ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کرکٹ کے ایک اور تاریخی مقابلے کا گواہ بنا جہاں پاکستان اور بھارت آمنے سامنے آئے۔ ایشیا کپ 2025 کے فائنل نے نہ صرف دونوں ملکوں کے شائقین بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ دیوانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پاکستان اور بھارت فائنل میں مدِ مقابل آئے۔ دبئی کے فل ہاؤس اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے ہر گیند کے ساتھ اپنی سانسیں روکے رکھیں، اور آخرکار فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے کر ایشیائی کرکٹ پر اپنی بالادستی ثابت کی۔
پاکستان کی بیٹنگ کا سفر
پاکستان نے ٹاس ہارنے کے بعد بیٹنگ کا آغاز کیا۔ اگرچہ آغاز میں صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے بیٹنگ لائن کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن بھارتی باؤلرز نے بھرپور دباؤ برقرار رکھا۔
صاحبزادہ فرحان نے اپنی کلاس دکھاتے ہوئے 35 گیندوں پر 57 رنز بنائے۔ ان کی اننگز میں 5 دلکش چوکے اور 3 شاندار چھکے شامل تھے۔ ان کے ساتھ اوپنر فخر زمان نے بھی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور 35 گیندوں پر 46 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں 2 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔ ان دونوں کے علاوہ باقی بیٹرز مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے۔
صائم ایوب ایک بار پھر بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور 14 رنز بنا کر کلدیپ یادو کا شکار بنے۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ حسین طلعت صرف ایک رن کے مہمان بنے اور کپتان سلمان علی آغا بھی 8 رنز سے زیادہ نہ کھیل سکے۔
لوئر آرڈر میں بھی کوئی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا۔ فہیم اشرف اور شاہین آفریدی صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ حارث رؤف 6 رنز بنا سکے جبکہ محمد نواز نے 9 گیندوں پر صرف 6 رنز جوڑے۔ یوں پوری پاکستانی ٹیم 19.1 اوورز میں صرف 146 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
بھارتی باؤلنگ
بھارتی اسپنرز نے میچ کا پانسہ پلٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کلدیپ یادو نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 30 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے ساتھ اکثر پٹیل، وارون چکراورتی اور جسپریت بمراہ نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ خاص طور پر کلدیپ یادو کی اسپن باؤلنگ نے پاکستانی مڈل آرڈر کو مشکلات میں ڈال دیا، جس کے بعد ٹیم سنبھل نہ سکی۔
بھارت کی بیٹنگ کا تعاقب
147 رنز کا ہدف بظاہر قابلِ حصول تھا مگر پاکستانی باؤلرز نے آغاز میں بھارت پر دباؤ ڈالا۔ دوسری ہی اوور میں ابھیشک شرما صرف 5 رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد کپتان سوریا کمار یادو بھی صرف ایک رن پر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بن گئے۔
شبمن گل نے 12 رنز بنائے اور فہیم اشرف کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔ یوں بھارت کا اسکور 20 رنز پر 3 وکٹوں کے نقصان کے بعد دباؤ میں آگیا۔ اس موقع پر بھارتی بیٹر تلک ورما نے ذمہ داری سنبھالی۔
تلک ورما نے ناقابلِ شکست 69 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ ان کی اننگز میں 3 چوکے اور 4 شاندار چھکے شامل تھے۔ انہوں نے ایک اینڈ پر ڈٹے رہتے ہوئے بھارتی ٹیم کے لیے جیت کا راستہ ہموار کیا۔ ان کے ساتھ شیوم دھوبے نے 33 رنز بنائے جبکہ سنجو سیمسن نے 24 رنز کی اننگز کھیلی۔
یوں بھارت نے ہدف 19.4 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا اور میچ 5 وکٹوں سے جیت کر ایشیا کپ 2025 کا چیمپئن بن گیا۔
بھارت کا جیت سے قبل ہی محسن نقوی سے ایشیاکپ ٹرافی لینے سے انکار کر دیا
پاکستان کی باؤلنگ پرفارمنس
پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف سب سے کامیاب باؤلر رہے، انہوں نے 3 وکٹیں حاصل کیں اور بھارتی ٹاپ آرڈر کو دھچکا پہنچایا۔ شاہین آفریدی اور ابرار احمد نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ تاہم حارث رؤف سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، انہوں نے 3.4 اوورز میں 50 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔
شائقین کی توقعات اور مایوسی
اس تاریخی فائنل کا انتظار پاکستان اور بھارت کے شائقین برسوں سے کر رہے تھے۔ دبئی اسٹیڈیم میں بیٹھے ہزاروں تماشائیوں نے ہر لمحہ جوش و خروش سے انجوائے کیا۔ پاکستانی شائقین اس وقت مایوس ہوئے جب بیٹنگ لائن ایک اچھی شروعات کے بعد ڈھیر ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین کا فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دینے پر سخت ردعمل دیا۔ اکثر فینز کا کہنا تھا کہ مڈل آرڈر بار بار ناکام ہورہا ہے اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب بھارتی شائقین نے جشن مناتے ہوئے ٹیم کی تعریف کی، خاص طور پر تلک ورما کی ناقابلِ شکست اننگز کو شاندار قرار دیا۔

کپتانوں اور کوچز کے بیانات
میچ کے بعد بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے کہا کہ "ہم نے پلان کے مطابق کھیل پیش کیا۔ ابتدائی وکٹیں جلد گرنے کے بعد بھی ہمیں اعتماد تھا کہ مڈل آرڈر میچ جتوا سکتا ہے اور تلک ورما نے وہی کیا جس کی ضرورت تھی۔”
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کا فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے بیٹنگ میں اچھی شروعات کی لیکن مڈل آرڈر کی ناکامی نے ہمیں پیچھے دھکیل دیا۔ ہمارے باؤلرز نے کوشش کی لیکن ہدف چھوٹا تھا۔”
پاکستان کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے کہا کہ "ہمیں اپنی بیٹنگ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دباؤ کے لمحات میں ہم درست فیصلے نہیں لے سکے۔ تاہم میں اس ٹیم کی محنت پر فخر کرتا ہوں۔”
تاریخی پہلو
یہ پہلا پاک بھارت فائنل(pak vs india final) تھا جو ایشیا کپ کی تاریخ میں کھیلا گیا۔ اس میچ نے دونوں ملکوں کے شائقین کو ایک تاریخی لمحہ فراہم کیا۔ شاندار کارکردگی کے ذریعے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا اور ایک نیا ریکارڈ اپنے نام کیا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑے میچ ہمیشہ دنیا بھر میں موضوعِ گفتگو رہتے ہیں، اور یہ فائنل بھی تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائے گا۔
Pakistan fall short in a hard-fought contest decided in the final over 🏏#PAKvIND | #BackTheBoysInGreen | #AsiaCup2025 pic.twitter.com/7Pomrirjn0
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 28, 2025









