمایہ کاروں کے لیے باعثِ حیرت ہے بلکہ عالمی مالیاتی حالات کا بھی عکس پیش کرتا ہے۔ آل پاکستان صرافہ جیولرز اینڈ ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں 4578 روپے کی کمی واقع ہوئی، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 4 لاکھ 20 ہزار 600 روپے ہو گئی ہے۔ 10 گرام سونے کی قیمت 3924 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 60 ہزار 597 روپے ہو گئی ہے۔
اس کے برعکس، چاندی کی قیمت میں اضافے کا رجحان سامنے آیا ہے۔ فی تولہ چاندی کی قیمت 34 روپے اضافے سے 5100 روپے ہو گئی جبکہ 10 گرام چاندی 29 روپے 42 پیسے اضافے سے 4372.42 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ عالمی سطح پر سونے کی قیمت 44 ڈالر کمی کے بعد 3995 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے، جبکہ چاندی کی عالمی قیمت 50.13 ڈالر فی اونس رپورٹ کی گئی ہے۔
سونے کی قیمت میں کمی: عوامل اور اثرات
- عالمی مارکیٹ کی صورتحال
سونے کی عالمی قیمت میں کمی، جو اب 3995 ڈالر فی اونس ہو چکی ہے، ایک اہم محرک ہے جس نے پاکستان میں بھی سونے کی قیمت کو متاثر کیا ہے۔ عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے والے بڑے عوامل درج ذیل ہیں:
ڈالر کی قدر میں بہتری: جب امریکی ڈالر مضبوط ہوتا ہے تو سونا نسبتاً مہنگا محسوس ہوتا ہے، جس سے اس کی عالمی طلب کم ہو جاتی ہے۔
فیڈرل ریزرو کی پالیسی: امریکہ میں شرح سود میں اضافہ یا مالیاتی سختی کا عندیہ سونے کی قیمت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
سرمایہ کاروں کا رجحان: موجودہ عالمی مالیاتی بے یقینی کے باوجود، سرمایہ کار دیگر متبادل اثاثوں میں دلچسپی لے رہے ہیں، جیسے اسٹاکس یا بانڈز، جس سے سونے کی طلب میں کمی آ رہی ہے۔
- مقامی اثرات
پاکستان میں سونے کی قیمت کا دار و مدار صرف عالمی مارکیٹ پر نہیں بلکہ مقامی اقتصادی صورتحال پر بھی ہوتا ہے:
روپے کی قدر میں استحکام: اگر ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آتی ہے تو درآمد شدہ سونا نسبتاً سستا پڑتا ہے۔
طلب اور رسد: شادیوں کا سیزن یا تہواروں کے قریب طلب میں اضافہ قیمت کو بڑھا دیتا ہے، جبکہ طلب میں کمی قیمت کو نیچے لاتی ہے۔
حکومتی پالیسی: امپورٹ پر پابندیاں، ڈیوٹی یا ٹیکس میں ردوبدل بھی مقامی قیمتوں کو متاثر کرتا ہے۔
چاندی کی قیمت میں اضافہ: ایک مختلف رجحان
دلچسپ امر یہ ہے کہ سونے کی قیمت میں بڑی کمی کے برعکس چاندی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ فی تولہ چاندی 34 روپے اضافے کے بعد 5100 روپے ہو گئی ہے، اور 10 گرام چاندی 4372.42 روپے پر پہنچ گئی ہے۔
وجوہات کیا ہیں؟
صنعتی استعمال میں اضافہ: چاندی کا استعمال الیکٹرانکس، شمسی توانائی اور طبی آلات میں ہوتا ہے۔ عالمی سطح پر ان شعبوں میں ترقی کی وجہ سے چاندی کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
چاندی بطور متبادل سرمایہ کاری: سونے کی قیمت میں گراوٹ کے دوران کچھ سرمایہ کار چاندی کو محفوظ سرمایہ کاری تصور کرتے ہیں، جس سے اس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔
عالمی رجحان: عالمی منڈی میں چاندی کی قیمت اس وقت 50.13 ڈالر فی اونس ہے، جو نسبتاً بلند سطح ہے۔
سرمایہ کاروں کا ردعمل
پاکستان میں سونا تاریخی طور پر نہ صرف زیورات کے طور پر بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی خریدا جاتا ہے۔ اس اچانک قیمت میں کمی کے بعد کئی سرمایہ کاروں نے سونے کی خریداری کو مؤخر کر دیا ہے، کیونکہ انہیں مزید کمی کی توقع ہے۔
دوسری طرف، کچھ سرمایہ کار اور خریدار اسے ایک سنہری موقع سمجھتے ہیں، جو سونے کو رعایتی نرخوں پر خریدنے کا بہترین وقت ہو سکتا ہے۔
صارفین پر اثرات
- شادیوں کا سیزن اور خریداروں کا رجحان
