بگ باس کناڈا سیزن 12 اچانک بند، اسٹوڈیو سیل، ماحولیاتی خلاف ورزی پر کارروائی، شرکا کو فوری گھر خالی کرنے کا حکم
Big Boss کناڈا سیزن 12: اچانک فیصلے کا پس منظر
بھارت کی ریاست کرناٹکا میں مقبول ترین رئیلٹی شو بگ باس کناڈا سیزن 12 کو ماحولیاتی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے باعث بند کردیا گیا۔
یہ شو کچھ ہی ہفتے پہلے بڑے شاندار انداز میں شروع ہوا تھا اور ناظرین کے درمیان زبردست مقبولیت حاصل کر رہا تھا۔
تاہم، کرناٹک اسٹیٹ پولوشن کنٹرول بورڈ (KSPCB) نے کارروائی کرتے ہوئے شو کے اسٹوڈیو کو فوری طور پر سیل کر دیا اور تمام شرکا کو گھر خالی کرنے کا حکم دیا۔
رپورٹ کے مطابق، اسٹوڈیو بغیر اجازت ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چلایا جا رہا تھا۔
سرکاری کارروائی اور فوری اقدامات
پولوشن کنٹرول بورڈ کے افسران نے تصدیق کی کہ بگ باس کناڈا سیزن 12 کے سیٹ پر کئی ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی تھی۔
سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ بند تھا۔
کچرا الگ کیے بغیر پھینکا جا رہا تھا۔
بغیر اجازت کے ڈیزل جنریٹرز استعمال کیے جا رہے تھے۔
صاف کیے بغیر گندہ پانی باہر چھوڑا جا رہا تھا۔
ان سنگین خلاف ورزیوں کے باعث بورڈ نے بجلی کا کنکشن کاٹنے اور اسٹوڈیو کو مکمل طور پر بند کرنے کے احکامات جاری کیے۔
شرکا کی بے دخلی اور راتوں رات منتقلی
نوٹس جاری ہونے کے فوراً بعد انتظامیہ نے بگ باس کناڈا سیزن 12 میں شریک تمام شرکا کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی ہدایت دی۔
راتوں رات سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ شرکا کو ایگلٹن ریزورٹ منتقل کیا گیا تاکہ ان کے قیام کا بندوبست کیا جا سکے۔
یہ صورتحال نہ صرف شرکا بلکہ پوری پروڈکشن ٹیم کے لیے غیر متوقع تھی۔
تقریباً 700 سے زائد افراد، جن میں لائٹنگ ٹیم، کیمرہ آپریٹرز، آرٹس ڈائریکٹرز، اور دیگر عملہ شامل تھا، اپنی ڈیوٹی چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
شو کا سیٹ اور لاگت
یہ بگ باس ہاؤس اداکار کچا سدیپ کے وژن کے تحت بنایا گیا تھا۔
پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ یہ سیٹ ایک شاندار محل جیسا منظر پیش کرتا تھا۔
اسے اب تک کے سب سے بڑے اور جدید ترین بگ باس کناڈا سیزن 12 کا سیٹ کہا جا رہا تھا۔
ماہرین کے مطابق، شو کی بندش سے پروڈیوسر کمپنی کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
پروڈکشن ٹیم کے مطابق، اگر اجازت نامے بروقت حاصل کیے جاتے تو یہ نوبت نہ آتی۔
ماحولیاتی وزیر کا مؤقف
ریاستی وزیر ماحولیات و جنگلات نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
"ہم نے انتظامیہ کو متعدد بار نوٹس بھیجے، مگر کوئی ردعمل نہیں ملا۔ ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔”
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے واضح کر دیا تھا کہ اگر اسٹوڈیو ماحولیاتی اجازت کے بغیر چلایا گیا تو کارروائی ہوگی، لیکن بگ باس کناڈا سیزن 12 کے منتظمین نے نوٹسز کو سنجیدہ نہیں لیا۔
معائنہ رپورٹ کے انکشافات
معائنہ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق:
اسٹوڈیو سے خارج ہونے والے فضلے کا کوئی درست نظام موجود نہیں تھا۔
