لاطینی امریکہ کا ملک چلی دنیا کے ان خطوں میں شامل ہے جو زلزلوں کے اعتبار سے نہایت حساس سمجھے جاتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ایک اور زلزلہ سامنے آیا ہے جس نے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا ہے۔ چلی زلزلہ کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی ہے جس کا مرکز کوکیمبو کا علاقہ بتایا گیا ہے۔
زلزلے کی تفصیلات
یورپی میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (EMSC) کے مطابق، چلی زلزلہ بدھ کی رات کو محسوس کیا گیا۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5.7 ریکارڈ ہوئی۔ زلزلے کے باعث کئی شہروں میں لوگ اپنے گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ اگرچہ اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن عوام میں شدید خوف کی فضا پائی جاتی ہے۔
عوامی ردعمل اور خوف و ہراس
چلی کے عوام پہلے ہی ماضی کے بڑے زلزلوں کے اثرات سہہ چکے ہیں۔ اس لیے جیسے ہی زمین لرزنے لگی، لوگوں میں دہشت کی لہر دوڑ گئی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر بار جب چلی زلزلہ آتا ہے، وہ پرانے زخم تازہ کر دیتا ہے۔
ماضی کے تباہ کن زلزلے
چلی کی تاریخ میں سب سے شدید زلزلہ 1960 میں آیا تھا۔ اس زلزلے کی شدت 9.5 ریکارڈ کی گئی تھی، جو دنیا کا سب سے بڑا زلزلہ مانا جاتا ہے۔ اس سانحے میں تقریباً 1700 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور اربوں ڈالر مالیت کی املاک تباہ ہو گئی تھی۔ حالیہ چلی زلزلہ نے عوام کو اسی المیے کی یاد دلادی۔
خطے کی زلزلہ خیزی
چلی بحرالکاہل کے "Ring of Fire” میں واقع ہے، جو زلزلوں اور آتش فشانی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس ملک میں اکثر اوقات درمیانے سے بڑے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ اس خطے میں زلزلوں کا خطرہ مستقل موجود رہتا ہے، اور حالیہ چلی زلزلہ اسی حقیقت کی ایک اور مثال ہے۔
حالیہ عالمی زلزلے اور تباہی
صرف چلی ہی نہیں بلکہ دنیا کے دوسرے خطے بھی زلزلوں کی زد میں ہیں۔ حال ہی میں فلپائن میں 6.9 شدت کا زلزلہ آیا جس میں اب تک 172 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے نزدیک دنیا بھر میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں اضافہ تشویشناک ہے۔
ماہرین کی رائے
زلزلہ ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام کو ایسے حالات میں گھبراہٹ سے بچنے کے لیے پیشگی تیاری کرنی چاہیے۔ چلی کی حکومت بھی چلی زلزلہ کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دے رہی ہے تاکہ مستقبل میں بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
فلپائن زلزلہ: 6.9 شدت کا جھٹکا، درجنوں ہلاک اور سیبو میں ہنگامی حالت
چلی زلزلہ نے ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ قدرتی آفات انسان کی بس سے باہر ہیں۔ ماضی کے زلزلوں نے جو تباہی مچائی، اس کی یادیں عوام کو ہر نئے جھٹکے کے ساتھ دہلا دیتی ہیں۔ ایسے حالات میں آگاہی، تیاری اور احتیاطی اقدامات ہی عوام کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

Comments 1