پاکستان میں شادیوں کے موسم کے دوران سونے کی خریداری میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ سونے کی قیمت میں کمی نے ان خاندانوں کے لیے خوشی کا سامان پیدا کیا ہے جو اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے زیورات کی تیاری کر رہے ہیں۔ جیولرز کا کہنا ہے کہ جیسے ہی قیمت کم ہوئی، مارکیٹ میں خریداری کا رجحان بڑھا ہے۔
- عوامی ردعمل
کئی صارفین نے سوشل میڈیا پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سونے کی قیمت میں کمی کو خوش آئند قرار دیا، لیکن ساتھ ہی تشویش کا اظہار بھی کیا کہ کیا یہ کمی عارضی ہے یا دیرپا؟ ایک عام خریدار کے لیے مارکیٹ کی اس غیر یقینی کیفیت میں فیصلہ کرنا آسان نہیں ہوتا۔
جیولرز کا مؤقف
آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق قیمتوں میں یہ کمی خالصتاً عالمی مارکیٹ کے رجحانات اور زرمبادلہ کے استحکام کی بنیاد پر ہوئی ہے۔ جیولرز کا کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان چند روز مزید برقرار رہا تو مارکیٹ میں خریداروں کی واپسی متوقع ہے، جو سونے کی طلب میں اضافہ کر سکتی ہے۔
تاہم، جیولرز نے اس بات کا خدشہ بھی ظاہر کیا کہ قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ ان کے کاروبار کو متاثر کر رہا ہے، کیونکہ گاہک انتظار میں رہتے ہیں کہ کب قیمت کم سے کم سطح پر آئے۔
معاشی تجزیہ: مستقبل کا منظرنامہ
- کیا سونا مزید سستا ہوگا؟
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمت میں کمی کا موجودہ رجحان عارضی ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر:
- عالمی معیشت کسی بحران کا شکار ہوتی ہے۔
- جغرافیائی کشیدگی یا جنگ جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں۔
- مرکزی بینک سونے کے ذخائر میں اضافہ کرتے ہیں۔
- ان تمام حالات میں سونا دوبارہ مہنگا ہو سکتا ہے۔
- روپے کی قدر کا اثر
اگر پاکستانی روپیہ مزید مضبوط ہوتا ہے تو سونے کی درآمدی قیمت میں مزید کمی آ سکتی ہے۔ تاہم، اگر روپیہ کمزور ہوتا ہے تو عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہونے کے باوجود مقامی سطح پر سونا مہنگا ہو سکتا ہے۔
سونا یا چاندی؟ سرمایہ کار کیا کریں؟
موجودہ صورتحال میں سونے کی قیمت میں کمی سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کے لیے ایک موقع بھی ہے اور خطرہ بھی۔ ایک طرف جہاں رعایتی نرخوں پر سونا خریدنا ممکن ہو گیا ہے، وہیں چاندی کی قیمت میں اضافہ سرمایہ کاری کے لیے نئے دروازے کھول رہا ہے۔
معاشی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اگر کوئی شخص قلیل مدتی نفع کے بجائے طویل مدتی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے تو سونے میں موجودہ کمی ایک اچھا موقع فراہم کرتی ہے۔ دوسری طرف، چاندی بھی اپنی صنعتی مانگ کی وجہ سے مستحکم سرمایہ کاری بن رہی ہے۔
پاکستانی صرافہ مارکیٹ اس وقت عالمی مالیاتی رجحانات، مقامی معاشی پالیسیوں اور خریداروں کے نفسیاتی رجحان کے زیرِ اثر ہے۔ سونے کی قیمت میں حالیہ کمی اور چاندی کی قیمت میں اضافہ، دونوں ہی اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ مالیاتی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور عام شہریوں کو بھی مالی فیصلے کرتے وقت باخبر رہنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں سونا اور چاندی کی تازہ قیمتیں
دھات | معیار | فی تولہ قیمت (روپے) | 10 گرام قیمت (روپے) | تبدیلی | عالمی قیمت (فی اونس) |
---|---|---|---|---|---|
سونا (Gold) | 24 قیراط | 4,20,600 | 3,60,597 | ▼ 4,578 روپے کمی | 3,995 ڈالر |
چاندی (Silver) | 24 قیراط | 5,100 | 4,372.42 | ▲ 34 روپے اضافہ | 50.13 ڈالر |
