پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی — دہشت گرد لانچ پیڈ کا خاتمہ
پاک افغان سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران پاکستان نے مؤثر اور فیصلہ کن جوابی کارروائی کرتے ہوئے افغان سرزمین پر قائم درانی کیمپ 2 کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب افغانستان سے پاکستان کے سرحدی علاقوں پر دہشت گرد حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
درانی کیمپ 2 — دہشت گردی کا مرکزی لانچ پیڈ
ذرائع کے مطابق درانی کیمپ 2 طالبان اور خارجی عناصر کے لیے ایک اہم عسکری مرکز تھا جو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مرکزی لانچ پیڈ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔
یہ کیمپ افغانستان کے علاقے برابچا میں واقع تھا اور یہاں سے بارہا پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لیے خودکش حملہ آوروں، راکٹ لانچرز اور اسلحہ بھیجا جاتا تھا۔
پاکستانی خفیہ اداروں نے کئی ہفتوں تک اس کیمپ کی نگرانی جاری رکھی، جس کے بعد درانی کیمپ 2 پر ہدفی کارروائی کی گئی۔
کارروائی کے دوران 50 سے زائد دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فورسز کی اس کامیاب کارروائی میں 50 سے زائد طالبان اور خارجی مارے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر وہ عسکریت پسند شامل تھے جو گزشتہ مہینوں میں شمالی وزیرستان، چمن اور انگور اڈہ کے علاقوں میں حملوں میں ملوث تھے۔
درانی کیمپ 2 میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ بیرونی عناصر کی موجودگی کے بھی شواہد ملے ہیں، جو افغانستان میں فتنۃ الہندوستان اور فتنۃ الخوارج سے منسلک گروہوں کے لیے کام کر رہے تھے۔
پاکستان کی ہدفی اسٹرائیک — بروقت اور فیصلہ کن اقدام
پاکستانی فورسز نے انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر انتہائی درست نشانے سے کارروائی کی۔
ذرائع کے مطابق، فضائی اور زمینی آپریشن دونوں سطحوں پر درانی کیمپ 2 کو مکمل طور پر تباہ کیا گیا۔
کیمپ میں موجود اسلحہ، گولہ بارود، مواصلاتی آلات اور متعدد گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئیں۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق، یہ کارروائی دفاعی نوعیت کی تھی اور اس کا مقصد پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنانا تھا۔
درانی کیمپ 2 کی عسکری اہمیت
درانی کیمپ 2 طالبان کی "سیکنڈ بٹالین ہیڈکوارٹر” کے طور پر بھی جانا جاتا تھا، جس کا تعلق افغان طالبان کے "فرسٹ بریگیڈ” سے تھا۔
یہاں سے پاکستان کے خلاف متعدد حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی تھی۔
پاکستانی خفیہ اداروں نے گزشتہ مہینوں میں اس کیمپ سے جڑے متعدد مواصلاتی سگنلز اور نقل و حرکت کو ٹریس کیا تھا، جس کے بعد کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
چمن بارڈر پر طالبان اور خارجیوں کی پسپائی
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، جب پاکستان نے درانی کیمپ 2 پر کارروائی کی تو اس کے نتیجے میں چمن بارڈر کے قریب طالبان اور خارجی عناصر میں افراتفری مچ گئی۔
کئی دہشت گرد اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے، تاہم پاکستانی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے متعدد فرار ہونے والے دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، کارروائی کے دوران آسمان پر دھوئیں کے بادل چھا گئے اور دھماکوں کی آوازیں طویل فاصلے تک سنائی دیتی رہیں۔

افغان طالبان کے شدید جانی و مالی نقصان کی اطلاعات
درانی کیمپ 2 پر ہونے والی کارروائی میں افغان طالبان کو شدید جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق، طالبان کی جانب سے متعدد عسکری گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور کمیونیکیشن ڈیوائسز تباہ ہوئیں۔
کئی زخمی طالبان کو قندھار اور پکتیا کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
پاکستان کی دفاعی پالیسی اور واضح پیغام
پاکستانی حکام کے مطابق، یہ کارروائی کسی جارحیت کا حصہ نہیں بلکہ ایک دفاعی ردعمل تھا۔
پاکستان نے افغان حکومت کو متعدد بار آگاہ کیا تھا کہ درانی کیمپ 2 سے ہونے والی سرگرمیاں دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔
تاہم، افغان جانب سے کسی عملی اقدام کے نہ ہونے پر پاکستان کو خود کارروائی کرنی پڑی۔

دفترِ خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا، چاہے وہ کارروائی سرحد پار ہی کیوں نہ ہو۔
عوامی اور عسکری ردعمل
پاکستان کے عوام نے درانی کیمپ 2 پر کی گئی کارروائی کو سراہا اور سوشل میڈیا پر پاک فوج کے حق میں اظہارِ یکجہتی کیا۔
ملک بھر میں اس خبر کے بعد "پاکستان زندہ باد” کے نعرے گونج اٹھے۔
سیاسی و عسکری ماہرین نے کہا کہ یہ کارروائی پاکستان کی دفاعی حکمتِ عملی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے، جو دشمن کو واضح پیغام دیتی ہے کہ پاکستان کسی بھی خطرے کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ویڈیو شواہد — دشمن کی پسپائی عیاں
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان اور خارجی عناصر پوسٹیں چھوڑ کر راہِ فرار اختیار کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستانی فورسز نے انہیں بروقت انگیج کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
ان ویڈیوز کو عالمی میڈیا نے بھی نشر کیا، جس سے پاکستان کی کارروائی کی مؤثریت کا اندازہ ہوتا ہے۔
علاقائی امن کے لیے پیغام
تجزیہ کاروں کے مطابق، درانی کیمپ 2 کی تباہی صرف ایک فوجی کامیابی نہیں بلکہ یہ خطے کے امن کے لیے بھی ایک اہم پیش رفت ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی دہشت گرد گروہ کو اپنی سرحدوں کے قریب برداشت نہیں کرے گا۔
یہ کارروائی افغانستان کے لیے ایک سفارتی پیغام بھی ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں ورنہ پاکستان خود اپنی حفاظت یقینی بنائے گا۔
پاکستان کا عزم اور فتح
درانی کیمپ 2 کی تباہی پاکستان کے اس عزم کی گواہی ہے کہ کوئی بھی قوت اس کے قومی مفادات کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
پاکستانی فورسز نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ دشمن کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ کارروائی نہ صرف عسکری لحاظ سے کامیابی ہے بلکہ پاکستان کی خودمختاری، دفاعی عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کا بھی مظہر ہے۔
انگور اڈہ فوجی کارروائی میں پاک فوج کی بڑی کامیابی، افغان پوسٹوں پر قبضہ