پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا طوفان — انڈیکس نے 1,47,000 کی تاریخی حد عبور کرلی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی، معاشی پالیسیوں میں استحکام اور کاروباری ماحول میں مثبت اشاروں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔
مسلسل تیزی اور نئے ریکارڈز
گزشتہ چند ہفتوں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے، لیکن پیر کے روز کاروباری ہفتے کے پہلے دن جو تیزی دیکھی گئی وہ غیر معمولی تھی۔ ٹریڈنگ کے دوران پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں 1500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جو کہ حالیہ مہینوں کا سب سے بڑا سنگل ڈے جمپ قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک موقع پر انڈیکس نے 1,47,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور کرلی، جو اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔
کاروبار کے اختتام پر پیر کو انڈیکس 1547 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 146,929 پوائنٹس پر بند ہوا، جو نہ صرف ایک دن کے لحاظ سے شاندار کارکردگی ہے بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کا واضح ثبوت بھی ہے۔
دوسرے دن بھی مثبت آغاز
آج منگل کو کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے مثبت آغاز کیا۔ ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح 146,677 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ سرمایہ کاروں کی خریداری کا رجحان مسلسل برقرار رہا اور دن کے دوران انڈیکس میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں انڈیکس 687 پوائنٹس بڑھ کر 147,617 کی سطح پر پہنچ گیا۔

تیزی کے اسباب
اس غیر معمولی تیزی کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں:
معاشی استحکام کے اشارے – حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت مذاکرات نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا۔
روپے کی قدر میں استحکام – ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بہتری نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو پرکشش بنایا۔
کارپوریٹ سیکٹر کے بہتر نتائج – بڑے اداروں کے منافع توقعات سے زیادہ آنے پر خریداری میں اضافہ ہوا۔سیاسی ماحول میں سکون – نسبتاً پُرامن سیاسی حالات نے مارکیٹ کو مزید سہارا دیا۔
سرمایہ کاروں کا رویہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑے اور چھوٹے دونوں سرمایہ کار بھرپور خریداری کر رہے ہیں۔ بینکنگ، توانائی، سیمنٹ اور ٹیکنالوجی سیکٹرز میں شیئرز کی ڈیمانڈ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ساتھ انفرادی سرمایہ کاروں کی شمولیت نے ٹریڈنگ حجم کو ریکارڈ سطح تک پہنچا دیا ہے۔
تاریخی تناظر
گزشتہ سال پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو معاشی غیر یقینی، مہنگائی، سیاسی کشیدگی اور عالمی مارکیٹ کے دباؤ کا سامنا تھا۔ 2023 کے وسط میں انڈیکس 40,000 سے 45,000 پوائنٹس کی رینج میں تھا، لیکن ایک سال میں یہ 1,47,000 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ جانا تاریخی پیش رفت ہے۔
عالمی اثرات
عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں مثبت رجحان، خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں ممکنہ کمی کے اشاروں نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو سپورٹ فراہم کی ہے۔
مستقبل کا منظرنامہ
مارکیٹ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو انڈیکس 1,50,000 پوائنٹس کی سطح عبور کرنے میں زیادہ وقت نہیں لے گا۔ تاہم، وہ خبردار کرتے ہیں کہ تیزی کے بعد وقتی مندی یا منافع بکنگ کا دباؤ آ سکتا ہے۔
سرمایہ کاری کے مواقع اور خطرات
ماہرین کے مطابق یہ وقت طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے خاصا پرکشش ہے، خاص طور پر بینکنگ، ٹیکنالوجی اور انرجی سیکٹر میں۔ البتہ، قلیل المدتی سرمایہ کاروں کو روزانہ کی بنیاد پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اتار چڑھاؤ پر نظر رکھنی چاہیے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا موجودہ سفر معیشت میں اعتماد، سرمایہ کاری کے بڑھتے مواقع اور سرمایہ کاروں کے مثبت رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں مزید ریکارڈز ٹوٹنے کے امکانات روشن ہیں اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج خطے میں ایک مضبوط مالیاتی مرکز کے طور پر اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر سکتا ہے۔
READ MORE FAQs.
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حالیہ تیزی کی بنیادی وجوہات کیا ہیں
حالیہ تیزی کی بڑی وجوہات میں معاشی پالیسیوں میں استحکام، روپے کی قدر میں بہتری، کارپوریٹ سیکٹر کے بہتر نتائج، اور سیاسی ماحول میں سکون شامل ہیں
پی ایس ایکس 100 انڈیکس نے 1,47,000 پوائنٹس کب عبور کیے؟
پی ایس ایکس 100 انڈیکس نے پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے دن ٹریڈنگ کے دوران 1,47,000 پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کی۔
Comments 1