یو وی سی لائٹ سے جوتوں کی بدبو دور کرنے کا نیا سائنسی طریقہ
دنیا بھر میں لوگ ایک عام مسئلے کا شکار رہتے ہیں اور وہ ہے جوتوں کی بدبو۔ گرمی ہو یا سردی، اکثر ایسے جوتے ہر گھر میں موجود ہوتے ہیں جنہیں کھولتے ہی اردگرد بیٹھے افراد ناک پر ہاتھ رکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ عام طور پر لوگ بیکنگ سوڈا، ڈیوڈرنٹ اسپرے یا چائے کی پتی جیسے گھریلو نسخے آزما کر اس بدبو کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر یہ عارضی حل زیادہ دیر تک مؤثر ثابت نہیں ہوتے۔
خوشی کی بات یہ ہے کہ حال ہی میں بھارتی محققین نے اس مسئلے کا ایک نیا سائنسی طریقہ دریافت کیا ہے جسے دنیا نے بھی سراہا اور اسے ’’اِگ نوبل‘‘ عالمی انعام سے نوازا گیا۔ یہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل سائنس کے ذریعے ممکن ہے۔
جوتوں کی بدبو کیوں آتی ہے؟
ماہرین کے مطابق جوتوں کی بدبو کی اصل وجہ پسینے میں موجود بیکٹیریا ہیں۔ جوتے بند ہونے کی وجہ سے اندر نمی اور گرمی جمع ہو جاتی ہے، جو بیکٹیریا کے لیے افزائش کا بہترین ماحول فراہم کرتی ہے۔ تحقیق میں خاص طور پر ایک بیکٹیریا ’’کائٹوکوکس سیڈینٹیریئس‘‘ کو اس بدبو کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ یہ جراثیم پسینے کے اجزاء کو توڑ کر ایک تیز اور ناگوار بو پیدا کرتے ہیں۔ اسی لیے اگر آپ روزانہ جوتے استعمال کرتے ہیں اور انہیں کھلی ہوا میں نہیں رکھتے، تو بدبو لازمی پیدا ہوتی ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں جدید سائنس نے جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل تلاش کیا ہے۔
محققین کا تجربہ اور یو وی سی روشنی کا استعمال
بھارتی محققین وکاش کمار اور سارتھک متل نے محسوس کیا کہ ہوسٹل میں طلبہ جوتے اکثر کمروں کے باہر رکھتے ہیں، جس کی وجہ صرف جگہ کی کمی نہیں بلکہ ناقابلِ برداشت بدبو ہے۔ انہوں نے 149 طلبہ پر سروے کیا اور پایا کہ زیادہ تر لوگ اس مسئلے سے شرمندہ رہتے ہیں۔
انہوں نے ایک منفرد تجربہ کیا: جوتوں میں یو وی سی لائٹ کا استعمال۔ یو وی سی روشنی جراثیم کش خصوصیات رکھتی ہے اور اسے طبی میدان میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جب اس روشنی کو جوتوں پر چند منٹ کے لیے ڈالا گیا تو حیران کن طور پر بدبو ختم ہو گئی۔
2 منٹ میں بدبو کم ہو گئی۔
4 منٹ میں جوتے مکمل طور پر صاف ہو گئے۔
اگر وقت زیادہ کر دیا جائے تو جوتے زیادہ گرم ہو جاتے اور جلے ہوئے ربڑ کی بو آنے لگتی۔
یہ نتائج بتاتے ہیں کہ سائنس کی مدد سے جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل نہ صرف ممکن ہے بلکہ نہایت مؤثر بھی ہے۔
یو وی سی لائٹ والا جدید جوتا ریک
ان محققین نے ایک ایسا ریک تیار کیا جس میں یو وی سی لائٹ نصب تھی۔ یہ ریک بیک وقت دو کام کرتا ہے:
جوتوں کو رکھنے کے لیے محفوظ جگہ فراہم کرتا ہے۔
بدبو اور بیکٹیریا کو ختم کر کے جوتوں کو صاف رکھتا ہے۔
یہ ڈیزائن نہ صرف طلبہ کے لیے مفید ہے بلکہ ہر گھر میں استعمال کے قابل ہے۔ اگر یہ ایجاد تجارتی بنیادوں پر مارکیٹ میں آ جائے تو یہ دنیا بھر میں جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل کے طور پر مقبول ہو سکتی ہے۔
گھریلو ٹوٹکے اور ان کی محدودیت
اگرچہ دنیا بھر میں لوگ جوتوں کی بدبو کے لیے بیکنگ سوڈا، چائے کی پتی، ڈیوڈرنٹ یا پرفیوم استعمال کرتے ہیں، مگر یہ طریقے وقتی ہیں۔ جیسے ہی آپ دوبارہ جوتے استعمال کریں گے، بدبو واپس آ جاتی ہے۔ اس کے مقابلے میں یو وی سی لائٹ براہِ راست بیکٹیریا کو ختم کرتی ہے اور یہ ایک مستقل اور سائنسی طریقہ ہے۔
اسی وجہ سے کہا جا سکتا ہے کہ اب تک دریافت ہونے والا سب سے مؤثر جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل یہی ہے۔
اِگ نوبل انعام اور تحقیق کی اہمیت
اس تحقیق کو ’’اِگ نوبل‘‘ انعام سے نوازا گیا، جو ہر سال دس غیر روایتی تحقیقات کو دیا جاتا ہے۔ اس انعام کا مقصد لوگوں کو پہلے ہنسانا، پھر سوچنے پر مجبور کرنا اور نئی ایجادات کو سراہنا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کبھی کبھی روزمرہ کے معمولی مسائل بھی بڑے سائنسی حل پیدا کر سکتے ہیں۔
وکاش کمار نے کہا:
"یہ ہمارے لیے اعزاز کے ساتھ ذمہ داری بھی ہے کہ ہم ان مسائل پر تحقیق کریں جن پر لوگ عموماً توجہ نہیں دیتے۔”
یہ بات اس امر کو واضح کرتی ہے کہ آج کا چھوٹا سا مسئلہ، کل کی بڑی ایجاد بن سکتا ہے۔ اور اس مثال نے دنیا کو دکھا دیا کہ جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل بھی عالمی سطح پر ایک تحقیقی کامیابی بن سکتا ہے۔
اکتوبر 2025 سپر مون – زمین کے قریب روشن ترین چاند کا شاندار مظاہرہ
جوتوں کی بدبو ایک عام مگر پریشان کن مسئلہ ہے۔ گھریلو نسخے وقتی فائدہ تو دیتے ہیں لیکن دیرپا نہیں ہوتے۔ بھارتی محققین نے سائنس کے ذریعے ایک ایسا جدید حل پیش کیا ہے جو واقعی دیرپا اور مؤثر ہے۔ یو وی سی لائٹ پر مبنی ریک اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر مسئلے کو درست سمت میں دیکھا جائے تو ہر مشکل کا حل ممکن ہے۔
لہٰذا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ جوتوں کی بدبو دور کرنے کا حل اب گھریلو ٹوٹکوں سے آگے بڑھ چکا ہے اور سائنس کی مدد سے عملی شکل اختیار کر رہا ہے۔