دبئی میں لاہور کے معروف گینگ وار مرکزی ملزم امیربالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کی گرفتاری: امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں بڑی پیشرفت
لاہور: — لاہور میں ماضی کے سب سے ہائی پروفائل قتل کیس، ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں اہم موڑ سامنے آیا ہے۔ کئی سال سے مفرور اور پولیس کو مطلوب مرکزی اشتہاری خواجہ تعریف بٹ عرف طیفی بٹ کو بالآخر انٹرپول کی مدد سے دبئی میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم کو جلد پاکستان منتقل کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
پس منظر: گینگ وار، پرانی دشمنیاں اور قتل کی خونی کہانی
ٹیپو ٹرکاں والا اور اس کے خاندان کا شمار لاہور کے مشہور کاروباری مگر متنازع حلقوں میں ہوتا ہے۔ 2010 کی دہائی کے آخر میں یہ خاندان مختلف گینگ وار تنازعات میں بارہا موضوعِ بحث بن چکا تھا۔
امیر بالاج ٹیپو، جو اپنے والد کی وفات کے بعد خاندانی کاروبار اور اثر و رسوخ کا وارث بنا، پرانی دشمنیوں اور طاقت کی جنگ کا حصہ بن گیا۔
18 فروری 2024 کی رات کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی شادی کی تقریب میں ایک ایسا سانحہ پیش آیا جس نے لاہور کے جرائم پیشہ حلقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس تقریب میں اچانک فائرنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں امیر بالاج ٹیپو سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔
زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا مگر امیر بالاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر ہلاک ہو گیا تھا۔
احسن شاہ کی ہلاکت — کہانی کا دوسرا رخ
پولیس تحقیقات کے دوران مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ سے قبل ملزم احسن شاہ سامنے آیا، جس پر الزام تھا کہ وہ امیر بالاج کے قتل کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں شامل تھا۔
اگست 2024 میں ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے ایک بڑا انکشاف کیا کہ احسن شاہ مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق احسن شاہ کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا جب نامعلوم حملہ آوروں نے اچانک حملہ کر دیا۔ جوابی فائرنگ کے دوران احسن شاہ خود اپنے ساتھیوں کی گولیوں سے زخمی ہو گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ احسن شاہ کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
جے آئی ٹی رپورٹ — گوگی بٹ اور طیفی بٹ کا گٹھ جوڑ
ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ نے اس کیس میں نیا موڑ پیدا کیا۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ اس قتل کی منصوبہ بندی میں مرکزی کردار رہا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے طیفی بٹ کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے مکمل پلاننگ کی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیپو خاندان کے ساتھ پرانی دشمنی اور کاروباری رقابت اس خونی سازش کی بنیادی وجوہات تھیں۔
گوگی بٹ پہلے بھی ٹیپو خاندان کے قتل کیسز میں نامزد رہا ہے، تاہم اس نے بعد میں عبوری ضمانت حاصل کر لی تھی۔
ڈرگ کورٹ لاہور: حکیم شہزاد کی گرفتاری کا حکم جاری
انٹرپول کی کارروائی اور مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کی گرفتاری
پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کو دبئی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انٹرپول پاکستان کی درخواست پر متحدہ عرب امارات کے حکام نے یہ کارروائی عمل میں لائی۔
ملزم کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کیا گیا تھا جس کے تحت اسے انٹرپول کی ٹیم نے حراست میں لیا۔
ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کو جلد پاکستان منتقل کیا جائے گا تاکہ امیربالاج ٹیپو قتل کیس میں اس سے تحقیقات مکمل کی جا سکیں۔
پولیس حکام کے مطابق پاکستان واپسی کے بعد مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ سے نہ صرف امیر بالاج قتل بلکہ دیگر جرائم، لین دین تنازعات، اور گینگ وار واقعات کے بارے میں بھی تفتیش کی جائے گی۔
لاہور پولیس اور سی آئی اے کی مشترکہ کارروائیاں
پچھلے دو برسوں میں لاہور پولیس اور سی آئی اے یونٹ نے گینگ وار کے کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، مگر مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کا فرار ایک بڑا چیلنج بن گیا تھا۔
پولیس نے متعدد بار دعویٰ کیا کہ وہ اس کے ٹھکانوں کے قریب پہنچ چکی ہے، مگر ملزم بیرونِ ملک فرار ہو کر دبئی میں روپوش ہو گیا۔
اب جبکہ اسے انٹرپول کی مدد سے پکڑا گیا ہے، پولیس حکام اسے ایک اہم کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
اہم قانونی مرحلہ — پاکستان منتقلی کا عمل
ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے ایکسٹرڈیشن کارروائی (ملزم حوالگی) شروع کر دی گئی ہے۔
قانونی تقاضے مکمل ہونے کے بعد مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کو پاکستان منتقل کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات کے تحت اس کے خلاف مقدمہ پہلے ہی درج ہے۔
گوگی بٹ کے خلاف کارروائی کا اگلا مرحلہ
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق آئندہ سماعت پر گوگی بٹ کی ضمانت خارج کروانے کی استدعا کی جائے گی۔
پولیس کا مؤقف ہے کہ نئے شواہد کے بعد گوگی بٹ کا کردار مزید واضح ہو گیا ہے، اور اگر عدالت سے اجازت ملی تو اسے بھی دوبارہ گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
اہم سوالات — کیس کا مستقبل کیا ہوگا؟
یہ گرفتاری کیس کے لیے اہم موڑ ضرور ہے، مگر اصل سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان واپسی کے بعدمرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ کے اعترافات یا بیانات کیس کو نئے رخ پر لے جا سکتے ہیں؟
کیا جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد گوگی بٹ، احسن شاہ اور طیفی بٹ کے درمیان تعلقات کا کوئی نیا پہلو سامنے آئے گا؟
ماہرین کے مطابق اگر دورانِ تفتیش ٹھوس شواہد سامنے آتے ہیں تو یہ کیس لاہور کی گینگ وار تاریخ کے چند اہم ترین مقدمات میں شمار ہو سکتا ہے۔
امیر بالاج ٹیپو کے قتل کو محض ایک ذاتی دشمنی نہیں کہا جا سکتا۔
یہ کہانی لاہور کے اندرونی حلقوں میں طاقت، اثر و رسوخ، اور پرانی دشمنیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
مرکزی ملزم بالاج ٹیپو ٹرکاں والے قتل کیس طیفی بٹ(teefi butt lahore) کی گرفتاری نہ صرف پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ یہ لاہور کی مجرمانہ سیاست کے ایک اہم باب کا ممکنہ اختتام بھی ہو سکتی ہے۔
اب سب کی نظریں اس بات پر ہیں کہ آیا اس گرفتاری کے بعد ٹیپو خاندان کو انصاف ملے گا یا نہیں۔
There are reports that @Interpol @INTERPOL_HQ had arrested Teefi Butt from Dubai and shifting him to Pakistan today. Teefi Butt is a Lahore based gangster and wanted by @OfficialDPRPP in connection with Ameer Balaj murder case. pic.twitter.com/iE6WHYoL5D
— Israr Ahmed Rajpoot (@ia_rajpoot) October 3, 2025
Comments 1