فلپائن زلزلہ 2025 کے باعث باگیو شہر میں خوف و ہراس، سکول بند، شہری عمارتوں سے باہر نکل آئے، محکمہ ارضیات کے مطابق شدت 4.4 ریکارڈ کی گئی۔
فلپائن زلزلہ 2025 سے باگیو شہر میں خوف و ہراس
فلپائن کے شمالی پہاڑی شہر باگیو میں آج صبح درمیانے درجے کا فلپائن زلزلہ 2025 آیا، جس نے شہریوں کو خوفزدہ کر دیا۔
زلزلے کے جھٹکے اس قدر شدید محسوس کیے گئے کہ ہزاروں لوگ دفاتر، اسکولوں اور ہسپتالوں سے بھاگ کر سڑکوں پر نکل آئے۔
شہر کے میئر بینجامن ماگالونگ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر تمام پرائمری اور ہائی اسکول فوری طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا۔
زلزلے کی شدت اور مرکز
محکمہ ارضیات کے مطابق فلپائن زلزلہ 2025 مقامی وقت کے مطابق صبح 10:30 بجے آیا۔
ابتدائی طور پر اس کی شدت 4.8 ریکارڈ کی گئی، تاہم بعد میں نظرِ ثانی کے بعد اس کی شدت 4.4 بتائی گئی۔
زلزلے کا مرکز باگیو کے قریب واقع علاقے ’’پوگو‘‘ میں تھا، جو نسبتاً کم گہرائی پر واقع ہے، جس کے باعث جھٹکے زیادہ محسوس کیے گئے۔

باگیو شہر میں فوری اثرات
زلزلے کے فوراً بعد شہر بھر میں لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دفاتر اور ہسپتالوں سے عملہ باہر نکل آیا، جب کہ کئی رہائشی افراد سڑکوں پر موجود رہے۔
فلپائن زلزلہ 2025 کے بعد شہر کے مختلف حصوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام میں بھی وقتی رکاوٹ پیش آئی۔
باگیو سٹی ہیلتھ آفس کے منتظم رالف کابیواگ کے مطابق:
"ہم عمارتوں کا معائنہ کر رہے ہیں تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ کسی قسم کا ڈھانچہ متاثر نہیں ہوا۔”
تعلیمی اداروں کی بندش
شہر کے میئر بینجامن ماگالونگ نے حفاظتی اقدام کے طور پر تمام پرائمری اور ہائی اسکول بند کرنے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ:
"ہم طلبہ کی جانوں کو کسی بھی خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ اسکولوں کی عمارتوں کا مکمل معائنہ ہونے تک کلاسز معطل رہیں گی۔”
یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب زلزلے کے جھٹکوں کے دوران کئی اسکولوں کی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
شہریوں میں خوف اور بے چینی
شہر کی آبادی تقریباً 3 لاکھ 66 ہزار نفوس پر مشتمل ہے، جن میں سے بیشتر نے جھٹکوں کے بعد محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر فلپائن زلزلہ 2025 کے دوران کے مناظر شیئر کیے، جن میں لوگ عمارتوں سے باہر بھاگتے نظر آئے۔
ایک مقامی رہائشی ماریا سینتھیا نے کہا:
"ہم سب بہت ڈر گئے تھے۔ عمارت ہل رہی تھی اور کچھ لمحوں کے لیے ایسا لگا جیسے زمین ٹوٹ جائے گی۔”
نقصانات کا ابتدائی جائزہ
حکام کے مطابق، تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
تاہم، چند عمارتوں میں معمولی دراڑیں پڑنے اور سامان گرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
محکمہ زلزلہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگرچہ فلپائن زلزلہ 2025 کی شدت معمولی تھی، لیکن زیرِ زمین گہرائی کم ہونے کے باعث جھٹکے نسبتاً طاقتور محسوس ہوئے۔
محکمہ ارضیات کا بیان
محکمہ ارضیات کے ترجمان نے کہا کہ:
"زلزلے کے بعد آفٹر شاکس (aftershocks) کی توقع کی جا رہی ہے، اس لیے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ فلپائن زلزلہ 2025 سے کسی بڑے نقصان کا اندیشہ نہیں، مگر معائنہ مکمل ہونے تک الرٹ برقرار رہے گا۔
باگیو کی ارضیاتی اہمیت
باگیو فلپائن کا ایک پہاڑی شہر ہے جو لوزون جزیرے کے شمال میں واقع ہے۔
یہ علاقہ ماضی میں بھی زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔
1990 میں باگیو میں آنے والے تباہ کن زلزلے نے سینکڑوں جانیں لی تھیں، اسی لیے شہری اب بھی زلزلے کے جھٹکوں پر فوری ردِعمل دیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
فلپائن زلزلہ 2025 کے بعد "Baguio” اور "EarthquakePH” ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔
لوگوں نے ایک دوسرے سے خیریت دریافت کی اور شہریوں کی ہمت کو سراہا۔
کئی صارفین نے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ بروقت اور دانشمندانہ تھا۔
ماہرین کی آراء
زلزلہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس خطے میں ارضیاتی فالٹ لائنز (fault lines) فعال ہیں، جو وقتاً فوقتاً ہلچل پیدا کرتی رہتی ہیں۔
ڈاکٹر لینا گویریرو کے مطابق:
"فلپائن بحرالکاہل کی ’Ring of Fire‘ کا حصہ ہے، اس لیے یہاں زلزلوں کے خطرات ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ فلپائن زلزلہ 2025 اس خطے کے قدرتی رویے کی یاد دہانی ہے۔”
عوام کے لیے احتیاطی ہدایات
حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ:
عمارتوں سے دور کھلے میدان میں رہیں
بجلی کی تاروں اور درختوں سے فاصلے پر جائیں
گھروں میں گیس کے والوز بند رکھیں
ایمرجنسی کٹس تیار رکھیں
مزید یہ کہ شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اعلانات پر بھروسہ کریں۔
فلپائن زلزلہ: 6.9 شدت کا جھٹکا، درجنوں ہلاک اور سیبو میں ہنگامی حالت
فلپائن زلزلہ 2025 نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ قدرتی آفات کسی بھی لمحے آ سکتی ہیں۔
باگیو کے عوام کی بروقت نقل و حرکت اور حکومتی اداروں کی فوری کارروائی نے ممکنہ بڑے نقصان کو ٹال دیا۔
ماہرین نے کہا ہے کہ اس واقعے سے سبق لیتے ہوئے عمارتوں کی ساختی حفاظت پر مزید توجہ دی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
Comments 1