چاول کی قیمت میں اضافہ: سیلہ اور کچی کائنات چاول 25 روپے فی کلو مہنگے
چاول کی قیمت میں اضافہ – تفصیلات، وجوہات اور اثرات
پاکستان میں مہنگائی کی لہر کا سلسلہ جاری ہے اور اب اس کا اثر روزمرہ استعمال کی سب سے اہم غذائی اشیا میں سے ایک چاول کی قیمت میں اضافہ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ مارکیٹ میں چاول کے مختلف اقسام کی قیمتوں میں اچانک 25 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے، جس نے عوام اور دکانداروں دونوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
حالیہ قیمتوں کی صورتحال
تفصیلات کے مطابق:
- سیلہ کائنات چاول کی قیمت بڑھ کر 13,600 روپے فی من ہوگئی ہے۔
- کچی کائنات چاول کی قیمت 14,000 روپے فی من تک جا پہنچی ہے۔
- ریٹیل مارکیٹ میں سیلہ کائنات 340 روپے فی کلو اور کچی کائنات 360 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔
یہ اضافہ اس بات کا مظہر ہے کہ چاول کی قیمت میں اضافہ صرف کسان یا ہول سیلرز کے لیے نہیں بلکہ عام صارفین کے بجٹ پر براہ راست اثر انداز ہورہا ہے۔
چاول کی قیمت میں اضافہ کیوں ہوا؟
1. سیلاب کے اثرات
حال ہی میں آنے والے سیلاب نے چاول کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا۔ بہت سی زمینیں پانی میں ڈوبنے کے باعث چاول کی پیداوار کم ہوئی اور سپلائی متاثر ہوگئی۔ اس وجہ سے چاول کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
2. پرانے چاول کا ذخیرہ اندوزی
دکانداروں اور تاجروں کے مطابق پرانے چاول کو بڑے پیمانے پر ذخیرہ کیا جا رہا ہے۔ اس عمل سے مصنوعی قلت پیدا ہوئی جس کے باعث چاول کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
3. بلیک مارکیٹ
مارکیٹ میں بلیک میں چاول فروخت کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ یہ غیر قانونی عمل صارفین کو مہنگائی کی ایک اور لہر میں دھکیل رہا ہے۔
صارفین پر اثرات
عام شہری کے لیے چاول روزمرہ خوراک کا لازمی حصہ ہیں۔ 25 روپے فی کلو کا اضافہ چھوٹے اور متوسط طبقے پر براہ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔ ایک طرف آٹا، گھی، دالیں اور سبزیوں کی قیمتیں پہلے ہی بلند ہیں، اور اب چاول کی قیمت میں اضافہ نے عوام کو مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔
تاجر اور دکاندار کا مؤقف
مارکیٹ میں موجود دکانداروں کا کہنا ہے:
- چاول کی قیمتوں میں اضافہ صرف پیداوار میں کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے بھی ہے۔
- اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو مستقبل میں مزید چاول کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کی رائے
معاشی ماہرین کے مطابق:
- فصل کی تباہی اور سپلائی چین میں خلل کی وجہ سے چاول کی قلت ایک فطری بات ہے۔
- حکومت کو چاہیے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے تاکہ چاول کی قیمت میں اضافہ مصنوعی طریقے سے نہ ہو۔
- درآمدات کے ذریعے بھی مارکیٹ کو متوازن کیا جا سکتا ہے۔
حکومت کے لیے ممکنہ اقدامات
- ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائی
- سیلاب متاثرہ کسانوں کی مالی مدد
- چاول کی درآمد پر سبسڈی یا آسان سہولتیں
- کسانوں کے لیے جدید آبپاشی اور بیجوں کی سہولت
ان اقدامات سے نہ صرف چاول کی قیمت میں اضافہ پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ مستقبل میں مہنگائی کے جھٹکوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
ایران پاکستان زرعی تجارت: ایران کی 60 فیصد گوشت اور چاول کی خریداری پاکستان سے
موجودہ حالات میں چاول کی بڑھتی قیمت نے عوام کو شدید متاثر کیا ہے۔ چاول کی قیمت میں اضافہ صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں بلکہ سماجی اثرات بھی رکھتا ہے، کیونکہ یہ روزمرہ خوراک کی بنیاد ہے۔ اگر حکومت اور ادارے بروقت اقدامات کریں تو نہ صرف عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے بلکہ مستقبل میں غذائی بحران سے بھی بچا جا سکتا ہے۔