گندا پانی صاف کیے بغیر قریبی ندی میں چھوڑا جا رہا تھا۔
کچرے کی علیحدگی کے انتظامات ناکافی تھے۔
شور اور دھوئیں سے قریبی علاقوں میں ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا تھا۔
یہ تمام شواہد بگ باس کناڈا سیزن 12 کے خلاف کارروائی کا بنیادی سبب بنے۔
شائقین اور سوشل میڈیا کا ردعمل
اس اچانک فیصلے نے مداحوں کو حیران و پریشان کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے مختلف ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شو کی بندش پر افسوس ہے۔
بعض مداحوں نے حکومت کے فیصلے کی حمایت کی کہ ماحولیات کی حفاظت سب سے مقدم ہونی چاہیے۔
Twitter (X) پر #BiggBossKannada12 ٹرینڈ بن گیا، اور ہزاروں صارفین نے اس معاملے پر تبصرے کیے۔
بعض نے انتظامیہ کو نالائقی کا ذمہ دار قرار دیا جبکہ کچھ نے اسے ’’سیزن کا ڈرامائی انجام‘‘ کہا۔
پروڈیوسرز کا موقف
پروڈیوسر ٹیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ عدالت سے رجوع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق، انہیں بگ باس کناڈا سیزن 12 کے اسٹوڈیو کے حوالے سے چند اعتراضات پر وضاحت کا وقت دیا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ "ہم ماحولیات کی حفاظت کے حامی ہیں، لیکن یہ فیصلہ اچانک اور غیر منصفانہ ہے۔”
ممکنہ مالی نقصان
ذرائع کے مطابق، شو کی بندش سے پروڈکشن کمپنی کو تقریباً 12 کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اس میں سیٹ کی تعمیر، آلات، اسپانسرز کے معاہدے، اور نشریاتی حقوق شامل ہیں۔
مزید یہ کہ، اسپانسرز نے بھی معاوضے کے مطالبات شروع کر دیے ہیں، جس سے قانونی پیچیدگیاں بڑھنے کا امکان ہے۔
بگ باس کناڈا سیزن 12 کی ٹیم اب قانونی مشاورت کے ساتھ متبادل منصوبہ تیار کر رہی ہے۔
اداکار کچا سدیپ کا ردعمل
شو کے میزبان کچا سدیپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا:
"یہ فیصلہ دل توڑنے والا ہے۔ ہم نے سخت محنت سے ایک منفرد شو بنایا تھا۔ امید ہے کہ جلد کوئی مثبت حل نکلے گا۔”
مداحوں نے سدیپ کے پوسٹ پر اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ شو دوبارہ شروع ہو۔
ماحولیاتی ماہرین کی رائے
ماہرین نے اس کارروائی کو ایک ’’مثبت مثال‘‘ قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بڑے میڈیا پروڈکشنز کو ماحولیات کے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
اگر بگ باس کناڈا سیزن 12 جیسے بڑے پروگرام پر ایکشن لیا جا سکتا ہے، تو دوسرے پروڈیوسرز بھی محتاط رہیں گے۔
عدالتی راستہ اور مستقبل کا امکان
ذرائع کے مطابق، انتظامیہ جلد ہی عدالت میں اپیل دائر کرے گی تاکہ اسٹوڈیو کو بحال کر کے بگ باس کناڈا سیزن 12 دوبارہ شروع کیا جا سکے۔
تاہم، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ماحولیاتی شواہد درست ثابت ہوئے تو اسٹوڈیو کی بحالی میں طویل وقت لگ سکتا ہے۔
سلمان خان کے شو بگ باس 19 کو قانونی نوٹس اور دو کروڑ ہرجانہ
بگ باس کناڈا سیزن 12 کی بندش نہ صرف بھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے بڑا جھٹکا ہے بلکہ یہ ماحولیات کے تحفظ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
اس فیصلے نے ثابت کر دیا کہ کوئی بھی شو، خواہ کتنا ہی مقبول کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں۔