شہابی پتھر 2024 YR4، جو شروع میں زمین سے ٹکرانے کے خطرے کے باعث سائنسی دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا، اب چاند کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔
ایک شہابی پتھر جس کا نام YR4 ہے، خلا میں سورج کے گرد گردش کر رہا ہے۔ اس کا سائز تقریباً ساٹھ میٹر یعنی دو سو فٹ ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق یہ شہابی پتھر دسمبر دو ہزار بتیس میں چاند سے ٹکرا سکتا ہے۔
جب YR4 کو دو ہزار چوبیس کے آخر میں دریافت کیا گیا تو سائنسدانوں نے اندازہ لگایا تھا کہ یہ بائیس دسمبر دو ہزار بتیس کو زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔ فروری کے مہینے میں اس کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات تین اعشاریہ ایک فیصد تک پہنچ گئے تھے۔ یہ تناسب اس پتھر کو اب تک دریافت ہونے والے سب سے خطرناک شہابی پتھروں میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
لیکن مزید تحقیق، مشاہدات اور جدید دوربینوں کی مدد سے سائنسدانوں نے اس کی رفتار، سمت اور سائز کو بہتر انداز میں سمجھا۔ ان معلومات کی بنیاد پر زمین سے ٹکرانے کے خطرے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا ہے۔
اب نئی تحقیق کے مطابق YR4 کے چاند سے ٹکرانے کے امکانات چار اعشاریہ تین فیصد ہیں۔ اگر یہ چاند سے ٹکرا گیا تو اس سے ایک کلو میٹر چوڑا گڑھا بن سکتا ہے۔ یہ گڑھا پچھلے پانچ ہزار سالوں میں چاند پر ہونے والا سب سے بڑا تصادم ہوگا۔
اگر YR4 چاند سے ٹکرا گیا تو اس کے کئی ممکنہ اثرات ہو سکتے ہیں۔ چاند کی سطح سے گرد اور مٹی خلا میں پھیل سکتی ہے۔ اگر ٹکر کے وقت کوئی خلاباز چاند پر موجود ہو تو ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ خلا میں موجود سیٹلائٹس اور دیگر خلائی مشن بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
زمین پر براہ راست کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے لیکن چاند پر ہونے والا یہ دھماکہ خلا میں موجود کم مدار والے سیٹلائٹس کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ان سیٹلائٹس میں وہ بھی شامل ہیں جو نیویگیشن اور مواصلاتی نظام کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
ماہر فلکیات ڈاکٹر پال ویگرٹ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اب ہمیں صرف زمین کی حفاظت تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ چاند اور اس کے گرد ہونے والی انسانی سرگرمیوں کی حفاظت بھی ضروری ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب ہمیں اپنی نظر وسیع کرنا ہوگی اور چاند کے ارد گرد کے نظام کا بھی تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔
Asteroid 2024 YR4 won’t Earth but it could still ruin your day: Here’s howhttps://t.co/aKV38deFVh pic.twitter.com/bukrlvUTpx
— Science Academy (@Academ18Academy) July 12, 2025